"رحیم الحسینی" کے نسخوں کے درمیان فرق

کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 18: سطر 18:
}}
}}


'''رحیم آغاخان'''، جنہیں «شاه رحیم الحسینی» اور «آغاخان پنجم» کے لقب سے بھی جانا جاتا ہے، اسماعیلیہ نزاریہ کے پچاسویں امام ہیں۔ 4 فروری 2025 کو کریم آقاخان کے انتقال کے بعد، ان کی وصیت کے مطابق انہیں اس گروہ کا امام منتخب کیا گیا۔ آقاخان براون ورکشاپ کے قیام، واٹسن انسٹی ٹیوٹ میں ان کی خدمات اور «آقاخان ڈیولپمنٹ فاؤنڈیشن» کی قیادت ان کی اقتصادی اور فلاحی سرگرمیوں میں شامل ہیں جو غریب اور ترقی پذیر ممالک میں انسان دوست کاموں کی انجام دہی پر مرکوز ہیں۔
'''رحیم آغاخان'''، جنہیں «شاه رحیم الحسینی» اور «آغاخان پنجم» کے لقب سے بھی جانا جاتا ہے، اسماعیلیہ نزاریہ کے پچاسویں امام ہیں۔ 4 فروری 2025 کو کریم آقاخان کے انتقال کے بعد، ان کی وصیت کے مطابق انہیں اس گروہ کا امام منتخب کیا گیا۔ آغاخان براون ورکشاپ کے قیام، واٹسن انسٹی ٹیوٹ میں ان کی خدمات اور «آغاخان ڈیولپمنٹ فاؤنڈیشن» کی قیادت ان کی اقتصادی اور فلاحی سرگرمیوں میں شامل ہیں جو غریب اور ترقی پذیر ممالک میں انسان دوست کاموں کی انجام دہی پر مرکوز ہیں۔
== نزاری مذهب کے تاریخی پس منظر==
== نزاری مذهب کے تاریخی پس منظر==
تاریخی شواہد کے مطابق،  چھٹے امام جعفر صادق (علیہ‌السلام)،  کی شہادت کے بعد، شیعوں میں اختلافات پیدا ہوئے۔ ایک بڑا گروہ جو شیعہ اثناعشری کے نام سے جانا جاتا ہے،  امام صادق علیه السلام کے فرزند امام کاظم (علیہ‌السلام) کو امام تسلیم کرتا تھا، اور اس سلسلے کو امام مهدی (علیہ‌السلام) تک جاری رکھا، جن کی ظہور کا انتظار کیا جاتا ہے۔ کچھ لوگ اسماعیل بن جعفر، امام صادق (علیہ‌السلام) کے بڑے بیٹے، کو امام تسلیم کرتے ہوئے اسماعلیہ کہلائے۔
تاریخی شواہد کے مطابق،  چھٹے امام جعفر صادق (علیہ‌السلام)،  کی شہادت کے بعد، شیعوں میں اختلافات پیدا ہوئے۔ ایک بڑا گروہ جو شیعہ اثناعشری کے نام سے جانا جاتا ہے،  امام صادق علیه السلام کے فرزند امام کاظم (علیہ‌السلام) کو امام تسلیم کرتا تھا، اور اس سلسلے کو امام مهدی (علیہ‌السلام) تک جاری رکھا، جن کی ظہور کا انتظار کیا جاتا ہے۔ کچھ لوگ اسماعیل بن جعفر، امام صادق (علیہ‌السلام) کے بڑے بیٹے، کو امام تسلیم کرتے ہوئے اسماعلیہ کہلائے۔
سطر 31: سطر 31:
یہ نیٹ ورک ان کے والد، کریم آغاخان نے قائم کیا تھا، جو حال ہی میں انتقال کر گئے اور جو برطانیہ کے ۳۲ویں سب سے بڑے سرمایہ کار تھے۔ یہ ادارہ سالانہ ایوارڈز بھی دیتا ہے جو ماحولیات اور موسیقی کے شعبوں میں ہیں، اور اس کا زیادہ تر فوکس صحت، رہائش، تعلیم، اور دیہی اقتصادی ترقی پر ہے۔ یہ تنظیم ۳۰ سے زائد ممالک میں کام کرتی ہے اور اس کا سالانہ بجٹ تقریباً ۱ ارب ڈالر ہے جو غیر منافع بخش ترقیاتی سرگرمیوں کے لیے مختص ہے۔ اس کے علاوہ، آقاخان نیٹ ورک میں اسپتالوں کا ایک وسیع نیٹ ورک بھی شامل ہے جو صحت کی خدمات غریب ترین افراد کو فراہم کرتا ہے، خاص طور پر بنگلہ دیش، تاجکستان اور افغانستان میں، جہاں انہوں نے مقامی معیشتوں کی ترقی کے لیے کئی ملین ڈالر خرچ کیے ہیں۔
