"عبدالکریم بکار" کے نسخوں کے درمیان فرق
(←تصنیف) |
|||
(2 صارفین 19 کے درمیانی نسخے نہیں دکھائے گئے) | |||
سطر 1: | سطر 1: | ||
{{Infobox person | {{Infobox person | ||
| title = | | title = | ||
سطر 15: | سطر 14: | ||
| religion = [[اسلام]] | | religion = [[اسلام]] | ||
| faith = [[سنی]] | | faith = [[سنی]] | ||
| works = | | works = {{hlist|إنشاء مركز لتعليم اللغة العربية|فصول في التفكير الموضوعي}} | ||
| known for = {{hlist| ورلڈ کونسل آف تبلیغات اسلامی کے بانی رکن| عمان میں سینا سیٹلائٹ نیٹ ورک کے بورڈ آف ٹرسٹیز کے ممبر}} | | known for = {{hlist| ورلڈ کونسل آف تبلیغات اسلامی کے بانی رکن| عمان میں سینا سیٹلائٹ نیٹ ورک کے بورڈ آف ٹرسٹیز کے ممبر}} | ||
| website = | | website = | ||
}} | }} | ||
'''عبدالکریم بکار''' (عربی:'''عبد الكريم بن محمد الحسن بكّار''') (پیدائش:1951ء)،[[شام|شامی]] مصنف اور عالم جو اسلامی تعلیم، اسلامی فکر، تبلیغی سرگرمیوں اور تہذیب سے متعلق مسائل کے میدان میں لکھ کر مشہور ہوئے۔ اور انہوں نے ان شعبوں میں 34 سے زائد کتابیں تالیف کیں۔ ان کی کئی تحریریں شام سے باہر بھی | '''عبدالکریم بکار''' (عربی:'''عبد الكريم بن محمد الحسن بكّار''') (پیدائش:1951ء)،[[شام|شامی]] مصنف اور عالم جو اسلامی تعلیم، اسلامی فکر، تبلیغی سرگرمیوں اور تہذیب سے متعلق مسائل کے میدان میں لکھ کر مشہور ہوئے۔ اور انہوں نے ان شعبوں میں 34 سے زائد کتابیں تالیف کیں۔ ان کی کئی تحریریں شام سے باہر بھی پہنچ چکی ہیں اور ان کی تقریروں کے ٹیپ بھی شائع ہو چکے ہیں۔ | ||
== سوانح عمری == | == سوانح عمری == | ||
آپ صوبہ حمص میں پیدا ہوئے اور انہوں نے 1973ء الازہر یونیورسٹی کی فیکلٹی آف عربی لینگویج سے بیچلر کی ڈگری حاصل کی، 1975ء ان کی ماسٹر ڈگری اور 1979ء الازہر یونیورسٹی کے اسی فیکلٹی کے شعبہ زبان کی بنیادیات سے ڈاکٹریٹ کی ڈگری حاصل کی۔ اور اس کے ڈاکٹریٹ کے مقالے کا عنوان تھا '''الأصوات واللهجات في قراءة الكسائي''' تھا۔ | |||
== تعلیمی سرگرمیاں == | == تعلیمی سرگرمیاں == | ||
1976ء عبدالکریم بکار نے قاسم میں امام محمد بن سعود کی اسلامی یونیورسٹی میں طویل تعلیمی کیرئیر کا آغاز کیا جو 26 سال تک جاری رہا اور پھر 1989ء ابہا کی کنگ خالد یونیورسٹی میں چلے گئے جہاں سے وہ ڈگری حاصل کرنے میں کامیاب ہوئے۔ | 1976ء عبدالکریم بکار نے قاسم میں امام محمد بن سعود کی اسلامی یونیورسٹی میں طویل تعلیمی کیرئیر کا آغاز کیا جو 26 سال تک جاری رہا اور پھر 1989ء ابہا کی کنگ خالد یونیورسٹی میں چلے گئے جہاں سے وہ ڈگری حاصل کرنے میں کامیاب ہوئے۔ | ||
1992ء | 1992ء آپ استاذ بن گئے اور اپنے عہدے سے استعفیٰ تک وہیں رہے، 2002 میں انہوں نے خود کو تحریری اور ثقافتی اور فکری کاموں کے لیے وقف کر دیا اور سعودی عرب کے دارالحکومت ریاض میں رہائش اختیار کی۔ | ||
انہوں نے لسانیات کی تعلیم پر توجہ مرکوز کی، جس میں لسانی لغات، الفاظ کی اصطلاحات، لسانی آوازیں، عربی بولیاں، قرآنی پڑھائی اور بولیاں، نحو، مورفولوجی، گرامر اور نحو کے اسکول، اور گرامر اور نحو کی تاریخ شامل تھے۔ | |||
