"سید محمد باقر رضوی" کے نسخوں کے درمیان فرق

کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
ٹیگ: بصری ترمیم موبائل ترمیم موبائل ویب ترمیم
 
(2 صارفین 10 کے درمیانی نسخے نہیں دکھائے گئے)
سطر 17: سطر 17:
| known for = {{افقی باکس کی فہرست|سلطان المدارس}}
| known for = {{افقی باکس کی فہرست|سلطان المدارس}}
}}
}}
'''آیت اللہ  سید محمد باقر رضوی''' آپ کا تعلق بر صغیر بلکہ عالم [[شیعہ|تشیع]] کے مشہور و معروف دینی اور علمی خانوادہ سے ہے۔ [[سید محمد باقر]] سلمہ درجہ اجتہاد پر فائز تھے۔
'''آیت اللہ  سید محمد باقر رضوی''' کا تعلق بر صغیر بلکہ عالم [[شیعہ|تشیع]] کے مشہور و معروف دینی اور علمی خانوادہ سے ہے۔ [[سید محمد باقر]] درجہ اجتہاد پر فائز تھے۔
درجہ اجتہاد پر فائز ہونے اور اکثر اسلامی علوم عربی ادب، فقہ، اصول، فلسفہ، منطق، حدیث، تفسیر اور درایت میں کامل تسلط کے باوجود جب تک نجف اشرف جا کر باب مدینۃ العلم کی بارگاہ میں کسب فیض نہیں کیا تب تک کسی کو اپنی تقلید کی اجازت نہیں دی۔1302 ہجری میں اپنے والد ماجد کے ہمراہ نجف اشرف تشریف لے گئے لیکن عام طلاب کے برخلاف اپنی علمی استعداد کے سبب ابتدائی دروس کے بجائے  رس خارج میں شرکت کی۔
درجہ اجتہاد پر فائز ہونے اور اکثر اسلامی علوم عربی ادب، فقہ، اصول، فلسفہ، منطق، حدیث، تفسیر اور درایت میں کامل تسلط کے باوجود جب تک نجف اشرف جا کر باب مدینۃ العلم کی بارگاہ میں کسب فیض نہیں کیا تب تک کسی کو اپنی تقلید کی اجازت نہیں دی۔1302 ہجری میں اپنے والد ماجد کے ہمراہ نجف اشرف تشریف لے گئے لیکن عام طلاب کے برخلاف اپنی علمی استعداد کے سبب ابتدائی دروس کے بجائے  درس خارج میں شرکت کی۔
== حالات  زندگی ==
== حالات  زندگی ==
آیۃ اللہ سید محمد باقر رضوی شب جمعہ7/ صفر المظفر 1286 ہجری شہر لکھنؤ میں پیدا ہوئے۔ آپ کے والد ماجد آیت اللہ سید محمد ابو الحسن اور جد پدری [[آیت اللہ سید علی شاہ کشمیری]] لکھنوی تھے <ref>ہندوستانی علمائے اعلام کا تعارف | آیۃ اللہ سیدمحمد باقر لکھنؤی اعلیٰ اللہ مقامہ، [https://ur.hawzahnews.com/news/385847/%DB%81%D9%86%D8%AF%D9%88%D8%B3%D8%AA%D8%A7%D9%86%DB%8C-%D8%B9%D9%84%D9%85%D8%A7%D8%A6%DB%92-%D8%A7%D8%B9%D9%84%D8%A7%D9%85-%DA%A9%D8%A7-%D8%AA%D8%B9%D8%A7%D8%B1%D9%81-%D8%A2%DB%8C%DB%83-%D8%A7%D9%84%D9%84%DB%81-%D8%B3 hawzahnews.com]</ref>۔ دادیہال اور نانیہال دونوں اعتبار سے آپ کا تعلق بر صغیر بلکہ عالم تشیع کے مشہور و معروف دینی اور علمی خانوادہ سے ہے۔ آپ کے دادا آیۃ اللہ العظمیٰ سید علی شاہ کشمیری، والد ماجد فقیہ احسن نادرۃ الزمن آیۃ اللہ العظمیٰ سید ابوالحسن رضوی کشمیری المعروف بہ آغا ابّو  تھے اور آپ کے نانا آیۃ اللہ العظمیٰ سید دلدار علی نقوی غفران مآب  کے پوتے جنت مآب آیۃ اللہ العظمیٰ سید محمد تقی  قوی تھے۔  باقرالعلوم نے ابتدائی تعلیم اپنے والد ماجد آیۃ اللہ العظمیٰ سید ابوالحسن رضوی کشمیری المعروف بہ آغا ابّو سے حاصل کی۔ اسکے بعد [[فقہ]] و اصول کی مقدماتی تعلیم  سید محمد عباس موسوی کے شاگردان رشید محقق کامل مولانا شیخ تفضل حسین طاب ثراہ فتح پوری اور عالم جلیل مولانا سید حیدر علی طاب ثراہ سے حاصل کی اور اپنے والد ماجد کے درس میں شامل ہوئے اور درجہ اجتہاد پر فائز ہوئے۔ جیسا کہ آپ کے والد ماجد نے بعض اکابرین سے فرمایا تھا کہ “الحمد للہ سید محمد باقر سلمہ درجہ اجتہاد پر فائز ہیں۔” درجہ اجتہاد پر فائز ہونے اور اکثر اسلامی علوم عربی ادب، فقہ، اصول، فلسفہ، منطق، حدیث، تفسیر اور درایت میں کامل تسلط کے باوجود جب تک [[نجف اشرف]] جا کر باب مدینۃ العلم کی بارگاہ میں کسب فیض نہیں کیا تب تک کسی کو اپنی تقلید کی اجازت نہیں دی۔1302 ہجری میں اپنے والد ماجد کے ہمراہ نجف اشرف تشریف لے گئے لیکن عام طلاب کے برخلاف اپنی علمی استعداد کے سبب ابتدائی دروس کے بجائے  رس خارج میں شرکت کی آپ نے حوزہ علمیہ نجف اشرف میں تقریبا 11 / سال فقہاء و مجتہدین کے درس خارج میں شرکت کی اور ان سے سند اجتہاد و روایت حاصل کرکے 1316ھ میں لکھنؤ واپس آۓ<ref>مولانا سید علی ہاشم عابدی، آیت اللہ علامہ سید محمد باقر رضویؒ باقر العلوم</ref>۔
آیۃ اللہ سید محمد باقر رضوی شب جمعہ7/ صفر المظفر 1286 ہجری شہر لکھنؤ میں پیدا ہوئے۔ آپ کے والد ماجد آیت اللہ سید محمد ابو الحسن اور جد پدری [[آیت اللہ سید علی شاہ کشمیری]] لکھنوی تھے <ref>ہندوستانی علمائے اعلام کا تعارف | آیۃ اللہ سیدمحمد باقر لکھنؤی اعلیٰ اللہ مقامہ، [https://ur.hawzahnews.com/news/385847/%DB%81%D9%86%D8%AF%D9%88%D8%B3%D8%AA%D8%A7%D9%86%DB%8C-%D8%B9%D9%84%D9%85%D8%A7%D8%A6%DB%92-%D8%A7%D8%B9%D9%84%D8%A7%D9%85-%DA%A9%D8%A7-%D8%AA%D8%B9%D8%A7%D8%B1%D9%81-%D8%A2%DB%8C%DB%83-%D8%A7%D9%84%D9%84%DB%81-%D8%B3 hawzahnews.com]</ref>۔ دادیہال اور نانیہال دونوں اعتبار سے آپ کا تعلق بر صغیر بلکہ عالم تشیع کے مشہور و معروف دینی اور علمی خانوادہ سے ہے۔ آپ کے دادا آیۃ اللہ العظمیٰ سید علی شاہ کشمیری، والد ماجد فقیہ احسن نادرۃ الزمن آیۃ اللہ العظمیٰ سید ابوالحسن رضوی کشمیری المعروف بہ آغا ابّو  تھے اور آپ کے نانا آیۃ اللہ العظمیٰ سید دلدار علی نقوی غفران مآب  کے پوتے جنت مآب آیۃ اللہ العظمیٰ سید محمد تقی  قوی تھے۔  باقرالعلوم نے ابتدائی تعلیم اپنے والد ماجد آیۃ اللہ العظمیٰ سید ابوالحسن رضوی کشمیری المعروف بہ آغا ابّو سے حاصل کی۔ اسکے بعد [[فقہ]] و اصول کی مقدماتی تعلیم  سید محمد عباس موسوی کے شاگردان رشید محقق کامل مولانا شیخ تفضل حسین طاب ثراہ فتح پوری اور عالم جلیل مولانا سید حیدر علی طاب ثراہ سے حاصل کی اور اپنے والد ماجد کے درس میں شامل ہوئے اور درجہ اجتہاد پر فائز ہوئے۔ جیسا کہ آپ کے والد ماجد نے بعض اکابرین سے فرمایا تھا کہ “الحمد للہ سید محمد باقر سلمہ درجہ اجتہاد پر فائز ہیں۔” درجہ اجتہاد پر فائز ہونے اور اکثر اسلامی علوم عربی ادب، فقہ، اصول، فلسفہ، منطق، حدیث، تفسیر اور درایت میں کامل تسلط کے باوجود جب تک [[نجف اشرف]] جا کر باب مدینۃ العلم کی بارگاہ میں کسب فیض نہیں کیا تب تک کسی کو اپنی تقلید کی اجازت نہیں دی۔1302 ہجری میں اپنے والد ماجد کے ہمراہ نجف اشرف تشریف لے گئے لیکن عام طلاب کے برخلاف اپنی علمی استعداد کے سبب ابتدائی دروس کے بجائے  درس خارج میں شرکت کی ۔آپ نے حوزہ علمیہ نجف اشرف میں تقریبا 11 / سال فقہاء و مجتہدین کے دروس خارج میں شرکت کی اور ان سے سند اجتہاد و روایت حاصل کرکے 1316ھ میں لکھنؤ واپس آۓ<ref>مولانا سید علی ہاشم عابدی، آیت اللہ علامہ سید محمد باقر رضویؒ باقر العلوم</ref>۔


== اساتذہ ==
== اساتذہ ==
* والد ماجد آیۃ اللہ العظمیٰ سید ابوالحسن رضوی کشمیری المعروف آغا ابّو
* والد ماجد آیۃ اللہ العظمیٰ سید ابوالحسن رضوی کشمیری المعروف آغا ابّو
* مولانا شیخ تفضل حسین فتح پوری
* مولانا شیخ تفضل [[حسین فتح پوری]]
* مولانا سید حیدر علی لکھنوی  
* مولانا [[سید حیدر علی لکھنوی]]
* صاحب کفایۃ الاصول آیۃ اللہ العظمیٰ شیخ محمد کاظم خراسانی المعروف بہ آخوند خراسانی
* صاحب کفایۃ الاصول آیۃ اللہ العظمیٰ شیخ محمد کاظم خراسانی المعروف بہ [[آخوند خراسانی]]
* آیۃ اللہ العظمیٰ مرزا خلیل تہرانی رحمۃ اللہ علیہ
* آیۃ اللہ العظمیٰ مرزا خلیل تہرانی رحمۃ اللہ علیہ
* صاحب (کتاب) عروۃ الوسقیٰ آیۃ اللہ العظمیٰ سید محمد کاظم یزدی  
* صاحب (کتاب) عروۃ الوسقیٰ آیۃ اللہ العظمیٰ [[سید محمد کاظم یزدی]]
* آیۃ اللہ العظمیٰ شیخ شریعت فتح اللہ اصفہانی  
* آیۃ اللہ العظمیٰ شیخ شریعت فتح اللہ اصفہانی  
* صاحب مستدرک الوسایل آیۃ اللہ العظمیٰ شیخ میرزا حسین بن محمد تقی بن علی محمد نوری طبرسی المعروف بہ محدث نوری  
