"لیلۃ القدر" کے نسخوں کے درمیان فرق
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں |
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں |
||
سطر 1: | سطر 1: | ||
لیلۃ القدر یا شب قدر اسلامی مہینے رمضان کے آخری عشرے کی طاق راتوں میں سے ایک رات جس کے بارے میں قرآن کریم میں سورہ قدر کے نام سے ایک سورت بھی نازل ہوئی ہے۔ اس رات میں عبادت کرنے کی بہت فضیلت اور تاکید آئی ہے۔ قرآن مجید میں اس رات کی عبادت کو ہزار مہینوں سے بہتر قرار دیا گیا ہے۔ اس حساب سے اس رات کی عبادت 83 سال اور 4 مہینے بنتی ہے۔ | لیلۃ القدر یا شب قدر اسلامی مہینے [[رمضان]] کے آخری عشرے کی طاق راتوں میں سے ایک رات جس کے بارے میں [[قرآن کریم]] میں سورہ قدر کے نام سے ایک سورت بھی نازل ہوئی ہے۔ اس رات میں عبادت کرنے کی بہت فضیلت اور تاکید آئی ہے۔ قرآن مجید میں اس رات کی عبادت کو ہزار مہینوں سے بہتر قرار دیا گیا ہے۔ اس حساب سے اس رات کی عبادت 83 سال اور 4 مہینے بنتی ہے۔ | ||
یہ دقیق نہیں معلوم کہ شب قدر کون سی رات ہے، لیکن بہت ساری احادیث کے مطابق یہ بات یقینی ہے کہ شب قدر ماہ مبارک رمضان میں واقع ہے اور زیادہ احتمال دیا جاتا ہے کہ رمضان کی انیس، اکیس یا تئیسویں رات میں سے ایک شب قدر ہے۔ شیعہ رمضان المبارک کی تئیسویں رات جبکہ اہل سنت رمضان کی ستائیسویں رات پر زیاده زور دیتے ہیں۔ بعض روایات کے مطابق پندرہ شعبان کی رات شب قدر ہے۔ | یہ دقیق نہیں معلوم کہ شب قدر کون سی رات ہے، لیکن بہت ساری [[احادیث]] کے مطابق یہ بات یقینی ہے کہ شب قدر ماہ مبارک رمضان میں واقع ہے اور زیادہ احتمال دیا جاتا ہے کہ رمضان کی انیس، اکیس یا تئیسویں رات میں سے ایک شب قدر ہے۔ [[شیعہ]] رمضان المبارک کی تئیسویں رات جبکہ اہل سنت رمضان کی ستائیسویں رات پر زیاده زور دیتے ہیں۔ بعض روایات کے مطابق پندرہ [[شعبان]] کی رات شب قدر ہے۔ | ||
شیعہ چودہ معصومین کی پیروی کرتے ہوئے ان تینوں راتوں کو شب بیداری یعنی جاگ کر عبادت کی حالت میں گزارتے ہیں۔ شیعہ منابع میں شب قدر کے اعمال کے عنوان سے بعض مخصوص اعمال جن میں مأثور اور غیر مأثور دعائیں، نمازیں اور دیگر مراسم جیسے قرآن سر پر اٹھانا وغیره شامل ہیں۔ اسکے علاوہ رمضان کی انیسوں اور اکیسویں رات حضرت علیؑ کے زخمی اور شہید ہونے کی مناسبت سے مجالس عزاداری بھی شب قدر کے اعمال میں اضافہ ہوتی ہیں | شیعہ [[چودہ معصومین]] کی پیروی کرتے ہوئے ان تینوں راتوں کو شب بیداری یعنی جاگ کر عبادت کی حالت میں گزارتے ہیں۔ شیعہ منابع میں شب قدر کے اعمال کے عنوان سے بعض مخصوص اعمال جن میں مأثور اور غیر مأثور دعائیں، نمازیں اور دیگر مراسم جیسے قرآن سر پر اٹھانا وغیره شامل ہیں۔ اسکے علاوہ رمضان کی انیسوں اور اکیسویں رات [[امام علی علیہ السلام|حضرت علیؑ]] کے زخمی اور شہید ہونے کی مناسبت سے مجالس عزاداری بھی شب قدر کے اعمال میں اضافہ ہوتی ہیں |
نسخہ بمطابق 06:05، 9 اپريل 2023ء
لیلۃ القدر یا شب قدر اسلامی مہینے رمضان کے آخری عشرے کی طاق راتوں میں سے ایک رات جس کے بارے میں قرآن کریم میں سورہ قدر کے نام سے ایک سورت بھی نازل ہوئی ہے۔ اس رات میں عبادت کرنے کی بہت فضیلت اور تاکید آئی ہے۔ قرآن مجید میں اس رات کی عبادت کو ہزار مہینوں سے بہتر قرار دیا گیا ہے۔ اس حساب سے اس رات کی عبادت 83 سال اور 4 مہینے بنتی ہے۔
یہ دقیق نہیں معلوم کہ شب قدر کون سی رات ہے، لیکن بہت ساری احادیث کے مطابق یہ بات یقینی ہے کہ شب قدر ماہ مبارک رمضان میں واقع ہے اور زیادہ احتمال دیا جاتا ہے کہ رمضان کی انیس، اکیس یا تئیسویں رات میں سے ایک شب قدر ہے۔ شیعہ رمضان المبارک کی تئیسویں رات جبکہ اہل سنت رمضان کی ستائیسویں رات پر زیاده زور دیتے ہیں۔ بعض روایات کے مطابق پندرہ شعبان کی رات شب قدر ہے۔
شیعہ چودہ معصومین کی پیروی کرتے ہوئے ان تینوں راتوں کو شب بیداری یعنی جاگ کر عبادت کی حالت میں گزارتے ہیں۔ شیعہ منابع میں شب قدر کے اعمال کے عنوان سے بعض مخصوص اعمال جن میں مأثور اور غیر مأثور دعائیں، نمازیں اور دیگر مراسم جیسے قرآن سر پر اٹھانا وغیره شامل ہیں۔ اسکے علاوہ رمضان کی انیسوں اور اکیسویں رات حضرت علیؑ کے زخمی اور شہید ہونے کی مناسبت سے مجالس عزاداری بھی شب قدر کے اعمال میں اضافہ ہوتی ہیں