"استغاثہ اور اس کی شرعی حیثیت (کتاب)" کے نسخوں کے درمیان فرق
Sajedi (تبادلۂ خیال | شراکتیں) «تصغیر|بائیں| '''استغاثہ اور اس کی شرعی حیثیت''' ایک کتاب کا عنوان ہے جسے محمد طاہر القادری نے تصنیف کیا ہے۔ وہ ایک سنی حنفی عالم، مفکر، مفسر، معلم اور پاکستان کے ایک سماجی مصلح ہیں جو اس وقت کینیڈا میں مقیم...» مواد پر مشتمل نیا صفحہ بنایا |
Saeedi (تبادلۂ خیال | شراکتیں) م Saeedi نے صفحہ مسودہ:استغاثہ اور اس کی شرعی حیثیت (کتاب) کو استغاثہ اور اس کی شرعی حیثیت (کتاب) کی جانب منتقل کیا |
||
| (ایک دوسرے صارف 10 کے درمیانی نسخے نہیں دکھائے گئے) | |||
| سطر 1: | سطر 1: | ||
[[فائل: استغاثه و جایگاه شرعی آن (کتاب).png|تصغیر|بائیں|]] | [[فائل: استغاثه و جایگاه شرعی آن (کتاب).png|تصغیر|بائیں|]] | ||
'''استغاثہ اور اس کی شرعی حیثیت''' ایک کتاب کا عنوان ہے جسے محمد طاہر القادری نے تصنیف کیا ہے۔ وہ ایک سنی حنفی عالم، مفکر، مفسر، معلم اور پاکستان کے ایک سماجی مصلح ہیں جو اس وقت کینیڈا میں مقیم ہیں۔ وہ 1951 میں پاکستان کے شہر فتح جنگ میں پیدا ہوئے۔ یہ کتاب سید عبدالحسین رئیس السادات کے ترجمہ کے ساتھ فارسی زبان میں دستیاب ہے۔ اس کتاب کا موضوع اسلام میں استغاثہ کے مقام اور اس سے متعلق احکام کو متعارف کرانا اور واضح کرنا ہے۔ یہ کتاب پانچ ابواب پر مشتمل ہے اور اسے سادہ اور عام فہم زبان میں، آیات، احادیث اور روایات کے ساتھ مستند بنا کر ترتیب دیا گیا ہے۔ | |||
اس تحقیق کے اہم موضوعات درج ذیل ہیں: استغاثہ سے متعلق ابتدائی مباحث، تاجدار انبیاء (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے مدد مانگنے کا مفہوم، وفات کے بعد استغاثہ کا جائز ہونا، اعتراضات کا جواب، ایمان اور کفر کے درمیان حدِ فاصل۔ | '''استغاثہ اور اس کی شرعی حیثیت''' ایک کتاب کا عنوان ہے جسے محمد [[طاہر القادری]] نے تصنیف کیا ہے۔ وہ ایک [[اہل السنۃ والجماعت|سنی]] حنفی عالم، مفکر، مفسر، معلم اور [[پاکستان]] کے ایک سماجی مصلح ہیں جو اس وقت کینیڈا میں مقیم ہیں۔ وہ 1951 میں پاکستان کے شہر فتح جنگ میں پیدا ہوئے۔ یہ کتاب سید عبدالحسین رئیس السادات کے ترجمہ کے ساتھ فارسی زبان میں دستیاب ہے۔ اس کتاب کا موضوع [[اسلام]] میں استغاثہ کے مقام اور اس سے متعلق احکام کو متعارف کرانا اور واضح کرنا ہے۔ یہ کتاب پانچ ابواب پر مشتمل ہے اور اسے سادہ اور عام فہم زبان میں، آیات، احادیث اور روایات کے ساتھ مستند بنا کر ترتیب دیا گیا ہے۔ | ||
اس تحقیق کے اہم موضوعات درج ذیل ہیں: استغاثہ سے متعلق ابتدائی مباحث، [[حضرت محمد صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم|تاجدار انبیاء]] (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے مدد مانگنے کا مفہوم، وفات کے بعد استغاثہ کا جائز ہونا، اعتراضات کا جواب، ایمان اور کفر کے درمیان حدِ فاصل۔ | |||