* صاحب مستدرک الوسایل آیۃ اللہ العظمیٰ شیخ میرزا حسین بن محمد تقی بن علی محمد نوری طبرسی المعروف بہ محدث نوری  
* آیۃ اللہ العظمیٰ محمد حسین شهرستانی۔
* آیۃ اللہ العظمیٰ محمد حسین شهرستانی۔
حوزہ علمیہ نجف اشرف میں تقریبا 11 برس مذکورہ فقہاء و مجتہدین کے درس خارج میں شرکت کی اور ان سے سند اجتہاد حاصل کی۔ نجف اشرف میں قیام کے دوران ہی آپ کے والد ماجد نے 1312 ہجری کو کربلائے معلی میں رحلت فرمائی اور [[حسین بن علی|امام حسین علیہ السلام]] کے روضہ مبارک میں دفن ہوئے۔
حوزہ علمیہ [[نجف اشرف]] میں تقریبا 11 برس مذکورہ فقہاء و مجتہدین کے درس خارج میں شرکت کی اور ان سے سند اجتہاد حاصل کی۔ نجف اشرف میں قیام کے دوران ہی آپ کے والد ماجد نے 1312 ہجری کو کربلائے معلی میں رحلت فرمائی اور [[حسین بن علی|امام حسین علیہ السلام]] کے روضہ مبارک میں دفن ہوئے۔
باقر العلوم جب لکھنو آئے تو آپ کے والد کے مقلدین نے آپ کی جانب رجوع کیا۔ نیز ملک کی مشہور شیعہ دینی درس گاہ سلطان المدارس جو آپ کے والد مرحوم کی یادگار ہے اس کے مدرس اعلیٰ مقرر ہوئے۔ آپ کے علم، زہد و تقویٰ کی شہرت ہوئی تو پورے ملک (ہند و پاک) سے علوم [[حضرت محمد صلی اللہ علیہ و آلہ|آل محمد علیہم السلام]] کے مشتاقان کا لکھنو آنے کا سلسلہ جاری ہو گیا۔
باقر العلوم جب لکھنو آئے تو آپ کے والد کے مقلدین نے آپ کی جانب رجوع کیا۔ نیز ملک کی مشہور شیعہ دینی درس گاہ سلطان المدارس جو آپ کے والد مرحوم کی یادگار ہے اس کے مدرس اعلیٰ مقرر ہوئے۔ آپ کے علم، زہد و تقویٰ کی شہرت ہوئی تو پورے ملک (ہند و پاک) سے علوم [[حضرت محمد صلی اللہ علیہ و آلہ|آل محمد علیہم السلام]] کے مشتاق افراد  کا لکھنو آنے کا سلسلہ جاری ہو گیا۔


== شاگرد ==
== شاگرد ==
سطر 42: سطر 42:
* آیۃ اللہ سید ظفرالحسن  
* آیۃ اللہ سید ظفرالحسن  
* آیۃ اللہ سید راحت حسین گوپالپوری  
* آیۃ اللہ سید راحت حسین گوپالپوری  
* شمس العلماء آیۃ اللہ سید سبط حسن نقوی
* شمس العلماء آیۃ اللہ [[سید سبط حسن نقوی]]
* مولانا سید محمد رضا  
* مولانا سید محمد رضا  
* مولانا سید عالم حسین طاب ثراہ (سابق استاد سلطان المدارس لکھنو)
* مولانا سید عالم حسین طاب ثراہ (سابق استاد سلطان المدارس لکھنو)
* مولانا سید کلب حسین نقوی طاب ثراہ (کبن صاحب)
* مولانا سید کلب حسین نقوی طاب ثراہ (کبن صاحب)
* سید العلماء مولانا سید علی نقی نقوی (نقن صاحب)
* سید العلماء مولانا [[سید علی نقی نقوی]] (نقن صاحب)
* مولانا سید وصی محمد  
