9,666
ترامیم
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں |
|||
سطر 68: | سطر 68: | ||
== سودہ بنت زمعہ == | == سودہ بنت زمعہ == | ||
سودہ بنت زمعہ سے نکاح کیا یہ بھی بیوہ تھیں ان کے پہلے شوہر کا نام سکران بن عمرتھا آغاز دعوت اسلام میں دونوں میاں ہوئی مسلمان ہو گئے تھے جیشہ سے واپسی کے کچھ دنوں بعد سگر ان کا انتقال ہو گیا۔ ان کے انتقال کے بعد حضرت سود و حضور کی زوجیت میں آئیں ان کی وفات کے بارے میں بڑا اختلاف ہے۔ | سودہ بنت زمعہ سے نکاح کیا یہ بھی بیوہ تھیں ان کے پہلے شوہر کا نام سکران بن عمرتھا آغاز دعوت اسلام میں دونوں میاں ہوئی مسلمان ہو گئے تھے جیشہ سے واپسی کے کچھ دنوں بعد سگر ان کا انتقال ہو گیا۔ ان کے انتقال کے بعد حضرت سود و حضور کی زوجیت میں آئیں ان کی وفات کے بارے میں بڑا اختلاف ہے۔ | ||
== | == عائشہ == | ||
عائشہ بنت [[ابوبکر بن ابی قحافہ|ابوبکر]] کی صاحبزادی ہیں آنحضرت نے ان سے مکہ میں نکاح کیا حضرت عائشہ بڑی ذہین زیرک اور فہیم | |||
تھیں۔ حضور نے عورتوں کے نسوانی احکام ومسائل کی تعلیم کے لیئے انہیں خاص طور اس کی تعلیم بھی تھی۔ حضرت، صرف امہات المومنین میں نہیں بلکہ بہت سے | تھیں۔ حضور نے عورتوں کے نسوانی احکام ومسائل کی تعلیم کے لیئے انہیں خاص طور اس کی تعلیم بھی تھی۔ حضرت، صرف امہات المومنین میں نہیں بلکہ بہت سے | ||
صاحب علم صحابہ کے مقابلہ میں ممتاز تھیں اور بڑے بڑے صحابہ مہمات ومسائل میں ان کی طرف رجوع کرتے تھے ۔ | صاحب علم صحابہ کے مقابلہ میں ممتاز تھیں اور بڑے بڑے صحابہ مہمات ومسائل میں ان کی طرف رجوع کرتے تھے ۔ عائشہ نے 9 سال حضور کی رفاقت میں گزارے حضور کی وفات کے بعد ۴۵ سال زندہ رہیں ۵۷ ہجری میں ۶۶ سال کی عمر میں وفات پائی <ref>تاریخ اسلام جلد اول صفحه ۱۲۷</ref>۔ | ||
== | == حفصہ == | ||
یہ | یہ [[عمر بن خطاب|عمر]] کی صاحبزادی تھیں یہ بھی بیوہ تھیں ان کی پہلی شادی حضرت خنیس بن حذافہ کے ساتھ ہوئی تھی خنیس غزوہ بدر میں زخمی ہوئے اور ان کے انتقال کے بعد حضور نے عقد فرمایا ان کے مزاج میں کسی قدر تیزی تھی45 ہجری میں ان کا انتقال ہو گیا۔ | ||
== ام المساکین حضرت زینب == | == ام المساکین حضرت زینب == | ||
ان کا نام زینب تھا فقراء اور مساکین کو بہت کھلاتی تھیں اس لئے ام المساکین کے نام سے مشہور تھیں۔ ان کے پہلے شوہر حضرت عبد اللہ بن جحش جنگ احد میں شہید ہوئے ان کی شہادت کے بعد حضور نے ان سے نکاح فرمایا۔ لیکن اس شرف کے حصول کے دو یا تین مہینوں کے بعد زینب انتقال کر گئیں۔ حضور نے نماز جنازہ خود پڑھائی اور جنت البقیع میں دفن کیا انتقال کے وقت ۳۰ سال عمر تھی۔ | ان کا نام زینب تھا فقراء اور مساکین کو بہت کھلاتی تھیں اس لئے ام المساکین کے نام سے مشہور تھیں۔ ان کے پہلے شوہر حضرت عبد اللہ بن جحش جنگ احد میں شہید ہوئے ان کی شہادت کے بعد حضور نے ان سے نکاح فرمایا۔ لیکن اس شرف کے حصول کے دو یا تین مہینوں کے بعد زینب انتقال کر گئیں۔ حضور نے نماز جنازہ خود پڑھائی اور جنت البقیع میں دفن کیا انتقال کے وقت ۳۰ سال عمر تھی۔ | ||