عبدالکریم نے وہاں اپنی ڈاکٹریٹ بھی پیش کی، لسانیات کے شعبے میں متعدد تحقیقی اور خصوصی اور تعلیمی کتابیں شائع کیں، اور یونیورسٹیوں کی | عبدالکریم نے وہاں اپنی ڈاکٹریٹ بھی پیش کی، لسانیات کے شعبے میں متعدد تحقیقی اور خصوصی اور تعلیمی کتابیں شائع کیں، اور یونیورسٹیوں کی علمی سرگرمیوں میں مدد کی جہاں انہوں نے بڑی تعداد میں علمی کمیٹیوں کی سربراہی اور ان کی صدارت کے ذریعے کام کیا۔ | ||
== تصنیف == | == تصنیف == | ||
* إنشاء مركز لتعليم اللغة | {{کالم کی فہرست|2}} | ||
* فصول في التفكير | * إنشاء مركز لتعليم اللغة العربية۔ | ||
* نحو فهم أعمق للواقع | * فصول في التفكير الموضوعي۔ | ||
* من أجل انطلاقة حضارية | * نحو فهم أعمق للواقع الإسلامي۔ | ||
* مقدمات للنهوض بالعمل | * من أجل انطلاقة حضارية شاملة۔ | ||
* مدخل إلى التنمية | * مقدمات للنهوض بالعمل الدعوي۔ | ||
* في إشراقة | * مدخل إلى التنمية المتكاملة۔ | ||
* من أجل شباب جديد (بحث منشور في وقائع المؤتمر، المؤتمر السنوي للندوة العالمية للشباب الإسلامي) | * في إشراقة آية۔ | ||
* حول التربية | * من أجل شباب جديد (بحث منشور في وقائع المؤتمر، المؤتمر السنوي للندوة العالمية للشباب الإسلامي)۔ | ||
* | * حول التربية والتعليم۔ | ||
* القراءة | * العولمة۔ | ||
* | * القراءة المثمرة۔ | ||
* العيش في الزمان | * عصرنا۔ | ||
* رؤى | * العيش في الزمان الصعب۔ | ||
* تجديد | * رؤى ثقافية۔ | ||
* اكتشاف | * تجديد الوعي۔ | ||
* دليل التربية | * اكتشاف الذات۔ | ||
* خطوة نحو التفكير | * دليل التربية الأسرية۔ | ||
* خطوة نحو التفكير القويم۔ | |||
* جدد | * جدد عقلك۔ | ||
* بناء | * بناء الأجيال۔ | ||
* المتحدث | * المتحدث الجيد۔ | ||
* تجديد الخطاب | * تجديد الخطاب الإسلامي۔ | ||
* وجهتي في | * وجهتي في الحياة۔ | ||
* تأسيس عقلية الطفل۔ | |||
* إلى أبنائي وبناتي خمسون شمعة لإضاءة دروبكم۔ | |||
* تكوين المفكر۔ | |||
* هي هكذا، كيف نفهم الأشياء من حولنا۔ | |||
* قطار التقدم۔ | |||
* ثقافة العمل الخيري۔ | |||
* طفل يقرأ۔ | |||
* مشكلات الأطفال۔ | |||
* المراهق (كيف نفهمه وكيف نوجهه)۔ | |||
{{اختتام}} | |||
== حوالہ جات == | |||
* [https://www.aljazeera.net/blogs/2018/2/14/%D8%A7%D9%84%D8%AF%D9%88%D9%84%D8%A9-%D9%81%D9%8A-%D9%81%D9%83%D8%B1-%D8%AF-%D8%B9%D8%A8%D8%AF-%D8%A7%D9%84%D9%83%D8%B1%D9%8A%D9%85-%D8%A8%D9%83%D8%A7%D8%B1 الدولة في فكر د. عبد الكريم بكار] (ڈاکٹر کے خیال میں ریاست۔ عبدالکریم بکار)-aljazeera.net(عربی زبان)-شائع شدہ از:14/2/2018- اخذ شده به تاریخ:28 اپريل 2024ء۔ | |||
* [https://midad.com/scholar/46346/%D8%B9%D8%A8%D8%AF%D8%A7%D9%84%D9%83%D8%B1%D9%8A%D9%85-%D8%A8%D9%86-%D9%85%D8%AD%D9%85%D8%AF-%D8%A7%D9%84%D8%AD%D8%B3%D9%86-%D8%A8%D9%83%D8%A7%D8%B1 عبدالكريم بن محمد الحسن بكار]- midad.com(عربی زبان)-اخذ شده به تاریخ:28 اپريل 2024ء۔ | |||
* ذبیح اللہ نعیمیان کی کتاب، شام کی اسٹریمولوجی، مجمع جہانی برائے تقریب مذاہب اسلامی کی اشاعت، قم 2024ء۔ | |||
{{شام}} | |||
[[زمرہ:شخصیات]] | |||
[[زمرہ:شام]] |
حالیہ نسخہ بمطابق 11:36، 29 اپريل 2024ء
عبدالکریم بکار | |
---|---|
پورا نام | عبدالكريم بن محمد الحسن بکار |
ذاتی معلومات | |
پیدائش | 1951 ء، 1329 ش، 1369 ق |