* مولانا سید وصی محمد  
* آیۃ اللہ سید محمد رضوی  (فرزند سرکار باقر العلوم رہ)
* آیۃ اللہ [[سید محمد رضوی]] (فرزند سرکار باقر العلوم رہ)
* مولانا ڈاکٹر سید مجتبیٰ حسن  کامونپوری۔
* مولانا ڈاکٹر سید مجتبیٰ حسن  کامونپوری۔
* مولانا سید ابن حسن صاحب نونہروی  
* مولانا سید ابن حسن صاحب نونہروی  
* مولانا زین العابدین طاب ثراہ (ملتان)
* مولانا [[زین العابدین طاب ثراہ]] (ملتان)
* مولانا سید حیدر حسین نکہت  (صدر الافاضل)
* مولانا [[سید حیدر حسین نکہت]] (صدر الافاضل)
* مولانا محسن نواب  
* مولانا محسن نواب  
* مولانا سید نجم الحسن رضوی کراروی
* مولانا سید نجم الحسن رضوی کراروی
مذکورہ اسمائے گرامی سے اندازہ لگایا جاسکتا ہے کہ جب شاگردان ایسے جید علماء تھے تو استاد کس منزل پر ہوں گے۔ خدا رحمت نازل فرماے <ref>علمای ہند، آیت  اللہ محمد باقر رضوی، [https://ulamaehind.in/scholar/syed-mohammad-baqir-rizvi ulamaehind.in]</ref>۔
مذکورہ اسمائے گرامی سے اندازہ لگایا جاسکتا ہے کہ جب شاگردان ایسے جید علماء تھے تو استاد کس منزل پر ہوں گے۔ خدا ان سب پر اپنی رحمت نازل فرماے <ref>علمای ہند، آیت  اللہ محمد باقر رضوی، [https://ulamaehind.in/scholar/syed-mohammad-baqir-rizvi ulamaehind.in]</ref>۔


== ہندوستان میں خدمات ==
== ہندوستان میں خدمات ==
آیۃ اللہ باقر العلوم جب لکھنؤ آئے تو آپ کے والد کے مقلدین نے آپ کی جانب رجوع کیا، بر صغیر کے علاوہ افریقہ اور یوروپ تک آپ کے مقلدین پھیلے ہوۓ تھے ،1313ھ میں آپ کے والد علام "آیت اللہ ابو الحسن ابو "نے رحلت فرمائی ، انکے انتقال کے بعد آپ انکے وصی اور جانشین مقرر ہوئےآپ ہندوستان کی مشہور و معروف درس گاہ مدرسہ سلطان المدارس میں مدرس اعلیٰ مقرر ہوئے۔ آپ کے علم اور زہد و تقویٰ کی شہرت ہوئی تو پورے برصغیر سے علوم آل محمد علیہم السلام کے مشتاق افراد کا لکھنو آنے کا سلسلہ جاری ہو گیا <ref>دانشنامہ اسلام، انٹرنیشنل نورمیکروفلم دہلی 2019ء۔</ref>۔
آیۃ اللہ باقر العلوم جب لکھنؤ آئے تو آپ کے والد کے مقلدین نے آپ کی جانب رجوع کی۔  بر صغیر کے علاوہ افریقہ اور یوروپ تک آپ کے مقلدین پھیلے ہوۓ تھے ۔ 1313ھ میں آپ کے والد علام "آیت اللہ ابو الحسن ابو "نے رحلت فرمائی ، انکے انتقال کے بعد آپ انکے وصی اور جانشین مقرر ہوئے۔آپ ہندوستان کی مشہور و معروف درس گاہ مدرسہ سلطان المدارس میں مدرس اعلیٰ مقرر ہوئے۔ آپ کے علم اور زہد و تقویٰ کی شہرت ہوئی تو پورے برصغیر سے علوم آل محمد علیہم السلام کے مشتاق افراد کا لکھنو آنے کا سلسلہ جاری ہو گیا <ref>دانشنامہ اسلام، انٹرنیشنل نورمیکروفلم دہلی 2019ء۔</ref>۔


