"بین الاقوامی وحدت اسلامی کانفرنس" کے نسخوں کے درمیان فرق
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں ٹیگ: بصری ترمیم موبائل ترمیم موبائل ویب ترمیم |
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں ٹیگ: بصری ترمیم موبائل ترمیم موبائل ویب ترمیم |
||
سطر 4: | سطر 4: | ||
[[12 ربیع الاول|12]] اور [[17 ربیع الاول]] کے درمیانی عرصے کو [[ہفتہ وحدت]] کا نام دے کر [[جمہوریہ اسلامی ایران]] نے یہ فکر پیش کی کہ مسلمان [[پیغمبر اسلام صلی اللہ علیہ وسلم|پیغمبر اسلام صلی اللہ علیہ وآلہ]] وسلم کی ولادت باسعادت کا جشن منانے ساتھ ساتھ فکری اور روحانی طور بھی ایک دوسرے سے قریب ہوں۔ اور اس طرح جو چیز ممکن تھا مسلمانوں کے درمیان اختلاف اور تفرقہ کا باعث بنتی، اسے اتحاد کا ذریعہ بنانے میں اہم کردار ادا کیا۔ | [[12 ربیع الاول|12]] اور [[17 ربیع الاول]] کے درمیانی عرصے کو [[ہفتہ وحدت]] کا نام دے کر [[جمہوریہ اسلامی ایران]] نے یہ فکر پیش کی کہ مسلمان [[پیغمبر اسلام صلی اللہ علیہ وسلم|پیغمبر اسلام صلی اللہ علیہ وآلہ]] وسلم کی ولادت باسعادت کا جشن منانے ساتھ ساتھ فکری اور روحانی طور بھی ایک دوسرے سے قریب ہوں۔ اور اس طرح جو چیز ممکن تھا مسلمانوں کے درمیان اختلاف اور تفرقہ کا باعث بنتی، اسے اتحاد کا ذریعہ بنانے میں اہم کردار ادا کیا۔ | ||
بین الاقوامی وحدت اسلامی کانفرنس دنیا بھر سے خصوصاً عالم اسلام کی علمی، سیاسی اور سماجی شخصیات کی موجودگی کے ساتھ منعقد ہوتی ہے۔ ہر سال شام، عراق، ترکی، انگلینڈ، افغانستان، پاکستان، یمن، آذربائیجان، روس، تیونس، مصر، ملائیشیا، انڈونیشیا، فلسطین، الجزائر، قطر، کویت، لبنان، ہندوستان، عمان اور دیگر ممالک سے مہمان آتے ہیں۔ ایران میں اسلامی ممالک کے سفیر اور سیاسی شخصیات بھی بین الاقوامی وحدت اسلامی کانفرنس کے خصوصی پروگراموں کے دیگر مہمان ہوتے ہیں۔ نیز علمی شخصیات کے علاوہ درجنوں ملکی اور بین الاقوامی میڈیا سے تعلق رکھنے والے صحافی بھی عالم اسلام | بین الاقوامی وحدت اسلامی کانفرنس دنیا بھر سے خصوصاً عالم اسلام کی علمی، سیاسی اور سماجی شخصیات کی موجودگی کے ساتھ منعقد ہوتی ہے۔ ہر سال شام، عراق، ترکی، انگلینڈ، افغانستان، پاکستان، یمن، آذربائیجان، روس، تیونس، مصر، ملائیشیا، انڈونیشیا، فلسطین، الجزائر، قطر، کویت، لبنان، ہندوستان، عمان اور دیگر ممالک سے مہمان آتے ہیں۔ ایران میں اسلامی ممالک کے سفیر اور سیاسی شخصیات بھی بین الاقوامی وحدت اسلامی کانفرنس کے خصوصی پروگراموں کے دیگر مہمان ہوتے ہیں۔ نیز علمی شخصیات کے علاوہ درجنوں ملکی اور بین الاقوامی میڈیا سے تعلق رکھنے والے صحافی بھی عالم اسلام کی اس عظیم تقریب کی خبروں کو نشر کرتے ہیں۔ | ||
حالیہ نسخہ بمطابق 09:10، 2 اکتوبر 2023ء
بین الاقوامی وحدت اسلامی کانفرنس ایک ایسی تقریب ہے جو ہر سال عالمی اسمبلی برائے تقریب مذاهب اسلامی کے زیراہتمام اور ہفتہ وحدت کے دوران اسلامی ممالک کی علمی، سیاسی اور سماجی شخصیات کی موجودگی کے ساتھ منعقد ہوتی ہے۔ اسلامی دنیا میں باہمی تعاملات کو متحد کرنے کے لیے ٹھوس حکمت عملی اور حل کا حصول اس کانفرنس کے اہم ترین مقاصد میں سے ایک ہے۔ کانفرنس کے موضوعات کا تعین عالم اسلام کی مختلف چیلنجز یا مسائل کی بنیاد پر کیا جاتا ہے۔ یہ بڑی اور بین الاقوامی کانفرنس مختلف ممالک کے متعدد مذہبی مفکرین ، محققین اور ممتاز شخصیات کی موجودگی میں منعقد ہوگی۔
آغاز
12 اور 17 ربیع الاول کے درمیانی عرصے کو ہفتہ وحدت کا نام دے کر جمہوریہ اسلامی ایران نے یہ فکر پیش کی کہ مسلمان پیغمبر اسلام صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی ولادت باسعادت کا جشن منانے ساتھ ساتھ فکری اور روحانی طور بھی ایک دوسرے سے قریب ہوں۔ اور اس طرح جو چیز ممکن تھا مسلمانوں کے درمیان اختلاف اور تفرقہ کا باعث بنتی، اسے اتحاد کا ذریعہ بنانے میں اہم کردار ادا کیا۔
بین الاقوامی وحدت اسلامی کانفرنس دنیا بھر سے خصوصاً عالم اسلام کی علمی، سیاسی اور سماجی شخصیات کی موجودگی کے ساتھ منعقد ہوتی ہے۔ ہر سال شام، عراق، ترکی، انگلینڈ، افغانستان، پاکستان، یمن، آذربائیجان، روس، تیونس، مصر، ملائیشیا، انڈونیشیا، فلسطین، الجزائر، قطر، کویت، لبنان، ہندوستان، عمان اور دیگر ممالک سے مہمان آتے ہیں۔ ایران میں اسلامی ممالک کے سفیر اور سیاسی شخصیات بھی بین الاقوامی وحدت اسلامی کانفرنس کے خصوصی پروگراموں کے دیگر مہمان ہوتے ہیں۔ نیز علمی شخصیات کے علاوہ درجنوں ملکی اور بین الاقوامی میڈیا سے تعلق رکھنے والے صحافی بھی عالم اسلام کی اس عظیم تقریب کی خبروں کو نشر کرتے ہیں۔