"اسلامی فرقے" کے نسخوں کے درمیان فرق

سطر 226: سطر 226:
پیر شمس تبریز کی کرامات کے متعلق عوام میں یہ روایت مشہور ہے کہ وہ حضرت ( عیسی  ) کی مانند مردہ کو زندہ کر سکتے تھے حضرت عیسی تو قم باذن اللہ کہ کرموت کی نیند سے بیدار کرتے تھے لیکن شمس تبریز قم باذنی کہتے تھے اور مردہ زندہ ہوجاتا تھا۔ کسی ملتان کے صوفی بزرگ شمس تبریز کے پیروکار ہیں یہ بزرگ پنجاب کے تمام حصوں اور کبھی مسالک میں یکساں مقبول ہے کہا جاتا ہے کہ اُن کی کھال کھنچوا دی گئی اس کے لے باوجود وہ اپنی کھال ہاتھ میں لئے چلتا رہا صوبے پنجاب کے شمال میں لوگ شمس تبریز سے خصوصی عقیدت رکھتے ہیں۔ مرید اپنے پیر کے نام پر خیرات دیتے ہیں ان کے کوئی بت نہیں مگر بھگوت گیتا کا احترام کرتے ہیں یہ سُناروں ٹھٹھیاروں اور جھنوروں میں مقبول ہیں۔ ہری کشن کول کے مطابق شمسی فی الحال اسماعیلیوں کے امام کو مانتے ہیں موجودہ اسماعیلی امام آغا خان ہے ان میں زیادہ تر کا تعلق سُنار ذات سے ہے <ref>ذاتوں کا انسائیکلو پیڈیا ص ۲۸۱</ref>۔
پیر شمس تبریز کی کرامات کے متعلق عوام میں یہ روایت مشہور ہے کہ وہ حضرت ( عیسی  ) کی مانند مردہ کو زندہ کر سکتے تھے حضرت عیسی تو قم باذن اللہ کہ کرموت کی نیند سے بیدار کرتے تھے لیکن شمس تبریز قم باذنی کہتے تھے اور مردہ زندہ ہوجاتا تھا۔ کسی ملتان کے صوفی بزرگ شمس تبریز کے پیروکار ہیں یہ بزرگ پنجاب کے تمام حصوں اور کبھی مسالک میں یکساں مقبول ہے کہا جاتا ہے کہ اُن کی کھال کھنچوا دی گئی اس کے لے باوجود وہ اپنی کھال ہاتھ میں لئے چلتا رہا صوبے پنجاب کے شمال میں لوگ شمس تبریز سے خصوصی عقیدت رکھتے ہیں۔ مرید اپنے پیر کے نام پر خیرات دیتے ہیں ان کے کوئی بت نہیں مگر بھگوت گیتا کا احترام کرتے ہیں یہ سُناروں ٹھٹھیاروں اور جھنوروں میں مقبول ہیں۔ ہری کشن کول کے مطابق شمسی فی الحال اسماعیلیوں کے امام کو مانتے ہیں موجودہ اسماعیلی امام آغا خان ہے ان میں زیادہ تر کا تعلق سُنار ذات سے ہے <ref>ذاتوں کا انسائیکلو پیڈیا ص ۲۸۱</ref>۔
اہل طریقت کے حلقوں میں جو روایات مشہور ہیں کہ پیرشمس تبریز کا فرزند بھوک سے سخت نڈھال تھا ملتان کے مقام پر شہزادے کو حکم دیا کہ جاؤ شہر سے آگ
اہل طریقت کے حلقوں میں جو روایات مشہور ہیں کہ پیرشمس تبریز کا فرزند بھوک سے سخت نڈھال تھا ملتان کے مقام پر شہزادے کو حکم دیا کہ جاؤ شہر سے آگ
لے آؤ تا کہ گوشت کو بھون کر کھائیں شہزادہ سارے شہر میں آگ کی تلاش میں پھرا مگر کسی اہل دل کو رحم نہ آیا آپ کے قہر و غضب اور جلال کی حالت میں آسمان کی جانب نگاہ کی سورج کو دیکھا اور فرمایا اوٹس دیکھ میں بھی تیرا ہم نام ہوں اور ملتان کے لوگ مجھے گوشت بھوننے کے لئے آگ نہیں دیتے ذرا نیچے آنا میں تیری حرارت سے اس معصوم بچے کے لئے گوشت بھون سکوں روایات میں ہے کہ اس وقت بار کی گرمی پڑی آفتاب سوا نیزے پر آنے سے تشبیہ دیتے ہیں لوگ گرمی سے تڑپنے لگے جب آپ کا غصہ فرد ہوا اور آفتاب سے کہا باز برد تب کہیں جا کر ملتان کی سرزمین ٹھنڈی ہوئی اور خلق خدا کے تن بدن میں سکون آیا اسی دن سے ملتان کی گرمی مشہور عالم چلی آتی ہے۔
لے آؤ تا کہ گوشت کو بھون کر کھائیں شہزادہ سارے شہر میں آگ کی تلاش میں پھرا مگر کسی اہل دل کو رحم نہ آیا آپ کے قہر و غضب اور جلال کی حالت میں آسمان کی جانب نگاہ کی سورج کو دیکھا اور فرمایا اوٹس دیکھ میں بھی تیرا ہم نام ہوں اور ملتان کے لوگ مجھے گوشت بھوننے کے لئے آگ نہیں دیتے ذرا نیچے آنا میں تیری حرارت سے اس معصوم بچے کے لئے گوشت بھون سکوں روایات میں ہے کہ اس وقت بار کی گرمی پڑی آفتاب سوا نیزے پر آنے سے تشبیہ دیتے ہیں لوگ گرمی سے تڑپنے لگے جب آپ کا غصہ فرد ہوا اور آفتاب سے کہا باز برد تب کہیں جا کر ملتان کی سرزمین ٹھنڈی ہوئی اور خلق خدا کے تن بدن میں سکون آیا اسی دن سے ملتان کی گرمی مشہور عالم چلی آتی ہے <ref>مولوی محبوب عالم،اسلامی انسائیکلو پیڈیا،  ، ناشر الفیصل تاجران کتب لاہور </ref>۔


== رسم وڈی ریت ==  
== رسم وڈی ریت ==