مصنف کا مقصد اس کتاب میں استغاثہ کے مفہوم اور مقام کی ایک جامع اور شفاف تصویر پیش کرنا ہے، اور اس موضوع کے گرد اٹھنے والے سوالات اور شبہات کا ممکنہ حد تک جواب دینا ہے۔ | مصنف کا مقصد اس کتاب میں استغاثہ کے مفہوم اور مقام کی ایک جامع اور شفاف تصویر پیش کرنا ہے، اور اس موضوع کے گرد اٹھنے والے سوالات اور شبہات کا ممکنہ حد تک جواب دینا ہے۔ | ||
== کتاب کا اجمالی تعارف== | == کتاب کا اجمالی تعارف== | ||
| سطر 9: | سطر 10: | ||
استغاثہ کا مطلب معصومین (علیہم السلام) سے مدد طلب کرنا ہے، جسے وہابی لوگ شرک سمجھتے ہیں۔ اسی بنیاد پر، وہابی پیغمبر (صلی اللہ علیہ وآلہ) اور ائمہ (علیہم السلام) کے مزارات پر زیارات پڑھنے اور شفاعت کی درخواست کرنے کو بھی حرام قرار دیتے ہیں۔ | استغاثہ کا مطلب معصومین (علیہم السلام) سے مدد طلب کرنا ہے، جسے وہابی لوگ شرک سمجھتے ہیں۔ اسی بنیاد پر، وہابی پیغمبر (صلی اللہ علیہ وآلہ) اور ائمہ (علیہم السلام) کے مزارات پر زیارات پڑھنے اور شفاعت کی درخواست کرنے کو بھی حرام قرار دیتے ہیں۔ | ||
طاہر القادری نے اس تصنیف اور استغاثہ کی حقانیت کے بارے میں وضاحت کے ذریعے وہابیت کے ساتھ اعتقادی مقابلہ کیا۔ انہوں نے قرآن کی آیات اور احادیث نبوی پر استناد کے علاوہ، اپنے استدلالات کو بھی کتاب میں شامل کیا ہے۔ | طاہر القادری نے اس تصنیف اور استغاثہ کی حقانیت کے بارے میں وضاحت کے ذریعے وہابیت کے ساتھ اعتقادی مقابلہ کیا۔ انہوں نے قرآن کی آیات اور احادیث نبوی پر استناد کے علاوہ، اپنے استدلالات کو بھی کتاب میں شامل کیا ہے۔ | ||
کتاب "استغاثہ اور اس کی شرعی حیثیت" | کتاب "استغاثہ اور اس کی شرعی حیثیت" [[عالمی کونسل برائے تقریب مذاہب اسلامی|عالمی مرکز برائے تقریب مذاہب اسلامی]] سے منسلک پژوهشگاه مطالعات تقریبی کے اشاعتی ادارے کے ذریعہ ۱۳۹۰ ہجری شمسی (تقریباً 2011ء) میں شائع ہوئی ہے۔ | ||
== کتاب کے مضامین اور ابواب == | == کتاب کے مضامین اور ابواب == | ||
=== باب اوّل=== | === باب اوّل=== | ||
| سطر 47: | سطر 48: | ||
اور مزید۔ | اور مزید۔ | ||
===== چھٹا اعتراض: سرور کائنات (صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم) سے استغاثہ کی ممانعت۔===== | ===== چھٹا اعتراض: سرور کائنات (صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم) سے استغاثہ کی ممانعت۔===== | ||
حدیث شریف کا صحیح مفہوم۔ | حدیث شریف کا صحیح مفہوم۔<ref>[https://taqribstudies.ir/publication/books/%d8%a7%d8%b3%d8%aa%d8%ba%d8%a7%d8%ab%d9%87-%d9%88-%d8%ac%d8%a7%db%8c%da%af%d8%a7%d9%87-%d8%b4%d8%b1%d8%b9%db%8c-%d8%a2%d9%86/ استغاثه اور اس کی شرعی حیثیت(کتاب کا تعارف]( زبان فارسی) درج شده تاریخ: ... اخذشده تاریخ:29/30/ستمبر/2025ء</ref> | ||