== سلطان المدارس ==
== سلطان المدارس ==
سطر 65: سطر 65:


== درس خارج ==
== درس خارج ==
بر صغیر میں درس خارج کا رواج نہیں تھا ؛ سطحی تعلیم کے بعد اگر کسی کو درس خارج میں شرکت کا ارادہ ہوتا تو عراق کا رخ کرتا تھا باقر العلوم کی ایک خصوصیت یہ بھی ہے کہ آپ نے مدرسہ سلطان المدارس میں درس خارج دینا شروع کیا ،جس میں ہادی الملت سید محمد ہادی صاحب مرحوم کے چھوٹے بھائی شمس العلماء سید سبط حسن اور عمدۃ المحققین سید عالم حسین شرکت کرتے تھے-
بر صغیر میں درس خارج کا رواج نہیں تھا ؛ سطحی تعلیم کے بعد اگر کسی کو درس خارج میں شرکت کا ارادہ ہوتا تو عراق کا رخ کرتا تھا ۔ باقر العلوم کی ایک خصوصیت یہ بھی ہے کہ آپ نے مدرسہ سلطان المدارس میں درس خارج دینا شروع کیا ،جس میں ہادی الملت سید محمد ہادی صاحب مرحوم کے چھوٹے بھائی شمس العلماء سید سبط حسن اور عمدۃ المحققین سید عالم حسین شرکت کرتے تھے-
موصوف نے بہت زیادہ طلاب کو زیور علم وادب سے آراستہ کیا جن میں سے: مولانا سید شبیر حسن (سابق استاد وثیقہ عربی کالج فیض آباد) مفتی اعظم آیۃ اللہ سید احمد علی موسوی ، ظفرالملت آیۃ اللہ سید ظفرالحسن ، آیۃ اللہ سید راحت حسین گوپالپوری ، آیۃ اللہ سید سبط حسن نقوی وغیرہ کے اسماء قابل ذکر ہیں۔
موصوف نے بہت زیادہ طلاب کو زیور علم وادب سے آراستہ کیا جن میں سے: مولانا سید شبیر حسن (سابق استاد وثیقہ عربی کالج فیض آباد) مفتی اعظم آیۃ اللہ سید احمد علی موسوی ، ظفرالملت آیۃ اللہ سید ظفرالحسن ، آیۃ اللہ سید راحت حسین گوپالپوری ، آیۃ اللہ سید سبط حسن نقوی وغیرہ کے اسماء قابل ذکر ہیں۔
باقر العلوم نے طلاب کو دروس دینے کے لئے کربلائے معلیٰ میں مدرسہ ایمانیہ کی بنیاد رکھی جس میں آیت اللہ العظمیٰ سید شھاب الدین مرعشی نجفی نے بھی آپ سے کسب فیض کیا ، باقر العلوم علم و عمل زہدو ورع کے مرقع تھے جس کے سبب اپنے تو اپنے ہندو بھی متاثر ہوتے تھے <ref>مولانا سید غافر رضوی فلکؔ چھولسی و مولانا سید رضی زیدی پھندیڑوی، نجوم الہدایہ، ج2، ص159</ref>۔
باقر العلوم نے طلاب کو دروس دینے کے لئے کربلائے معلیٰ میں مدرسہ ایمانیہ کی بنیاد رکھی جس میں آیت اللہ العظمیٰ سید شھاب الدین مرعشی نجفی نے بھی آپ سے کسب فیض کیا ، باقر العلوم علم و عمل زہدو ورع کے مرقع تھے جس کے سبب اپنے تو اپنے ہندو بھی متاثر ہوتے تھے <ref>مولانا سید غافر رضوی فلکؔ چھولسی و مولانا سید رضی زیدی پھندیڑوی، نجوم الہدایہ، ج2، ص159</ref>۔


