9,666
ترامیم
سطر 21: | سطر 21: | ||
نیز مآخذ میں ان کے لیے بہت سے القاب اور صفات درج کیے گئے ہیں، جیسے: امیر المومنین، یعسوب الدین المسلمین، حیدر، مرتضیٰ، قاسم الانار وجنۃ، صاحب اللواء۔ ، صادق اکبر، فاروق، مبیر الشرق المشرکین، قتیل النقطین القاسطین المرقین، مولی المومنین، مشابہ ہارون، نفس الرسول، اخوۃ الرسول، زوج الباطل۔ , سیف اللہ المصلول، امیر البراء، قاتل الفجر، ذوالقرنین، ہادی، سید العرب، کشف الکراب، داعی، شاہد، باب المدینہ، گورنر، عملدار، جج اللہ کے رسول کے دین کا، وعدہ پورا کرنے والا، النباء العظیم، الصراط المستقیم اور الانزا الباطن۔ | نیز مآخذ میں ان کے لیے بہت سے القاب اور صفات درج کیے گئے ہیں، جیسے: امیر المومنین، یعسوب الدین المسلمین، حیدر، مرتضیٰ، قاسم الانار وجنۃ، صاحب اللواء۔ ، صادق اکبر، فاروق، مبیر الشرق المشرکین، قتیل النقطین القاسطین المرقین، مولی المومنین، مشابہ ہارون، نفس الرسول، اخوۃ الرسول، زوج الباطل۔ , سیف اللہ المصلول، امیر البراء، قاتل الفجر، ذوالقرنین، ہادی، سید العرب، کشف الکراب، داعی، شاہد، باب المدینہ، گورنر، عملدار، جج اللہ کے رسول کے دین کا، وعدہ پورا کرنے والا، النباء العظیم، الصراط المستقیم اور الانزا الباطن۔ | ||
'''امیر المومنین''' کا لقب شیعوں کے نزدیک امیر المومنین کا لقب، جس کے معنی امیر، کمانڈر اور مسلمانوں کے رہنما ہیں، حضرت علی (ع) کے لیے مخصوص ہیں۔ روایات کے مطابق شیعوں کا عقیدہ ہے کہ یہ لقب پیغمبر اسلام کے زمانے میں علی بن ابی طالب کے لیے استعمال ہوا تھا اور یہ صرف انہی کے لیے ہے اور نہ صرف یہ کہ وہ صالحین اور غیر صالحین کے لیے اس لقب کے استعمال کی اجازت نہیں دیتے۔ خلیفہ بلکہ وہ اپنے دوسرے ائمہ کے لیے بھی اس لقب کو استعمال کرنے سے منع کرتے ہیں۔ وہ بھی صحیح نہیں جانتے | '''امیر المومنین''' کا لقب شیعوں کے نزدیک امیر المومنین کا لقب، جس کے معنی امیر، کمانڈر اور مسلمانوں کے رہنما ہیں، حضرت علی (ع) کے لیے مخصوص ہیں۔ روایات کے مطابق شیعوں کا عقیدہ ہے کہ یہ لقب پیغمبر اسلام کے زمانے میں علی بن ابی طالب کے لیے استعمال ہوا تھا اور یہ صرف انہی کے لیے ہے اور نہ صرف یہ کہ وہ صالحین اور غیر صالحین کے لیے اس لقب کے استعمال کی اجازت نہیں دیتے۔ خلیفہ بلکہ وہ اپنے دوسرے ائمہ کے لیے بھی اس لقب کو استعمال کرنے سے منع کرتے ہیں۔ وہ بھی صحیح نہیں جانتے. | ||
<ref>جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم فاطمہ بنت اسد کی طرف متوجہ ہوئے تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: وہ اللہ کے گھر میں داخل ہوئی اور جنت کی تعداد اور اس کے رزق میں سے کھایا۔ سمیعہ عالیہ، فاؤ علی، اور اللہ العلی العلی یقول: محافل کی دعوت، و أدبته أدبي أدبی، وقَّفَّه علی غامض حمض اللمی، و الذی يكر الأسنام فی بیتتی، و الذی یؤذن فوق جر بتی، وِقَدَنَ وَقَدْنِ۔ وأبغضه (موسوعة الإمام علی بن أبیطالب "عالیهالسلام" فی الکتاب والسنة والتاریخ ج۱ ص۷۶ و ۷۷ وعلل الشرائع ج۱ ص۱۶۴ و (ط المطبعة الحیدریة) ج۱ ص۱۳۶ ومعانی الأخابی والأخبار ص۶۲ و ۶۳ وروضمالة لاعمال لاعمال الأخابی والأخابی والأخبار ص۱۳۶ حمزة الطوسی ص۱۹۷ و ۱۹۸ والمحتضر لحسن بن سلیمان الحلی ص۲۶۴ وکتاب الأربعین للشیرازی ص۶۱ والجواہر السنیة للحر العاملی ص۲۳۰ وحلیة الأبرار للسید ہاشم البحرانی ج۲ ص۲۲ والأنة المعاجز البحرانی ج۲ ص۲۲ والأنة علی</ref> | |||
== امیر المومنین == | == امیر المومنین == | ||
بعض روایات کے مطابق امیر المومنین کا لقب حضرت علی کے لیے مخصوص ہے اور بعض دوسرے معصوم اماموں کو بھی اس لقب سے نہیں پکارتے۔ مثال کے طور پر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: | بعض روایات کے مطابق امیر المومنین کا لقب حضرت علی کے لیے مخصوص ہے اور بعض دوسرے معصوم اماموں کو بھی اس لقب سے نہیں پکارتے۔ مثال کے طور پر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: |