==متعلقه تلاشیں== | ==متعلقه تلاشیں== | ||
* [[قرآن]] | |||
* [[حضرت محمد صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم]] | |||
* [[طاہر القادری]] | |||
* [[عالمی کونسل برائے تقریب مذاہب اسلامی]] | |||
== حوالہ جات == | == حوالہ جات == | ||
{{حوالہ جات}} | {{حوالہ جات}} | ||
منبع: [https://www.minhajbooks.com/urdu/book/52/Beseeching-for-Help-and-its-Legal-Status/مسئلہ استغاثہ اور اس کی شرعی حیثیت منهاج ویب سائٹ] | |||
[[زمرہ:کتابیں]] | [[زمرہ:کتابیں]] | ||
[[زمرہ:اہل سنت کتابیں]] | [[زمرہ:اہل سنت کتابیں]] | ||
[[زمرہ:تقریبی کتابیں]] | [[زمرہ:تقریبی کتابیں]] | ||
[[زمرہ:عالمی مرکزبرائے تقریب مذاہب اسلامی کی اشاعت]] | [[زمرہ:عالمی مرکزبرائے تقریب مذاہب اسلامی کی اشاعت]] | ||
حالیہ نسخہ بمطابق 22:06، 3 اکتوبر 2025ء

استغاثہ اور اس کی شرعی حیثیت ایک کتاب کا عنوان ہے جسے محمد طاہر القادری نے تصنیف کیا ہے۔ وہ ایک سنی حنفی عالم، مفکر، مفسر، معلم اور پاکستان کے ایک سماجی مصلح ہیں جو اس وقت کینیڈا میں مقیم ہیں۔ وہ 1951 میں پاکستان کے شہر فتح جنگ میں پیدا ہوئے۔ یہ کتاب سید عبدالحسین رئیس السادات کے ترجمہ کے ساتھ فارسی زبان میں دستیاب ہے۔ اس کتاب کا موضوع اسلام میں استغاثہ کے مقام اور اس سے متعلق احکام کو متعارف کرانا اور واضح کرنا ہے۔ یہ کتاب پانچ ابواب پر مشتمل ہے اور اسے سادہ اور عام فہم زبان میں، آیات، احادیث اور روایات کے ساتھ مستند بنا کر ترتیب دیا گیا ہے۔ اس تحقیق کے اہم موضوعات درج ذیل ہیں: استغاثہ سے متعلق ابتدائی مباحث، تاجدار انبیاء (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے مدد مانگنے کا مفہوم، وفات کے بعد استغاثہ کا جائز ہونا، اعتراضات کا جواب، ایمان اور کفر کے درمیان حدِ فاصل۔ مصنف کا مقصد اس کتاب میں استغاثہ کے مفہوم اور مقام کی ایک جامع اور شفاف تصویر پیش کرنا ہے، اور اس موضوع کے گرد اٹھنے والے سوالات اور شبہات کا ممکنہ حد تک جواب دینا ہے۔
کتاب کا اجمالی تعارف
کتاب "استغاثہ اور اس کی شرعی حیثیت" میں کوشش کی گئی ہے کہ استغاثہ کی حقانیت کو ثابت کیا جائے، جس کا مطلب معصومین (علیہم السلام) سے مدد طلب کرنا ہے اور جسے کچھ فرقے حرام سمجھتے ہیں۔ اس کتاب کے سنی مصنف اپنے تمام کاموں میں ایک تحقیقی طریقہ کار اختیار کرتے ہیں، لہٰذا ان کے کام کسی خاص موضوع پر مصنف کی تقریر پر مشتمل نہیں ہوتے۔ یہ مصنف اپنی باتوں کو مستند کرتے ہیں اور اپنے نتائج کو آیات اور روایات سے جوڑتے ہیں۔ اسی وجہ سے انہوں نے صرف نبوی روایات سے استفادہ کیا ہے۔ طاہر القادری نے روایات کے علاوہ اہلِ سنت کے حدیثی مصادر کا بھی جائزہ لیا ہے۔ مصنف ان بیانات کو استعمال کرتے ہوئے استغاثہ کے عقیدے کی حقانیت کے بارے میں استدلال پیش کرتے ہیں۔ استغاثہ کا مطلب معصومین (علیہم السلام) سے مدد طلب کرنا ہے، جسے وہابی لوگ شرک سمجھتے ہیں۔ اسی بنیاد پر، وہابی پیغمبر (صلی اللہ علیہ وآلہ) اور ائمہ (علیہم السلام) کے مزارات پر زیارات پڑھنے اور شفاعت کی درخواست کرنے کو بھی حرام قرار دیتے ہیں۔ طاہر القادری نے اس تصنیف اور استغاثہ کی حقانیت کے بارے میں وضاحت کے ذریعے وہابیت کے ساتھ اعتقادی مقابلہ کیا۔ انہوں نے قرآن کی آیات اور احادیث نبوی پر استناد کے علاوہ، اپنے استدلالات کو بھی کتاب میں شامل کیا ہے۔ کتاب "استغاثہ اور اس کی شرعی حیثیت" عالمی مرکز برائے تقریب مذاہب اسلامی سے منسلک پژوهشگاه مطالعات تقریبی کے اشاعتی ادارے کے ذریعہ ۱۳۹۰ ہجری شمسی (تقریباً 2011ء) میں شائع ہوئی ہے۔
کتاب کے مضامین اور ابواب
باب اوّل
استغاثہ کے متعلق ابتدائی مباحث
- استغاثہ کی اقسام (مدد طلب کرنا)
- استغاثہ بالقوّہ (قوّت، قابلیت یا استعداد کے ذریعے مدد چاہنا/عمل سے قبل مدد کا حصول)
- استغاثہ بالعمل (عملی طور پر مدد چاہنا/فعل کے ذریعے مدد کا حصول)
- اور ...
باب دُوُم
تاجدارِ انبیاء (علیہم السلام) سے مدد چاہنے کا مفہوم
- استغاثہ احادیث اور صحابہ کے عمل کی روشنی میں
- حضرت ابوہریرہ کا استغاثہ
- حضرت قتادہ بن نعمان کا استغاثہ
- ایک آبلہ زدہ (دمل زدہ) صحابی کا استغاثہ
- نابینا صحابی کا استغاثہ
- ایک صحابی کا بارش کے لیے استغاثہ
باب سوم (تیسرا باب)
وفات کے بعد استغاثہ (مدد طلب کرنا) کا جائز ہونا
- حیاتِ برزخ کا ثبوت
- روح کی حیات اور اس کی صلاحیت (استعداد)
باب چہارم (چوتھا باب)
اعتراضات کا جواب
پہلا اعتراض: استغاثہ بذاتِ خود عبادت ہے؟۔
ہر استغاثہ عبادت کے زمرے میں نہیں آتا۔ اور مزید۔
دوسرا اعتراض: ما فوق اسباب (ظاہری اسباب سے بالا) امور میں استغاثہ کرنا شرک ہے۔
حضرت جبرائیل (علیہ السلام) کے بارے میں شرک کا فتویٰ۔ اور مزید۔
تیسرا اعتراض: غیر سے استغاثہ میں غیبی تسلط (غیبی قوت کا اختیار) کا شائبہ ہے۔
خود ساختہ اعتقادی فتنہ و فساد کی تردید۔ اور مزید۔
چوتھا اعتراض: خدائے تعالیٰ کے سوا کوئی مددگار نہیں ہے۔
استدلال کا باطل ہونا۔ اور مزید۔
پانچواں اعتراض: سوال اور استغاثہ صرف خدائے تعالیٰ سے جائز ہے۔
سوال باری تعالیٰ کا حکم ہے۔ اور مزید۔
چھٹا اعتراض: سرور کائنات (صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم) سے استغاثہ کی ممانعت۔
حدیث شریف کا صحیح مفہوم۔[1]
متعلقه تلاشیں
حوالہ جات
- ↑ استغاثه اور اس کی شرعی حیثیت(کتاب کا تعارف( زبان فارسی) درج شده تاریخ: ... اخذشده تاریخ:29/30/ستمبر/2025ء