"بعثت" کے نسخوں کے درمیان فرق
(«250px|بدون_چوکھٹا|بائیں|بعثت '''بعثت''' اس کا مطلب ہے کسی شخص کو خدا کی طرف سے نبی منتخب کرنا اور اس کی نبوت کے دور کا آغاز۔ اگرچہ بعثت کو تمام انبیاء کے انتخاب کے لیے استعمال کیا جاتا ہے، لیکن اس کا استعمال حضرت محمد کو بطور نبی منتخب ک...» مواد پر مشتمل نیا صفحہ بنایا) |
(کوئی فرق نہیں)
|
نسخہ بمطابق 07:32، 13 فروری 2023ء
بعثت اس کا مطلب ہے کسی شخص کو خدا کی طرف سے نبی منتخب کرنا اور اس کی نبوت کے دور کا آغاز۔ اگرچہ بعثت کو تمام انبیاء کے انتخاب کے لیے استعمال کیا جاتا ہے، لیکن اس کا استعمال حضرت محمد کو بطور نبی منتخب کرنے کے لیے کیا جاتا ہے۔ اس لیے اسلامی ثقافت میں اس دن کو کہا جاتا ہے جب حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کو رسول بنا کر بھیجا گیا تھا۔ بعث کے لفظی معنی ہیں بیدار کرنا۔ اس کا مطلب بھی بھیجنا ہے۔ اور بھیجنا بھی آ گیا ہے۔ بعثت کو قرآن پاک میں لوگوں کی رہنمائی اور مردوں کو جمع کرنے کے لیے انبیاء کو اٹھانے اور بھیجنے کے معنی میں استعمال کیا گیا ہے۔ حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کا یوم ولادت وہ دن ہے جب پیغمبر اسلام کو اللہ تعالیٰ نے بنی نوع انسان کی رہنمائی اور ہمیشہ کے لیے انسانیت کی رہنمائی کے لیے اٹھایا تھا۔ شیعوں کی رائے کے مطابق رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی بعثت 27 رجب کو 40 ویں سال الفیل (610 عیسوی کے مطابق) میں ہوئی جب آپ کی عمر 40 سال تھی۔ اسلام کے پیارے نبی حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی ولادت باسعادت کو مسلمانوں کی سب سے بڑی تعطیلات میں سے ایک سمجھا جاتا ہے۔