"حضرت محمد صلی اللہ علیہ و آلہ" کے نسخوں کے درمیان فرق

سطر 68: سطر 68:


گوشہ نشینی کے ان ہی برسوں کے دوران ایک سال آپ حرا میں نبوت پر مبعوث ہوئے۔ حضرت محمدؐ فرماتے ہیں: جبرائیل میرے پاس آئے اور کہا: پڑھو۔ میں نے کہا: میں پڑھنا نہیں جانتا۔ جبرائیل نے ایک بار پھر کہا: پڑھو۔ میں نے کہا: کیا پڑھوں؟ جبرائیل نے کہا: إقْرَأْ بِاسْمِ رَبِّكَ الَّذِي خَلَقَ(ترجمہ: پڑھئے اپنے پروردگار کے نام کے سہارے سے جس نے پیدا کیا۔ جیسا کہ مشہور ہے بعثت کے وقت رسول اللہؐ کی عمر چالیس سال ہو چکی تھی  <ref>شہیدی، تاریخ تحلیلی اسلام، ص41۔</ref>  
گوشہ نشینی کے ان ہی برسوں کے دوران ایک سال آپ حرا میں نبوت پر مبعوث ہوئے۔ حضرت محمدؐ فرماتے ہیں: جبرائیل میرے پاس آئے اور کہا: پڑھو۔ میں نے کہا: میں پڑھنا نہیں جانتا۔ جبرائیل نے ایک بار پھر کہا: پڑھو۔ میں نے کہا: کیا پڑھوں؟ جبرائیل نے کہا: إقْرَأْ بِاسْمِ رَبِّكَ الَّذِي خَلَقَ(ترجمہ: پڑھئے اپنے پروردگار کے نام کے سہارے سے جس نے پیدا کیا۔ جیسا کہ مشہور ہے بعثت کے وقت رسول اللہؐ کی عمر چالیس سال ہو چکی تھی  <ref>شہیدی، تاریخ تحلیلی اسلام، ص41۔</ref>  
رسول خدا نبوت پر مبعوث ہونے والی سورہ علق کی ابتدائی آیات کریمہ کے نازل ہونے کے بعد اپنی خلوت گاہ سے مکہ اپنے گھر تشریف لائے۔ آپ کے گھر میں تین افراد: آپ کی زوجۂ مکرمہ سیدہ خدیجہ، آپ کے چچا زاد بھائی علی بن ابیطالب اور زید بن حارثہتھے۔ پیغمبر نے توحید کی دعوت کا آغاز اپنے گھر سے کیا اور جو سب سے پہلے آپ پر ایمان لائے وہ آپ کی زوجہ مکرمہ سیدہ خدیجہ اور مردوں میں آپ کے چچا زاد بھائی علی بن ابیطالب تھے جو اس وقت رسول اللہؐ کے زیر سرپرستی تھے۔ بعض روایات میں کہا گیا ہے کہ کہ ابوبکر اور زید بن حارثہ نے سب سے پہلے اسلام قبول کیا تھ


{{حوالہ جات}}
{{حوالہ جات}}
[[fa:حضرت محمد (ص)]]
[[fa:حضرت محمد (ص)]]
[[زمرہ: چودہ معصومین ]]
[[زمرہ: چودہ معصومین ]]