"چکڑالوی" کے نسخوں کے درمیان فرق

ویکی‌وحدت سے
سطر 13: سطر 13:
'''چکڑالوی''' اہلِ [[قرآن]] چند سالوں سے مسلمانوں میں ایک نیا مسلک جاری ہو گیا ہے۔ اس میں اکثر پنجاب سرحد اور ہندوستان کے لوگ بھی شامل ہیں اس جدید مسلک کی بنیاد مولوی عبد اللہ چکڑالوی صاحب نے ڈالی۔
'''چکڑالوی''' اہلِ [[قرآن]] چند سالوں سے مسلمانوں میں ایک نیا مسلک جاری ہو گیا ہے۔ اس میں اکثر پنجاب سرحد اور ہندوستان کے لوگ بھی شامل ہیں اس جدید مسلک کی بنیاد مولوی عبد اللہ چکڑالوی صاحب نے ڈالی۔
== مولوی عبد اللہ چکڑالوی ==
== مولوی عبد اللہ چکڑالوی ==
پہلا شخص جس نے ہندوستان میں کھلم کھلا حدیث کا انکار کیا قاضی غلام نبی تھا، یہ شخص چکڑالہ ضلع میانوالی کا رہنے والا تھا اور قاضی نورعالم مرحوم کا بیٹا تھا، حدیث سے یہاں تک نفرت بڑھی کہ اپنا نام غلام نبی بدل کرعبداللہ رکھ لیا؛ اسی کوعبداللہ چکڑالوی کہتے ہیں:
قاضی غلام نبی المعروف بہ عبداللہ چکڑالوی ڈپٹی نذیراحمد کے شاگردتھے، سنہ۱۲۸۲ھ میں علوم دینیہ کی تکمیل کی، ڈپٹی نذیراحمد ترکِ تقلید کی طرف مائل تھے، اُن کے زیرِاثرقاضی غلام نبی صاحب بھی آہستہ آہستہ ترکِ تقلید کی رُو میں بہنے لگے، کچھ عرصہ اہلِ حدیث رہنے کے بعد اُنہوں نے سرے سے حدیث کا انکار شروع کردیا، چکڑالہ کے لوگوں نے آپ کو خطابت اور افتاء سے الگ کردیا اور آپ نے جلال پور ضلع ملتان جاکر ملازمت کرلی؛ پھراس علاقے کی دینی قیادت قاضی قمرالدین  کے سپرد ہوئی، قاضی قمرالدین  قاضی غلام نبی کے چچازاد بھائی تھے، آپ نے  مولانا احمدعلی محدث سہارنپوری سے حدیث پڑھی تھی اور مولانا احمد حسین کانپوری سے بھی علمی استفادہ کیا تھا، آپ نے فتنہ انکارِ حدیث کا خوب کھل کرمقابلہ کیا، مولوی عبداللہ کے لڑکے قاضی ابر اہیم نے اپنے والد کے مسلک کوقبول کرنے سے انکار کردیا؛ یہاں تک کہ والد کی جائداد سے بھی محروم ہوگئے، اُن کے بھائی قاضی محمدعیسیٰ کچھ دنوں تک اپنے والد کے ساتھ رہے، انجام کاروہ بھی اس سے منحرف ہوگئے اور انکارِ حدیث سے تائب ہوکر مسلکِ حق اختیار کیا <ref>[https://deobandi-books.aislam.org/book.php?b=3289&p=1045 deobandi-books.aislam.org]</ref>۔
مولوی عبداللہ چکڑالوی ضلع میانوالی کے موضع چکڑالہ میں پیدا ہوئے اور اس نسبت سے چکڑالوی کہلاتے ہیں میانوالی تحصیل کے شہباز خیل اور یار وخیل دیہات میں ان کے کافی پیرو کار موجود ہیں ڈیرہ اسماعیل خان اور لاہور میں بھی چکڑالوی پائے جاتے ہیں لاہور میں اس مسلک کے ایک سرکردہ پیرو کار شیخ چتو اشاعت القرآن نامی ماہوار جریدہ شائع کرتا ہے۔ لاہور میں زیادہ پذیرائی نہ ملنے پر اس کا بانی اب ڈیرہ اسماعیل خان میں مقیم ہو گیا ہے۔ انکار حدیث کی بنا پر یہ مسلک بھی دوسرے منکرین حدیث کی طرح معجزات و شفاعت ، عذاب قبر ایصال ثواب اور تعداد ازدواج وغیرہ کے قائل نہیں۔ تعداد ازدواج کے سلسلے میں چکڑالوی ایسے تمام اُمت کے افراد و گناہ کا مرتکب قرار دے <ref>عبد الرحمن کیلانی، آئینہ پرویزیت، مکتبہ اسلام شریک نمبر ۲ دن پور لاہور</ref>۔
مولوی عبداللہ چکڑالوی ضلع میانوالی کے موضع چکڑالہ میں پیدا ہوئے اور اس نسبت سے چکڑالوی کہلاتے ہیں میانوالی تحصیل کے شہباز خیل اور یار وخیل دیہات میں ان کے کافی پیرو کار موجود ہیں ڈیرہ اسماعیل خان اور لاہور میں بھی چکڑالوی پائے جاتے ہیں لاہور میں اس مسلک کے ایک سرکردہ پیرو کار شیخ چتو اشاعت القرآن نامی ماہوار جریدہ شائع کرتا ہے۔ لاہور میں زیادہ پذیرائی نہ ملنے پر اس کا بانی اب ڈیرہ اسماعیل خان میں مقیم ہو گیا ہے۔ انکار حدیث کی بنا پر یہ مسلک بھی دوسرے منکرین حدیث کی طرح معجزات و شفاعت ، عذاب قبر ایصال ثواب اور تعداد ازدواج وغیرہ کے قائل نہیں۔ تعداد ازدواج کے سلسلے میں چکڑالوی ایسے تمام اُمت کے افراد و گناہ کا مرتکب قرار دے <ref>عبد الرحمن کیلانی، آئینہ پرویزیت، مکتبہ اسلام شریک نمبر ۲ دن پور لاہور</ref>۔
== منکر حدیث ==
== منکر حدیث ==
* روایات (احادیثِ نبویہ )محض تاریخ ہے <ref>طلوع اسلام ص49ماہِ جولائی، 1950ء</ref>۔
* روایات (احادیثِ نبویہ )محض تاریخ ہے <ref>طلوع اسلام ص49ماہِ جولائی، 1950ء</ref>۔

