"جمعیۃ علماء ہند" کے نسخوں کے درمیان فرق

سطر 25: سطر 25:
نومبر 2008ء میں 6000 علما نے حیدرآباد، دکن میں جمعیۃ علمائے ہند کی 29 ویں مجلس منتظمہ میٹنگ میں انسداد دہشت گردی کے فتوی کی توثیق کی۔مئی 2008ء میں یہ فتوٰی دار العلوم دیوبند نے جاری کیا اور اس کے صدر مفتی حبیب الرحمن خیرآبادی نے اس پر دستخط کیا۔ اجلاسِ عام میں محمود مدنی نے کہا کہ "یہ اس ایمان کا مظہر ہے کہ علمائے دین اس فتوٰی کی اہمیت اور وقتی ضرورت پر توجہ دے رہے ہیں۔ جب یہ مندوبین اپنے گھروں کو واپس جائیں گے تو وہ دستخط شدہ حیدرآباد اعلامیہ لیں گے، جو دار العلوم کے دہشت گردی کے خلاف موقف کی تائید کرتا ہے۔ اس میٹنگ میں روی شنکر اور سوامی اگنیویش نے شرکت کی تھی۔ اس فتوی میں کہا گیا تھا کہ [[اسلام]] ہر قسم کے بلاجواز تشدد، امن کی خلاف ورزی، خوں ریزی، قتل اور لوٹ مار کو مسترد کرتا ہے اور کسی بھی شکل میں اس کی اجازت نہیں دیتا۔ یہ اسلام کا بنیادی اصول ہے کہ آپ اچھے نیک مقاصد کے حصول میں ایک دوسرے کی مدد کرتے ہیں اور کسی کے ساتھ گناہ یا ظلم کے لیے تعاون نہیں کرتے۔ قرآن پاک میں دی گئی واضح ہدایات میں واضح ہے کہ اسلام جیسے مذہب کے خلاف دہشت گردی کا الزام جو عالمی امن کا حکم دیتا ہے، جھوٹ کے سوا کچھ نہیں۔ درحقیقت اسلام ہر قسم کی دہشت گردی کا صفایا کرنے اور عالمی امن کے پیغام کو پھیلانے کے لیے پیدا ہوا ہے <ref>Ulama endorse fatwa against terror" [علما؛ دہشت گردی کے خلاف فتوٰی کی تائید کرتے ہیں]. ٹائمز آف انڈیا. 8 نومبر 2008. اخذ شدہ بتاریخ 14 جولائی 2021</ref>.
نومبر 2008ء میں 6000 علما نے حیدرآباد، دکن میں جمعیۃ علمائے ہند کی 29 ویں مجلس منتظمہ میٹنگ میں انسداد دہشت گردی کے فتوی کی توثیق کی۔مئی 2008ء میں یہ فتوٰی دار العلوم دیوبند نے جاری کیا اور اس کے صدر مفتی حبیب الرحمن خیرآبادی نے اس پر دستخط کیا۔ اجلاسِ عام میں محمود مدنی نے کہا کہ "یہ اس ایمان کا مظہر ہے کہ علمائے دین اس فتوٰی کی اہمیت اور وقتی ضرورت پر توجہ دے رہے ہیں۔ جب یہ مندوبین اپنے گھروں کو واپس جائیں گے تو وہ دستخط شدہ حیدرآباد اعلامیہ لیں گے، جو دار العلوم کے دہشت گردی کے خلاف موقف کی تائید کرتا ہے۔ اس میٹنگ میں روی شنکر اور سوامی اگنیویش نے شرکت کی تھی۔ اس فتوی میں کہا گیا تھا کہ [[اسلام]] ہر قسم کے بلاجواز تشدد، امن کی خلاف ورزی، خوں ریزی، قتل اور لوٹ مار کو مسترد کرتا ہے اور کسی بھی شکل میں اس کی اجازت نہیں دیتا۔ یہ اسلام کا بنیادی اصول ہے کہ آپ اچھے نیک مقاصد کے حصول میں ایک دوسرے کی مدد کرتے ہیں اور کسی کے ساتھ گناہ یا ظلم کے لیے تعاون نہیں کرتے۔ قرآن پاک میں دی گئی واضح ہدایات میں واضح ہے کہ اسلام جیسے مذہب کے خلاف دہشت گردی کا الزام جو عالمی امن کا حکم دیتا ہے، جھوٹ کے سوا کچھ نہیں۔ درحقیقت اسلام ہر قسم کی دہشت گردی کا صفایا کرنے اور عالمی امن کے پیغام کو پھیلانے کے لیے پیدا ہوا ہے <ref>Ulama endorse fatwa against terror" [علما؛ دہشت گردی کے خلاف فتوٰی کی تائید کرتے ہیں]. ٹائمز آف انڈیا. 8 نومبر 2008. اخذ شدہ بتاریخ 14 جولائی 2021</ref>.
== انتظامیہ ==
== انتظامیہ ==
[[کفایت اللہ دہلوی]] جمعیۃ علمائے ہند کے پہلے صدر تھے اور [[سید حسین احمد مدنی]] 1940ء میں دوسرے صدر بنائے گئے تھے۔ [[سید اسعد مدنی]] نے فروری 2006ء تک پانچویں صدر کی حیثیت سے خدمات انجام دیں اور 8 فروری 2006ء کو ان کے بھائی ارشد مدنی نے ان کی جگہ لی۔  جمعیۃ مارچ 2008ء میں ارشد گروپ اور محمود گروپ کی پہچان سے دو حصوں میں تقسیم ہو گئی۔  محمود مدنی اپنے سابق صدر عثمان منصورپوری کی وفات کے بعد 27 مئی 2021ء کو محمود گروپ کے عبوری صدر؛ پھر 18 ستمبر 2021ء کو مستقل صدر بنائے گئے[89] اور ارشد مدنی؛ ارشد گروپ کے صدر کی حیثیت سے خدمات انجام دے رہے ہیں <ref>Arshad Madani elected President of Jamiat Ulama-i-Hind" [ارشد مدنی جمعیت علمائے ہند کے صدر منتخب]. رہنما. 9 مارچ 2021. اخذ شدہ بتاریخ 23 جولائی 2021</ref>.


== حوالہ جات ==
== حوالہ جات ==