"حضرت محمد صلی اللہ علیہ و آلہ" کے نسخوں کے درمیان فرق

سطر 37: سطر 37:
* [[حضرت خدیجہ سلام اللہ علیہا]] کے تجارتی قافلے کی نگرانی کو قبول کرنا اور اس سفر کے دوران تجارت کے معاملے میں اپنی خوبیوں کا اظہار کرنا، اس قافلہ سے اچھے منافع کے ساتھ۔
* [[حضرت خدیجہ سلام اللہ علیہا]] کے تجارتی قافلے کی نگرانی کو قبول کرنا اور اس سفر کے دوران تجارت کے معاملے میں اپنی خوبیوں کا اظہار کرنا، اس قافلہ سے اچھے منافع کے ساتھ۔
* امانت داری کی وجہ سے امین کے نام سے جانا جاتا ہے۔
* امانت داری کی وجہ سے امین کے نام سے جانا جاتا ہے۔
=== شام کا پہلا سفر اور راہب کی پیش گوئی ===
محمد بچپن کے زمانے میں اپنے چچا ابوطالب کے ہمراہ ایک کاروباری سفر میں شام چلے گئے اور راستے میں بصریٰ نامی علاقے میں بحیرا نامی ایک مسیحی راہب نے آپؐ کے چہرے پر نبوت کی نشانیاں دیکھیں اور آپ کے چچا ابو طالب سے آپ کے متعلق سفارش کی اور بطور خاص کہا کہ اس بچے کو یہودیوں کی گزند سے محفوظ رکھیں کیوں یہ لوگ آپؐ کے دشمن ہیں۔ مؤرخین کے مطابق جب قافلہ بحیرا کے ہاں سے چلے گئے تو بحیرا نے محمدؐ کو اپنے یہاں روک لیا اور کہا: میں آپ کو لات و عُزی کی قسم دیتا ہوں کہ میں جو پوچھتا ہوں آپ اس کا جواب دیں۔ اس وقت آپ نے جواب دیا: مجھ سے لات و عزی کے نام پر کچھ نہ پوچھو کیونکہ میرے نزدیک کوئی چيز ان دونوں سے زيادہ قابل نفرت نہيں ہے۔ اس کے بعد بحیرا نے آپ کو خدا کی قسم دی


{{حوالہ جات}}
{{حوالہ جات}}
[[fa:حضرت محمد (ص)]]
[[fa:حضرت محمد (ص)]]
[[زمرہ: چودہ معصومین ]]
[[زمرہ: چودہ معصومین ]]