نسخہ بمطابق 09:08، 2 جنوری 2024ء

چکڑالوی
نامچکڑالوی
عام نامچکڑالوی
بانی
  • مالک
  • شافعی
نظریہصرف قرآن کی پیروی

چکڑالوی اہلِ قرآن چند سالوں سے مسلمانوں میں ایک نیا مسلک جاری ہو گیا ہے۔ اس میں اکثر پنجاب سرحد اور ہندوستان کے لوگ بھی شامل ہیں اس جدید مسلک کی بنیاد مولوی عبد اللہ چکڑالوی صاحب نے ڈالی۔

مولوی عبد اللہ چکڑالوی

پہلا شخص جس نے ہندوستان میں کھلم کھلا حدیث کا انکار کیا قاضی غلام نبی تھا، یہ شخص چکڑالہ ضلع میانوالی کا رہنے والا تھا اور قاضی نورعالم مرحوم کا بیٹا تھا، حدیث سے یہاں تک نفرت بڑھی کہ اپنا نام غلام نبی بدل کرعبداللہ رکھ لیا؛ اسی کوعبداللہ چکڑالوی کہتے ہیں: قاضی غلام نبی المعروف بہ عبداللہ چکڑالوی ڈپٹی نذیراحمد کے شاگردتھے، سنہ۱۲۸۲ھ میں علوم دینیہ کی تکمیل کی، ڈپٹی نذیراحمد ترکِ تقلید کی طرف مائل تھے، اُن کے زیرِاثرقاضی غلام نبی صاحب بھی آہستہ آہستہ ترکِ تقلید کی رُو میں بہنے لگے، کچھ عرصہ اہلِ حدیث رہنے کے بعد اُنہوں نے سرے سے حدیث کا انکار شروع کردیا، چکڑالہ کے لوگوں نے آپ کو خطابت اور افتاء سے الگ کردیا اور آپ نے جلال پور ضلع ملتان جاکر ملازمت کرلی؛ پھراس علاقے کی دینی قیادت قاضی قمرالدین کے سپرد ہوئی، قاضی قمرالدین قاضی غلام نبی کے چچازاد بھائی تھے، آپ نے مولانا احمدعلی محدث سہارنپوری سے حدیث پڑھی تھی اور مولانا احمد حسین کانپوری سے بھی علمی استفادہ کیا تھا، آپ نے فتنہ انکارِ حدیث کا خوب کھل کرمقابلہ کیا، مولوی عبداللہ کے لڑکے قاضی ابر اہیم نے اپنے والد کے مسلک کوقبول کرنے سے انکار کردیا؛ یہاں تک کہ والد کی جائداد سے بھی محروم ہوگئے، اُن کے بھائی قاضی محمدعیسیٰ کچھ دنوں تک اپنے والد کے ساتھ رہے، انجام کاروہ بھی اس سے منحرف ہوگئے اور انکارِ حدیث سے تائب ہوکر مسلکِ حق اختیار کیا [1]۔ مولوی عبداللہ چکڑالوی ضلع میانوالی کے موضع چکڑالہ میں پیدا ہوئے اور اس نسبت سے چکڑالوی کہلاتے ہیں میانوالی تحصیل کے شہباز خیل اور یار وخیل دیہات میں ان کے کافی پیرو کار موجود ہیں ڈیرہ اسماعیل خان اور لاہور میں بھی چکڑالوی پائے جاتے ہیں لاہور میں اس مسلک کے ایک سرکردہ پیرو کار شیخ چتو اشاعت القرآن نامی ماہوار جریدہ شائع کرتا ہے۔ لاہور میں زیادہ پذیرائی نہ ملنے پر اس کا بانی اب ڈیرہ اسماعیل خان میں مقیم ہو گیا ہے۔ انکار حدیث کی بنا پر یہ مسلک بھی دوسرے منکرین حدیث کی طرح معجزات و شفاعت ، عذاب قبر ایصال ثواب اور تعداد ازدواج وغیرہ کے قائل نہیں۔ تعداد ازدواج کے سلسلے میں چکڑالوی ایسے تمام اُمت کے افراد و گناہ کا مرتکب قرار دے [2]۔

منکر حدیث

  • روایات (احادیثِ نبویہ )محض تاریخ ہے [3]۔
  • حدیث کا پورا سلسلہ ایک عجمی سازش تھی اور جس کو شریعت کہا جاتا ہے وہ بادشاہوں کی پیدا کردہ ہے۔
  • رسول اللہ کی سنّت اور احادیث مبارکہ دین میں حجت نہیں ۔رسول اللہ کے اقوال کو رواج دیکر جو دین میں حجّت ٹہرایا گیا ہے یہ دراصل قرآن مجید کی خلاف عجمی سازش ہے [4]۔

طریقہ نماز

طریق نماز : چکڑالوی کہتے ہیں کہ عام مسلمان جونماز پڑھتے ہیں یہ قرآن کے طابق نہیں اللہ تعالی نہیں بنائی بلکہ انہوں نے اصل نماز کو بدل ڈالا ہے قرآن ہی کی سیکھائی ہوئی نماز پڑھنی فرض ہے اور اس کے سوا اور کسی طرح کی نماز پڑھنا جائز نہیں۔ قرآن مجید سے یہ ہرگز ثابت نہیں ہوتا کہ کوئی شخص نمازیوں کے آگے اکیلا کھڑا ہو اور نہ ہی امام کا لفظ نماز کے متعلق کتاب اللہ میں کسی جگہ آیا ہے پس نماز پڑھانے والے کو بھی دوسرے نمازیوں کے ساتھ کھڑا ہونا چاہئے آگے کھڑا ہونا ہرگز جائز نہیں اور نہ اذان کا قرآن مجید میں کوئی ذکر ہے اس لئے اذان کا کہنا نا جائز ہے۔ انبیاء کے نام کے ساتھ علیہ اسلام کی جگہ سلام علیہ کہتے ہیں اور اسلام علیک کی جگہ سلام علیک بولتے ہیں۔ اور جس ذبیحہ پر بسم اللہ اللہ ھوا کبر پڑھی جائے یا قرآن کی کوئی اور آیت پڑھی جائے چکڑالوی وہ ذبیحہ کھانا چھوڑ دیتے ہیں۔ نماز کی ادائیگی سے متعلق ان کا طریقہ کار یہ ہے کہ صرف قیام ہی کرتے ہیں اور چند قرآنی آیات پڑھ کر ختم کر دیتے ہیں جیسا کہ نماز جنازہ پڑھی جاتی ہے نماز سے متعلق رکوع اور سجدہ والی آیت پر عمل کی ضرورت ہی نہیں سمجھتے [5]۔