سطر 83: | سطر 83: | ||
سے پہلے انہی کا انتقال ہوا ۲۰ ہجری میں ۵۳ سال کی عمر میں وفات پائی۔نوٹ : امہات : جمع کا صیغہ ہے اور یہ اُم کی جمع ہے امہات المومنین کے معنی ہیں مومنوں کی مائیں حضور کی ازدواج مطہرات کو قرآن میں مومنوں کی مائیں کہا گیا ہے | سے پہلے انہی کا انتقال ہوا ۲۰ ہجری میں ۵۳ سال کی عمر میں وفات پائی۔نوٹ : امہات : جمع کا صیغہ ہے اور یہ اُم کی جمع ہے امہات المومنین کے معنی ہیں مومنوں کی مائیں حضور کی ازدواج مطہرات کو قرآن میں مومنوں کی مائیں کہا گیا ہے | ||
لفظ اُمہات اس کا مطلب ہے والدہ جن سے وہ پیدا ہوا ہے۔ | لفظ اُمہات اس کا مطلب ہے والدہ جن سے وہ پیدا ہوا ہے۔ | ||
== | == جویریہ == | ||
یہ قبیلہ بنی مصطلق کے سردار حارث بن ضرار کی بیٹی تھیں۔ ان کی پہلی شادی مسافح بن صفوان سے ہوئی تھی جو غز وہ مرسیع میں مسلمانوں کے ہاتھوں قتل ہوا۔ غزوہ میں بہت کی لونڈیاں غلام گرفتار ہوئے انہی میں جو یریہ بھی تھیں یہ ثابت بن قیس انصاری کے حصہ میں پڑیں ۔ ذی وجاہت خاندان کی خاتون تھیں غلامی کو غیرت نے گوارا نہ کیا 19 اوقیہ سونے پر ثابت سے رہائی کی شرط قرار پائی۔ لیکن پاس کچھ نہ تھا حضور کی خدمت میں حاضر ہو کر اپنی گذشتہ عظمت اور موجودہ صورت حال بیان کر کے مدد کی طالب ہوئیں ۔ آپ نے ان کی رضا سے ثابت کی رقم ادا کر کے ان سے شادی کر لی۔ اس رشتہ کا یہ اثر ہوا کہ مسلمانوں نے حضور کے ساتھ التعلق کی وجہ سے بنی مصطلق کی تمام لونڈیاں غلام آزاد کردیئے ۵۰ ہجری میں ۶۵ سال کی عمر میں انتقال ہوا۔ | یہ قبیلہ بنی مصطلق کے سردار حارث بن ضرار کی بیٹی تھیں۔ ان کی پہلی شادی مسافح بن صفوان سے ہوئی تھی جو غز وہ مرسیع میں مسلمانوں کے ہاتھوں قتل ہوا۔ غزوہ میں بہت کی لونڈیاں غلام گرفتار ہوئے انہی میں جو یریہ بھی تھیں یہ ثابت بن قیس انصاری کے حصہ میں پڑیں ۔ ذی وجاہت خاندان کی خاتون تھیں غلامی کو غیرت نے گوارا نہ کیا 19 اوقیہ سونے پر ثابت سے رہائی کی شرط قرار پائی۔ لیکن پاس کچھ نہ تھا حضور کی خدمت میں حاضر ہو کر اپنی گذشتہ عظمت اور موجودہ صورت حال بیان کر کے مدد کی طالب ہوئیں ۔ آپ نے ان کی رضا سے ثابت کی رقم ادا کر کے ان سے شادی کر لی۔ اس رشتہ کا یہ اثر ہوا کہ مسلمانوں نے حضور کے ساتھ التعلق کی وجہ سے بنی مصطلق کی تمام لونڈیاں غلام آزاد کردیئے ۵۰ ہجری میں ۶۵ سال کی عمر میں انتقال ہوا۔ | ||
== | == ام حبیبہ == | ||
