"دحوالارض" کے نسخوں کے درمیان فرق
(«'''دَحوُ الأرض'''، 25 ذوالقعدہ کی تاریخ زمین کا پانی سے باہر آنے کا دن ہے۔ بعض احادیث کے مطابق اس دن زمین کو پھیلایا گیا۔ بعض احادیث کے مطابق اس دن حضرت نوح کی کشتی کا کوہ جودی پر لنگر ڈالنا، حضرت ابراہیم اور حضرت عیسی کی ولادت اور حضرت آدم پر پ...» مواد پر مشتمل نیا صفحہ بنایا) |
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں |
||
سطر 1: | سطر 1: | ||
[[فائل:دحو الارض.jpg|250px|بدون_چوکھٹا|بائیں]] | |||
'''دَحوُ الأرض'''، 25 ذوالقعدہ کی تاریخ زمین کا پانی سے باہر آنے کا دن ہے۔ بعض احادیث کے مطابق اس دن زمین کو پھیلایا گیا۔ | '''دَحوُ الأرض'''، 25 ذوالقعدہ کی تاریخ زمین کا پانی سے باہر آنے کا دن ہے۔ بعض احادیث کے مطابق اس دن زمین کو پھیلایا گیا۔ | ||
بعض احادیث کے مطابق اس دن حضرت نوح کی کشتی کا کوہ جودی پر لنگر ڈالنا، حضرت ابراہیم اور [[حضرت عیسی]] کی ولادت اور [[حضرت آدم]] پر پہلی بار خدا کی رحمت کے نزول جیسے واقعات رونما ہوئے ہیں۔ | بعض احادیث کے مطابق اس دن حضرت نوح کی کشتی کا کوہ جودی پر لنگر ڈالنا، حضرت ابراہیم اور [[حضرت عیسی]] کی ولادت اور [[حضرت آدم]] پر پہلی بار خدا کی رحمت کے نزول جیسے واقعات رونما ہوئے ہیں۔ | ||
اسلامی تعلیمات میں دحو الارض بافضلیت دنوں میں شمار ہوتا ہے جس میں مختلف عبادات کی سفارش ہوئی ہے من جملہ ان میں غسل کرنا، روزہ رکھنا اور نماز پڑھنا شامل ہیں۔ | اسلامی تعلیمات میں دحو الارض بافضلیت دنوں میں شمار ہوتا ہے جس میں مختلف عبادات کی سفارش ہوئی ہے من جملہ ان میں غسل کرنا، روزہ رکھنا اور نماز پڑھنا شامل ہیں۔ |
نسخہ بمطابق 04:05، 14 جون 2023ء
دَحوُ الأرض، 25 ذوالقعدہ کی تاریخ زمین کا پانی سے باہر آنے کا دن ہے۔ بعض احادیث کے مطابق اس دن زمین کو پھیلایا گیا۔ بعض احادیث کے مطابق اس دن حضرت نوح کی کشتی کا کوہ جودی پر لنگر ڈالنا، حضرت ابراہیم اور حضرت عیسی کی ولادت اور حضرت آدم پر پہلی بار خدا کی رحمت کے نزول جیسے واقعات رونما ہوئے ہیں۔
اسلامی تعلیمات میں دحو الارض بافضلیت دنوں میں شمار ہوتا ہے جس میں مختلف عبادات کی سفارش ہوئی ہے من جملہ ان میں غسل کرنا، روزہ رکھنا اور نماز پڑھنا شامل ہیں۔