پیدائش کی جگہ | حمص، شام |
مذہب | اسلام، سنی |
اثرات |
|
مناصب |
|
عبدالکریم بکار (عربی:عبد الكريم بن محمد الحسن بكّار) (پیدائش:1951ء)،شامی مصنف اور عالم جو اسلامی تعلیم، اسلامی فکر، تبلیغی سرگرمیوں اور تہذیب سے متعلق مسائل کے میدان میں لکھ کر مشہور ہوئے۔ اور انہوں نے ان شعبوں میں 34 سے زائد کتابیں تالیف کیں۔ ان کی کئی تحریریں شام سے باہر بھی پہنچ چکی ہیں اور ان کی تقریروں کے ٹیپ بھی شائع ہو چکے ہیں۔
سوانح عمری
آپ صوبہ حمص میں پیدا ہوئے اور انہوں نے 1973ء الازہر یونیورسٹی کی فیکلٹی آف عربی لینگویج سے بیچلر کی ڈگری حاصل کی، 1975ء ان کی ماسٹر ڈگری اور 1979ء الازہر یونیورسٹی کے اسی فیکلٹی کے شعبہ زبان کی بنیادیات سے ڈاکٹریٹ کی ڈگری حاصل کی۔ اور اس کے ڈاکٹریٹ کے مقالے کا عنوان تھا الأصوات واللهجات في قراءة الكسائي تھا۔
تعلیمی سرگرمیاں
1976ء عبدالکریم بکار نے قاسم میں امام محمد بن سعود کی اسلامی یونیورسٹی میں طویل تعلیمی کیرئیر کا آغاز کیا جو 26 سال تک جاری رہا اور پھر 1989ء ابہا کی کنگ خالد یونیورسٹی میں چلے گئے جہاں سے وہ ڈگری حاصل کرنے میں کامیاب ہوئے۔
1992ء آپ استاذ بن گئے اور اپنے عہدے سے استعفیٰ تک وہیں رہے، 2002 میں انہوں نے خود کو تحریری اور ثقافتی اور فکری کاموں کے لیے وقف کر دیا اور سعودی عرب کے دارالحکومت ریاض میں رہائش اختیار کی۔
انہوں نے لسانیات کی تعلیم پر توجہ مرکوز کی، جس میں لسانی لغات، الفاظ کی اصطلاحات، لسانی آوازیں، عربی بولیاں، قرآنی پڑھائی اور بولیاں، نحو، مورفولوجی، گرامر اور نحو کے اسکول، اور گرامر اور نحو کی تاریخ شامل تھے۔
عبدالکریم نے وہاں اپنی ڈاکٹریٹ بھی پیش کی، لسانیات کے شعبے میں متعدد تحقیقی اور خصوصی اور تعلیمی کتابیں شائع کیں، اور یونیورسٹیوں کی علمی سرگرمیوں میں مدد کی جہاں انہوں نے بڑی تعداد میں علمی کمیٹیوں کی سربراہی اور ان کی صدارت کے ذریعے کام کیا۔
تصنیف
- إنشاء مركز لتعليم اللغة العربية۔
- فصول في التفكير الموضوعي۔
- نحو فهم أعمق للواقع الإسلامي۔
- من أجل انطلاقة حضارية شاملة۔
- مقدمات للنهوض بالعمل الدعوي۔
- مدخل إلى التنمية المتكاملة۔
- في إشراقة آية۔
- من أجل شباب جديد (بحث منشور في وقائع المؤتمر، المؤتمر السنوي للندوة العالمية للشباب الإسلامي)۔
- حول التربية والتعليم۔
- العولمة۔
- القراءة المثمرة۔
- عصرنا۔
- العيش في الزمان الصعب۔
- رؤى ثقافية۔
- تجديد الوعي۔
- اكتشاف الذات۔
- دليل التربية الأسرية۔
- خطوة نحو التفكير القويم۔
- جدد عقلك۔
- بناء الأجيال۔
- المتحدث الجيد۔
- تجديد الخطاب الإسلامي۔
- وجهتي في الحياة۔
- تأسيس عقلية الطفل۔
- إلى أبنائي وبناتي خمسون شمعة لإضاءة دروبكم۔
- تكوين المفكر۔
- هي هكذا، كيف نفهم الأشياء من حولنا۔
- قطار التقدم۔
- ثقافة العمل الخيري۔
- طفل يقرأ۔
- مشكلات الأطفال۔
- المراهق (كيف نفهمه وكيف نوجهه)۔
حوالہ جات
- الدولة في فكر د. عبد الكريم بكار (ڈاکٹر کے خیال میں ریاست۔ عبدالکریم بکار)-aljazeera.net(عربی زبان)-شائع شدہ از:14/2/2018- اخذ شده به تاریخ:28 اپريل 2024ء۔
- عبدالكريم بن محمد الحسن بكار- midad.com(عربی زبان)-اخذ شده به تاریخ:28 اپريل 2024ء۔
- ذبیح اللہ نعیمیان کی کتاب، شام کی اسٹریمولوجی، مجمع جہانی برائے تقریب مذاہب اسلامی کی اشاعت، قم 2024ء۔