اصلی نام رملہ اور ام جیبہ کنیت ہے ۔ یہ بھی قریش کے خاندان سے تمھیں اپنے پہلے شوہر عبد اللہ بن جحش کے ساتھ شادی ہوئی ۔ حبشہ کی دوسری ہجر سے ہیں حبشہ گئیں حبشہ میں ان کے شوہر نے عیسوی مذہب اختیار کر لیا ۔ لیکن یہ خود اسلام پر قائم رہیں اس لئے عبد اللہ بن بخش نے ان سے علیحدگی اختیار کر لی حضور کو یہ واقعات جب معلوم ہوئے تو آپ نے نجاشی شاہ حبش کی وساطت سے ان کے پاس شادی کا پیغام بھیجا۔ اُنہوں نے قبول کر لیا اور ان کی جانب سے مخالد بن سعید اموی اور حضور کی جانب سے نجاشی کی وکالت میں چار سو (۲۰۰) دینار پر عقد ہوا ۔ نجاشی نے حضور کی جانب سے مہر کی رقم ادا کی اور ولیمہ کیا نکاح کے بعد حضرت ام حبیبہ کو شرجیل بن حسنہ کے ساتھ حضور کی خدمت میں مدینہ بھیج دیا اُنہوں نے ۴۴ ہجری میں وفات پائی۔ | اصلی نام رملہ اور ام جیبہ کنیت ہے ۔ یہ بھی قریش کے خاندان سے تمھیں اپنے پہلے شوہر عبد اللہ بن جحش کے ساتھ شادی ہوئی ۔ حبشہ کی دوسری ہجر سے ہیں حبشہ گئیں حبشہ میں ان کے شوہر نے عیسوی مذہب اختیار کر لیا ۔ لیکن یہ خود اسلام پر قائم رہیں اس لئے عبد اللہ بن بخش نے ان سے علیحدگی اختیار کر لی حضور کو یہ واقعات جب معلوم ہوئے تو آپ نے نجاشی شاہ حبش کی وساطت سے ان کے پاس شادی کا پیغام بھیجا۔ اُنہوں نے قبول کر لیا اور ان کی جانب سے مخالد بن سعید اموی اور حضور کی جانب سے نجاشی کی وکالت میں چار سو (۲۰۰) دینار پر عقد ہوا ۔ نجاشی نے حضور کی جانب سے مہر کی رقم ادا کی اور ولیمہ کیا نکاح کے بعد حضرت ام حبیبہ کو شرجیل بن حسنہ کے ساتھ حضور کی خدمت میں مدینہ بھیج دیا اُنہوں نے ۴۴ ہجری میں وفات پائی۔ | ||
== حضرت میمونہ == | == حضرت میمونہ == | ||
ان کے والد کا نام حارث تھا ان کی پہلی شادی مسعود بن عمرو شفی کے ساتھ ہوئی تھی۔ اس نے طلاق دے دی تو ابو در ہم بن عبد العزئی نے نکاح کیا ان کے انتقال کے بعد حضور کے عقد میں آئیں ان کی وفات میں بھی اختلاف ہے صیح اللہ ہجری میں بمقام سرف انتقال ہوا۔ | ان کے والد کا نام حارث تھا ان کی پہلی شادی مسعود بن عمرو شفی کے ساتھ ہوئی تھی۔ اس نے طلاق دے دی تو ابو در ہم بن عبد العزئی نے نکاح کیا ان کے انتقال کے بعد حضور کے عقد میں آئیں ان کی وفات میں بھی اختلاف ہے صیح اللہ ہجری میں بمقام سرف انتقال ہوا۔ | ||
== | == صفیہ == | ||
اصل نام زینب ہے یہ غزوہ خیبر میں امام وقت کے پانچویں حصے میں پڑی تھیں جسے صفی بھی کہتے ہیں۔ اس لئے صفیہ کہلا ئیں نسلاً اور مذہبا یہود یہ تھیں ان کے نہال اور دودھیال دونوں میں سرداری تھی ۔ ان کا باپ می بن 40 | اصل نام زینب ہے یہ غزوہ خیبر میں امام وقت کے پانچویں حصے میں پڑی تھیں جسے صفی بھی کہتے ہیں۔ اس لئے صفیہ کہلا ئیں نسلاً اور مذہبا یہود یہ تھیں ان کے نہال اور دودھیال دونوں میں سرداری تھی ۔ ان کا باپ می بن 40 | ||