"علی احمد سلامی" کے نسخوں کے درمیان فرق

ویکی‌وحدت سے
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
ٹیگ: بصری ترمیم موبائل ترمیم موبائل ویب ترمیم
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
ٹیگ: بصری ترمیم موبائل ترمیم موبائل ویب ترمیم
سطر 22: سطر 22:


== آثار ==
== آثار ==
ان کی تصانیف میں کتابیں ہیں جیسے: تاریخ اسلام، مرکز دعوت و تبلیغ، عہد نبوی کی مثالی خواتین اور صحابہ کرام، تین صحابہ، شرعی قوانین کی روشنی میں زندگی گزارنے کا طریقہ، [[کربلا]] کی تاریخ کا تناظر۔ واقعہ اور بہنوں کے لیے ایک تحفہ اور اس میں مختلف موضوعات پر 15 سے زیادہ سائنسی مضامین ایک بین الاقوامی فورم ہے۔
ان کی تصانیف میں تاریخ اسلام، مرکز دعوت و تبلیغ کے مختلف محور، رسول اکرم اور  صحابہ کے دور کی مثالی خواتین ، شریعت کی روشنی میں زندگی گزارنے کا طریقہ،واقعہ [[کربلا]] کی تاریخ کا پس منظر اور بہنوں کے لیےایک تحفہ جیسی کتابیں شامل ہیں ۔ اس کے علاوہ انہوں نے مختلف موضوعات پر 15 سے زیادہ علمی مضامین   تحریر کئے۔
== نقطہ نظر ==
== نقطہ نظر ==
ان لوگوں کے دشمنوں اور اس کی سر پرستی، بدنام زمانہ صیہونی حکومت نے اب تک اسلامی [[ایران]] کے اس خطے کے عوام کے درمیان اختلافات پیدا کرنے کی طرح طرح کی سازشیں کی ہیں لیکن عوام کی ہوشیاری نے ان سازشوں کو ناکام بنا دیا ہے یکے بعد دیگرے.
ان لوگوں کے دشمنوں اور اس کی سر پرستی، بدنام زمانہ صیہونی حکومت نے اب تک اسلامی [[ایران]] کے اس خطے کے عوام کے درمیان اختلافات پیدا کرنے کی طرح طرح کی سازشیں کی ہیں لیکن عوام کی ہوشیاری نے ان سازشوں کو ناکام بنا دیا ہے یکے بعد دیگرے.

نسخہ بمطابق 00:43، 25 اگست 2023ء

علی احمد سلامی
Nazir-ahmad-salami.jpg
پورا نامعلی احمد سلامی
دوسرے نامنذیر احمد سلامی
ذاتی معلومات
پیدائش کی جگہسرباز
اساتذہ
  • تاج محمد بزرگ زاده
  • مفتی محمد شفیع
مذہباسلام، سنی
مناصب
  • عالمی اسمبلی برائے تقریب مذاهب اسلامی کی سپریم کونسل کے رکن
  • صوبہ سیستان و بلوچستان سے خبرگان رهبری کی کونسل

مولوی نذیر احمد سلامی، صوبہ سیستان و بلوچستان کے خبرگان رهبری کی کونسل کے رکن اور عالمی اسمبلی برائے تقریب مذاهب اسلامی کی سپریم کونسل کے رکن اور زاہدان کی مذاهب اسلامی یونیورسٹی میں اسسٹنٹ استاد اور انٹرنیشنل یونین آف قرآنی ایکٹوسٹس کے بورڈ کے رکن ہیں [1]۔

تعلیم

ابتدائی تعلیم سرباز کے علاقے میں حاصل کی۔اس کے بعد انہوں نے دارالعلوم کراچی میں تاج محمد بزرگ زاده ، مفتی محمد شفیع، محمد رفیع عثمانی، محمد تقی عثمانی، شمس الحق اور سبحان محمود جیسے اساتذہ کے سامنے مقدمات سے لے کر درس خارج تک کی حوزوی تعلیم مکمل کی۔ اس کے بعد وہ کراچی یونیورسٹی میں داخل ہوئے اور معاشیات میں ماسٹرز کی ڈگری حاصل کی ۔

آثار

ان کی تصانیف میں تاریخ اسلام، مرکز دعوت و تبلیغ کے مختلف محور، رسول اکرم اور صحابہ کے دور کی مثالی خواتین ، شریعت کی روشنی میں زندگی گزارنے کا طریقہ،واقعہ کربلا کی تاریخ کا پس منظر اور بہنوں کے لیےایک تحفہ جیسی کتابیں شامل ہیں ۔ اس کے علاوہ انہوں نے مختلف موضوعات پر 15 سے زیادہ علمی مضامین تحریر کئے۔

نقطہ نظر

ان لوگوں کے دشمنوں اور اس کی سر پرستی، بدنام زمانہ صیہونی حکومت نے اب تک اسلامی ایران کے اس خطے کے عوام کے درمیان اختلافات پیدا کرنے کی طرح طرح کی سازشیں کی ہیں لیکن عوام کی ہوشیاری نے ان سازشوں کو ناکام بنا دیا ہے یکے بعد دیگرے.

حواله جات