"انصار اللہ" کے نسخوں کے درمیان فرق

کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 30: سطر 30:
2011 میں یمن کی اسلامی بیداری کا نتیجہ سعودی عرب کی قیادت میں خلیج فارس تعاون کونسل یا المباردہ الخلیجہ کا منصوبہ بنا۔ اس منصوبے میں، تمام یمنی جماعتوں اور دھاروں کے درمیان قومی مکالمے منعقد کیے جانے تھے تاکہ سال 2011 سے 2013 میں نئے آئین اور حکومت کے مسودے کے لیے ایک جامع معاہدے تک پہنچ سکیں۔
2011 میں یمن کی اسلامی بیداری کا نتیجہ سعودی عرب کی قیادت میں خلیج فارس تعاون کونسل یا المباردہ الخلیجہ کا منصوبہ بنا۔ اس منصوبے میں، تمام یمنی جماعتوں اور دھاروں کے درمیان قومی مکالمے منعقد کیے جانے تھے تاکہ سال 2011 سے 2013 میں نئے آئین اور حکومت کے مسودے کے لیے ایک جامع معاہدے تک پہنچ سکیں۔
ان مذاکرات کے نتیجے میں یمن کئی علاقوں میں تقسیم ہو گیا۔ لیکن عملی طور پر یہ تقسیم چھ خطوں میں بدل گئی، جسے تحریک انصار اللہ اور بعض یمنی گروہوں نے قبول نہیں کیا۔ آئینی مسودے کے منصوبے کی ناکامی، حکومتی بدعنوانی کا تسلسل اور عوام کی ضروریات کی فراہمی میں حکومت کی ناکامی اور خلیج فارس تعاون کونسل کے منصوبے کی ناکامی یمن میں اسلامی بیداری کی دوسری لہر کی بنیاد بن گئی۔ . تحریک انصاراللہ نے بہت سے زیدی قبائل اور عمائدین کو شامل کرکے اپنے انقلاب کو وسعت دی۔
ان مذاکرات کے نتیجے میں یمن کئی علاقوں میں تقسیم ہو گیا۔ لیکن عملی طور پر یہ تقسیم چھ خطوں میں بدل گئی، جسے تحریک انصار اللہ اور بعض یمنی گروہوں نے قبول نہیں کیا۔ آئینی مسودے کے منصوبے کی ناکامی، حکومتی بدعنوانی کا تسلسل اور عوام کی ضروریات کی فراہمی میں حکومت کی ناکامی اور خلیج فارس تعاون کونسل کے منصوبے کی ناکامی یمن میں اسلامی بیداری کی دوسری لہر کی بنیاد بن گئی۔ . تحریک انصاراللہ نے بہت سے زیدی قبائل اور عمائدین کو شامل کرکے اپنے انقلاب کو وسعت دی۔
== جنگ کا آغاز ==
2015 سے سعودی عرب نے متحدہ عرب امارات، قطر، کویت اور بحرین کے ساتھ مل کر یمن پر ہوائی حملوں کا آغاز کیا۔ سومالیہ نے بھی اپنے ہوائی اڈے ان حملوں میں استعمال کیلئے دیئے۔
کس دلیل کے تحت یہ حملے کئے جارہے ہیں ابھی تک واضح نہیں ہوا۔ کہتے ہیں کہ منصور ہادی کی حکومت نے درخواست کی تھی کہ حوثی مجاہدین کو ختم کرنے میں مدد کی جائے کیونکہ اگر میزبان حکومت اجازت دے تو ایسا کیا جاسکتا ہے، لیکن سوال یہ ہے کہ منصور ہادی کی حکومت تو ختم ہوچکی ہے تو پھر کس قانون اور درخواست کے تحت یہ حملے کئے جارہے ہیں؟!؟! منصور ہادی خود استعفی دے چکا ہے۔
درحقیقت سوال یہ ہے کہ سعودی حکومت کے پاس اتنا اسلحہ آیا کہاں سے؟ کہ جو 7 سال سے مسلسل یمن کے مظلوم عوام پر مظالم ڈھائے جارہا ہے! 2015 سے 2019 تک سعودی عرب امریکا کی طرف سے اس مدّت میں فروخت کئے جانے والے 73٪ اسلحہ کا خریدار بنا۔ مشرق وسطی میں اسلحے کی فروخت میں 2010 سے 2019 تک 62٪ اضافہ ہوا ہے۔ امریکا نے صرف 2018 میں سعودی عرب کو 550 عرب اور 600 کروڑ ڈالر کا اسلحہ فروخت کیا ہے۔
