"سید علی خامنہ ای" کے نسخوں کے درمیان فرق

سطر 236: سطر 236:
سیاست اور خارجہ تعلقات کے میدان میں ان کے منصوبوں میں ،دنیا کے ہر ملک کے بارے میں ایک آزاد اور متوازن پالیسی اپنانا اور فیصلہ کن انداز میں  اور صراحت  کے ساتھ نظام اور ملک کے مفادات کو مدنظر رکھتے ہوئے فیصلے کرنا، مشرق و مغرب  کسی پر انحصار  نہ کرنا، دنیا بھر کے مسلمانوں کے درمیان اتحاد کو اہمیت دینا،عالمی طاقتوں سے دنیا کے مسلمانوں کے حقوق کی واپسی  کے لئے سنجیدہ کوشش کرنا،خطے میں سپر پاورز کے تسلط کے لیے کسی بھی اقدام اور تحریک کا مسلسل  مقابلہ کرنا، قدس کے  مسئلے  اور  دیگر غصب شدہ فلسطینی اراضی کے مسئلے پر توجہ  اور  صیہونی دشمن کے خلاف ہمہ جہت لڑائی کی تیاری،  بین الاقوامی میدان میں  اسلام دشمنوں اور لٹیروں کے لیے رکاوٹ بنتے ہوئے مالامال اور اصلی  اسلامی ثقافت کی طرف لوٹنااور بین الاقوامی منظرناموں میں  بااثر موجودگی  شامل ہے۔
سیاست اور خارجہ تعلقات کے میدان میں ان کے منصوبوں میں ،دنیا کے ہر ملک کے بارے میں ایک آزاد اور متوازن پالیسی اپنانا اور فیصلہ کن انداز میں  اور صراحت  کے ساتھ نظام اور ملک کے مفادات کو مدنظر رکھتے ہوئے فیصلے کرنا، مشرق و مغرب  کسی پر انحصار  نہ کرنا، دنیا بھر کے مسلمانوں کے درمیان اتحاد کو اہمیت دینا،عالمی طاقتوں سے دنیا کے مسلمانوں کے حقوق کی واپسی  کے لئے سنجیدہ کوشش کرنا،خطے میں سپر پاورز کے تسلط کے لیے کسی بھی اقدام اور تحریک کا مسلسل  مقابلہ کرنا، قدس کے  مسئلے  اور  دیگر غصب شدہ فلسطینی اراضی کے مسئلے پر توجہ  اور  صیہونی دشمن کے خلاف ہمہ جہت لڑائی کی تیاری،  بین الاقوامی میدان میں  اسلام دشمنوں اور لٹیروں کے لیے رکاوٹ بنتے ہوئے مالامال اور اصلی  اسلامی ثقافت کی طرف لوٹنااور بین الاقوامی منظرناموں میں  بااثر موجودگی  شامل ہے۔