مساجد

مساجد: وہ ایسی تمام مسجدیں جن میں احادیث وفقہ کی تعلیم ہوتی ہے ضرار ہیں کیونکہ ان میں کتاب اللہ کو ضرر پہنچ رہا ہے۔ جس مسجد میں اس پاک کتاب کے ساتھ اور بھی مذہبی کتابوں کو پڑھایا جاتا ہے سب مسجد ضرار کا حکم رکھتی ہیں۔ مسجد حرام میں نماز پڑھنے سے ایک لاکھ نماز کا ثواب ملتا ہے اور مسجد نبوی اور مسجد اقصیٰ میں پچاس ہزار کا اور یہ بالکل غلط ہے قرآن مجید میں ان باتوں کا ذکر نہیں یہ ملاؤں کی من گھڑت باتیں ہیں ۔

شفاعت

شفاعت : قیامت کے دن کوئی کسی کی خیر خواہی یا شفارش نہیں کر سکے گا بلکہ اگر ملائکہ مقربین اور تمام رسول انبیاء بھی مل کر چاہیں کے اپنے کسی پیارے کو جو مجرم ہے سزا سے بچالیں تو ایسا بھی ہر گز نہیں ہو سکے گا۔

مردے کو ثواب

مردے کو ثواب : مردے کے لئے بدنی عبادات یا مالی صدقہ وغیرہ سے مردے کو کسی چیز کا ثواب نہیں پہنچ سکتا۔

قربانی

قربانی: قربانی کے متعلق ہے کہ بجائے جانور ذبح کرنے کے جانور کی قیمت کے برابر صدقہ دے دیا جائے لیکن جہاں گوشت کے لینے والے مومن مساکین موجود ہوں وہاں قربانی ہی کرنا ضرور ہے۔ چکڑالوی قرآن مجید کو بغیر حدیث کے نور کو سمجھنا چاہتے ہیں اور براہ راست ان تک پہنچنا چاہتے ہیں یہ فرقہ رسول اللہ کی تمام دیگر روایات کو مسترد کرتا ہے اس کا عقیدہ ہے کہ قرآن واحد کتاب ہے جو سچے مسلمان کو ہدایت دے سکتی ہے اور دیگر تمام کتب اور احادیث بے معنی ہیں [6]۔ ان کے وجود سے قرآن مجید کو بہت ضرر پہنچ رہا ہے قرآن کو اپنی آنکھوں سے پڑھیں تو حقیقت نظر آئے گی بخاری مسلم یا امام ابو حنیفہ، امام شافعی یا فخرالدین و جلال الدین کی آنکھوں سے نہ دیکھنا چاہئے [7]۔

حوالہ جات

  1. deobandi-books.aislam.org
  2. عبد الرحمن کیلانی، آئینہ پرویزیت، مکتبہ اسلام شریک نمبر ۲ دن پور لاہور
  3. طلوع اسلام ص49ماہِ جولائی، 1950ء
  4. چکڑالوی فرقہ (منکرین حدیث ) کے عقائد و نظریات، hurdumehfil.net
  5. مولوی حجم الغنی خان رامپوری ، مذہب اسلام ضیاء القرآن پبلیکیشنز لاہور
  6. ذاتوں کا انسائیکلو پیڈیا، ص، ۱۸۳
  7. مذاہب عالم تقابلی، ص ۷۲۹