== تحریک تعمیر و تجدید مساجد ==
== تحریک تعمیر و تجدید مساجد ==
باقر العلوم نے مساجد کی تعمیر و تجدید کی تحریک چلائی تا کہ مساجد آباد ہوں اور انمیں [[نماز]] جماعت کا سلسلہ جاری ہو۔ آپ نے بہت سی مساجد کی تجدید فرمائی۔ اسی طرح بہت سی مساجد آپ کے ذریعہ تعمیر ہوئیں جنمیں ردولی کے حسینیہ ارشاد حسین مرحوم کی مسجد آپ ہی کے حکم پر تعمیر ہوئی اور اس کا سنگ بنیاد 1925 عیسوی میں آپ ہی کے دست مبارک سے رکھا گیا۔
باقر العلوم نے مساجد کی تعمیر و تجدید کی تحریک چلائی تا کہ مساجد آباد ہوں اور ان میں [[نماز]] جماعت کا سلسلہ جاری ہو۔ آپ نے بہت سی مساجد کی تجدید فرمائی۔ اسی طرح بہت سی مساجد آپ کے ذریعہ تعمیر ہوئیں جن میں ردولی کے حسینیہ ارشاد حسین مرحوم کی مسجد آپ ہی کے حکم پر تعمیر ہوئی اور اس کا سنگ بنیاد 1925 عیسوی میں آپ ہی کے دست مبارک سے رکھا گیا۔


== حضرت امام زمانہ عجل اللہ فرجہ الشریف سے رابطہ ==
== حضرت امام زمانہ عجل اللہ فرجہ الشریف سے رابطہ ==
سطر 80: سطر 80:


== تالیفات ==
== تالیفات ==
درس و تدریس، وعظ و تبلیغ اور مدرسہ سلطان المدارس کے جیسے دیگر انتظامی امور میں مصروفیات کے سبب سرکار باقر العلوم رحمۃ اللہ علیہ کو تصنیف و تالیف کے لئے وقت نکال پانا مشکل تھا لیکن اس کے باوجود آپ نے تصنیف و تالیف میں بھی نمایاں کارنامے انجام دئیے۔ آپ کی ہر تالیف اپنی مثال آپ ہے جنمیں سے چند کتابوں کے نام مندرجہ ذیل ہیں:
درس و تدریس، وعظ و تبلیغ اور مدرسہ سلطان المدارس جیسے دیگر انتظامی امور میں مصروفیات کے سبب سرکار باقر العلوم رحمۃ اللہ علیہ کو تصنیف و تالیف کے لئے وقت نکال پانا مشکل تھا لیکن اس کے باوجود آپ نے تصنیف و تالیف میں بھی نمایاں کارنامے انجام دئیے۔ آپ کی ہر تالیف اپنی مثال آپ ہے جنمیں سے چند کتابوں کے نام مندرجہ ذیل ہیں:
* الافادات الباقریہ، مجالس باقریہ،  
* الافادات الباقریہ، مجالس باقریہ،  
* منہج الیقین و صحیفۃ المتقین،  
* منہج الیقین و صحیفۃ المتقین،  
سطر 97: سطر 97:


== اولاد ==
== اولاد ==
اللہ نے آپ کو تین بیٹے اور تین بیٹیاں عطا کی۔
اللہ نے آپ کو تین بیٹے اور تین بیٹیاں عطا کیں۔
آیۃ اللہ سید محمد رضوی  (سابق پرنسپل سلطان المدارس لکھنو)
آیۃ اللہ سید محمد رضوی  (سابق پرنسپل سلطان المدارس لکھنو)
حافظ نہج البلاغہ، مفسر صحیفہ سجادیہ آیۃ اللہ سید علی رضوی طاب ثراہ (سابق پرنسپل سلطان المدارس لکھنو)
حافظ نہج البلاغہ، مفسر صحیفہ سجادیہ آیۃ اللہ سید علی رضوی طاب ثراہ (سابق پرنسپل سلطان المدارس لکھنو)
confirmed
821

ترامیم