اپنے دور صدارت کے پہلے چار سالوں میں وزیر اعظم اور حکومت کے بعض ارکان کے ساتھ مسائل اور اختلافات  کی وجہ سے وہ دوسری بار صدارتی انتخابات میں حصہ نہیں لینا چاہتے تھے لیکن امام خمینی نے اسے ان کا  شرعی فریضہ قرار دیا تو انہوں نے چوتھی صدارتی مدت کے لیے انتخاب لڑنے کا فیصلہ کیا اور امام خمینی سے کہا کہ وہ وزیراعظم کے انتخاب میں خودمختار ہوں گے۔ امام خمینی نے یہ بات مان لی ۔ دوبارہ صدر منتخب ہونے کے بعد، اور وزیر اعظم کے انتخاب کی دہلیز پر، جب یہ واضح ہو گیا کہ آیت اللہ خامنہ ای انتظامیہ کی حالت پر عدم اطمینان کی وجہ سے کسی اور شخص کو وزیر اعظم کے عہدے کے لیے نامزد کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ ملک کے وزیراعظم کی طرف سے بعض فوجی اہلکاروں نے امام سے اظہار خیال کیا کہ محاذ جنگ میں پیشرفت وزیراعظم پر منحصر ہے، یہ پھر موسوی کا انجینئر ہے۔ امام خمینی نے جنگ کی مصلحت کے لیے اس رائے کو قبول کیا اور آیت اللہ خامنہ ای کو حکم دیا کہ انجینئر موسوی کو وزیر اعظم کے طور پر متعارف کروائیں۔ آیت اللہ خامنہ ای نے امام کے حکم کی تعمیل کرتے ہوئے اور مخالف رائے کے باوجود ان کا مجلس سے تعارف کرایا۔ آیت اللہ خامنہ ای کی صدارت کے دوسرے دور میں صدر اور وزیر اعظم کے درمیان اختلافات برقرار رہے اور کابینہ کے ارکان کے تعارف جیسے معاملات میں شدت اختیار کر گئے۔
اپنے دور صدارت کے پہلے چار سالوں میں وزیر اعظم اور حکومت کے بعض ارکان کے ساتھ مسائل اور اختلافات  کی وجہ سے وہ دوسری بار صدارتی انتخابات میں حصہ نہیں لینا چاہتے تھے لیکن امام خمینی نے اسے ان کا  شرعی فریضہ قرار دیا تو انہوں نے چوتھی صدارتی مدت کے لیے انتخاب لڑنے کا فیصلہ کیا اور امام خمینی سے کہا کہ وہ وزیراعظم کے انتخاب میں خودمختار ہوں گے۔ امام خمینی نے یہ بات مان لی ۔ دوبارہ صدر منتخب ہونے کے بعد، وزیر اعظم کے انتخاب کے وقت ، جب یہ واضح ہو گیا کہ آیت اللہ خامنہ ای انتظامیہ کی حالت پر عدم اطمینان کی وجہ سے کسی اور شخص کو وزیر اعظم کے عہدے کے لیے نامزد کرنے کی کوشش کر رہے ہیں تو بعض فوجی اہلکاروں نے امام خمینی  سے اظہار خیال کیا کہ محاذ جنگ میں پیشرفت اس بات پر منحصر ہے کہ ایک بار پھر مہندس موسوی کو وزیراعظم  بنایا جائے۔ امام خمینی نے جنگ کی مصلحت کے پیش نظر اس رائے کو قبول کر لیا اور آیت اللہ خامنہ ای کو حکم دیا کہ مہندس موسوی کو وزیر اعظم کے طور پر متعارف کروائیں۔ آیت اللہ خامنہ ای نے امام کے حکم کی تعمیل کرتے ہوئے اختلاف رائے کے باوجود انہیں  پارلیمنٹ میں بطور وزیر اعظم پیش کیا۔ آیت اللہ خامنہ ای کی صدارت کے دوسرے دور میں صدر اور وزیر اعظم کے درمیان اختلافات برقرار رہے اور کابینہ کے ارکان کے تعارف جیسے معاملات میں شدت اختیار کر گئے۔
=== صدارت کے دوران سیاسی اور ثقافتی سرگرمیاں ===
=== صدارت کے دوران سیاسی اور ثقافتی سرگرمیاں ===
شہریوار 8، 1362 کو، اس نے امام خمینی کے حکم پر ثقافتی انقلاب کے ہیڈکوارٹر کی پہلی بڑی تزئین و آرائش کی۔ امام نے یہ حکم یونیورسٹیوں کے دوبارہ کھلنے کے موقع پر اپنے استفسار کے جواب میں جاری کیا۔ نیز، اس نے 19 دسمبر 1363 کو امام خمینی کے پیغام پر مبنی ثقافتی انقلاب کے صدر دفتر میں دوسری تزئین و آرائش کی۔ اس بحالی میں، ثقافتی انقلاب کے صدر دفتر کا نام تبدیل کر کے ثقافتی انقلاب کی سپریم کونسل رکھ دیا گیا اور صدر اس کونسل کے سربراہ بن گئے۔ آیت اللہ خامنہ ای جولائی 1368 میں اپنی دوسری صدارتی مدت کے اختتام تک اس عہدے پر فائز رہے اور ان سالوں کے دوران انہوں نے ملک کی اہم ثقافتی پالیسیوں کی تشکیل میں موثر کردار ادا کیا۔
8 شہریو  1362 کو،آیت اللہ خامنہ ای نے ، امام خمینی کے حکم پر ثقافتی انقلاب کے ہیڈکوارٹر میں بڑی ترمیم کی ذمہ داری قبول کر لی۔ امام نے یہ حکم یونیورسٹیوں کے دوبارہ کھلنے کے موقع پر اپنے استفسار کے جواب میں جاری کیا۔ نیز، اس نے 19 دسمبر 1363 کو امام خمینی کے پیغام پر مبنی ثقافتی انقلاب کے صدر دفتر میں دوسری تزئین و آرائش کی۔ اس بحالی میں، ثقافتی انقلاب کے صدر دفتر کا نام تبدیل کر کے ثقافتی انقلاب کی سپریم کونسل رکھ دیا گیا اور صدر اس کونسل کے سربراہ بن گئے۔ آیت اللہ خامنہ ای جولائی 1368 میں اپنی دوسری صدارتی مدت کے اختتام تک اس عہدے پر فائز رہے اور ان سالوں کے دوران انہوں نے ملک کی اہم ثقافتی پالیسیوں کی تشکیل میں موثر کردار ادا کیا۔


آٹھ سالہ دور صدارت میں ایران کی خارجہ پالیسی اور سفارت کاری کا آلہ زیادہ فعال ہوا۔ سیاست اور خارجہ تعلقات کی ترقی کے اشارے میں سے ایک صدر کے تعلقات کو فروغ دینے کے لیے مختلف ممالک کے دورے تھے، جو صدارت کے پہلے دور میں شروع ہوئے اور دوسرے دور میں ترقی کی۔ انہوں نے اپنے دور صدارت کے پہلے دور میں 15 سے 20 ستمبر 1363 تک شام، لیبیا اور الجزائر اور دوسرے دور میں 23 جنوری سے 3 فروری 1364 تک پاکستان کے ایشیائی اور افریقی ممالک تنزانیہ، زمبابوے، انگولا اور موزمبیق کا سفر کیا۔
آٹھ سالہ دور صدارت میں ایران کی خارجہ پالیسی اور سفارت کاری کا آلہ زیادہ فعال ہوا۔ سیاست اور خارجہ تعلقات کی ترقی کے اشارے میں سے ایک صدر کے تعلقات کو فروغ دینے کے لیے مختلف ممالک کے دورے تھے، جو صدارت کے پہلے دور میں شروع ہوئے اور دوسرے دور میں ترقی کی۔ انہوں نے اپنے دور صدارت کے پہلے دور میں 15 سے 20 ستمبر 1363 تک شام، لیبیا اور الجزائر اور دوسرے دور میں 23 جنوری سے 3 فروری 1364 تک پاکستان کے ایشیائی اور افریقی ممالک تنزانیہ، زمبابوے، انگولا اور موزمبیق کا سفر کیا۔
confirmed
821

ترامیم