ان اعداد و شمار سے واضح طور پر سمجھا جاسکتا ہے کہ یمن کے مظلوم عوام کا اصلی دشمن امریکا ہی ہے جس نے پوری دنیا میں جگہ جگہ اپنی بربریت کی نشانیاں چھوڑ رکھی ہیں۔
حقوق بشر کی تنظیم "عین الانسانیة" کے تحت 2400 دنوں میں کہ جو تقریبا ساڑھے چھ سال کا عرصہ بنتا ہے، ۱۷ هزار اور ۲۹۰ انسان لقمہ اجل بن چکے ہیں اور ۲۶ هزار اور ۹۳۱ افراد زخمی ہوئے ہیں۔ مارے جانے والے افراد میں ۴۲۷۰ بچے اور ۲۸۵۰ خواتین بھی شامل ہیں۔
ان حملوں میں ۱۵ ایئرپورٹ، ۱۶ بندرگاہیں، ۳۱۲ بجلی گھر، ۵۵۸ ٹیلفون ایکسچینج، ۱۹۹۴ حکومتی ادارے اور ۵۷۴۹ سڑکیں اور پلوں کو نشانہ بنایا گیا ہے۔
اسی طرح اب تک ۳۹۸ کارخانے، ۳۶۵ تیل کے ٹینکر، ۱۱ هزار اور ۸۴۸۳ ٹرانسپورٹ کو نشانہ بنایا جاچکا ہے۔
اس کے علاوہ ۴۰۵ پیٹرول پمپ، ۶۸۹ بازار، ۵۷۹ هزار اور ۹۵۴ گھروں، ۱۸۰ یونورسٹیوں، 1128 اسکولوں ۱۴۷۸، مسجدوں، ۳۹۲ ہسپتالوں کو تباہ کرچکا ہے <ref>یمن اور یمنیوں کا اسلام میں کردار، [https://ur.hawzahnews.com/news/377551/%DB%8C%D9%85%D9%86-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%DB%8C%D9%85%D9%86%DB%8C%D9%88%DA%BA-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%D8%B3%D9%84%D8%A7%D9%85-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%DA%A9%D8%B1%D8%AF%D8%A7%D8%B1 hawzahnews.com]</ref>۔
== تحریک انصاراللہ؛ انقلاب کے پھیلاؤ سے لے کر سعودی عرب کی جارحیت کے خلاف دفاع تک ==
== تحریک انصاراللہ؛ انقلاب کے پھیلاؤ سے لے کر سعودی عرب کی جارحیت کے خلاف دفاع تک ==
تحریک انصار اللہ نے شروع میں صعدہ پر کنٹرول حاصل کیا، صعدہ کا کنٹرول سنبھالنے کے بعد وہ یمن کے دارالحکومت صنعا کی طرف بڑھنے لگے اور اس راستے پر سب سے پہلے انہوں نے دماج شہر پر قبضہ کیا جو یمن اور جزیرہ نما میں سلفیتوں اور وہابیوں کے اہم مراکز میں سے ایک ہے۔ اور یمن اور جزیرہ نما میں  حوثی جنوری 2014 میں اس شہر میں داخل ہوئے۔  اور پھر اپنی انقلابی کارروائیوں کو جاری رکھتے ہوئے جولائی 2014 میں عمران صوبے پر قبضہ کر کے اس صوبے کے مرکز میں داخل ہو گئے۔
تحریک انصار اللہ نے شروع میں صعدہ پر کنٹرول حاصل کیا، صعدہ کا کنٹرول سنبھالنے کے بعد وہ یمن کے دارالحکومت صنعا کی طرف بڑھنے لگے اور اس راستے پر سب سے پہلے انہوں نے دماج شہر پر قبضہ کیا جو یمن اور جزیرہ نما میں سلفیتوں اور وہابیوں کے اہم مراکز میں سے ایک ہے۔ اور یمن اور جزیرہ نما میں  حوثی جنوری 2014 میں اس شہر میں داخل ہوئے۔  اور پھر اپنی انقلابی کارروائیوں کو جاری رکھتے ہوئے جولائی 2014 میں عمران صوبے پر قبضہ کر کے اس صوبے کے مرکز میں داخل ہو گئے۔
confirmed
2,506

ترامیم