یہ نیٹ ورک ان کے والد، کریم آغاخان نے قائم کیا تھا، جو حال ہی میں انتقال کر گئے اور جو برطانیہ کے ۳۲ویں سب سے بڑے سرمایہ کار تھے۔ یہ ادارہ سالانہ ایوارڈز بھی دیتا ہے جو ماحولیات اور موسیقی کے شعبوں میں ہیں، اور اس کا زیادہ تر فوکس صحت، رہائش، تعلیم، اور دیہی اقتصادی ترقی پر ہے۔ یہ تنظیم ۳۰ سے زائد ممالک میں کام کرتی ہے اور اس کا سالانہ بجٹ تقریباً ۱ ارب ڈالر ہے جو غیر منافع بخش ترقیاتی سرگرمیوں کے لیے مختص ہے۔ اس کے علاوہ، آقاخان نیٹ ورک میں اسپتالوں کا ایک وسیع نیٹ ورک بھی شامل ہے جو صحت کی خدمات غریب ترین افراد کو فراہم کرتا ہے، خاص طور پر بنگلہ دیش، تاجکستان اور افغانستان میں، جہاں انہوں نے مقامی معیشتوں کی ترقی کے لیے کئی ملین ڈالر خرچ کیے ہیں۔
== اسماعیلی مذهب میں امام کے انتخاب کا طریقه ==
== اسماعیلی مذهب میں امام کے انتخاب کا طریقه ==
اسماعیلیہ امامیہ کے ایک فرقے کی حیثیت رکھتی ہے۔ اسماعیلیوں نے اپنے آپ کو اسماعیل بن جعفر، امام صادق علیه السلام  کے بیٹے، کے نام پر رکھا ہے۔ وہ شیعیان اثناعشری سے مختلف ہیں، جو امام موسی کاظم (علیہ‌السلام)، اسماعیل کے چھوٹے بھائی کو امام مانتے ہیں، اور اسماعیلی  اس بات پر یقین رکھتے ہیں کہ اسماعیل امام صادق علیه السلام  کا جانشین تھا۔ اسماعیلیوں کی عالمی آبادی تقریباً ۱۵ ملین افراد ہے۔ ان میں سے اکثر بھارت، افغانستان، تاجکستان اور پاکستان میں رہائش پذیر ہیں، اور کچھ افریقہ میں بھی آباد ہیں۔ اس فرقے میں ہر امام اپنی وفات سے پہلے اپنے جانشین کو منتخب کرتا ہے۔ آقاخان چہارم کی وفات کے بعد، رحیم آقاخان نے اپنے والد کی وصیت کے مطابق پانچویں آقاخان اور اسماعیلیوں کے پچاسویں موروثی امام کا لقب حاصل کیا۔
اسماعیلیہ امامیہ کے ایک فرقے کی حیثیت رکھتی ہے۔ اسماعیلیوں نے اپنے آپ کو اسماعیل بن جعفر، امام صادق علیه السلام  کے بیٹے، کے نام پر رکھا ہے۔ وہ شیعیان اثناعشری سے مختلف ہیں، جو امام موسی کاظم (علیہ‌السلام)، اسماعیل کے چھوٹے بھائی کو امام مانتے ہیں، اور اسماعیلی  اس بات پر یقین رکھتے ہیں کہ اسماعیل امام صادق علیه السلام  کا جانشین تھا۔ اسماعیلیوں کی عالمی آبادی تقریباً ۱۵ ملین افراد ہے۔ ان میں سے اکثر بھارت، افغانستان، تاجکستان اور پاکستان میں رہائش پذیر ہیں، اور کچھ افریقہ میں بھی آباد ہیں۔ اس فرقے میں ہر امام اپنی وفات سے پہلے اپنے جانشین کو منتخب کرتا ہے۔ آقاخان چہارم کی وفات کے بعد، رحیم آقاخان نے اپنے والد کی وصیت کے مطابق پانچویں آقاخان اور اسماعیلیوں کے پچاسویں موروثی امام کا لقب حاصل کیا۔<ref>[https://www.rouydad24.ir/fa/news/400771/%D8%B1%D8%AD%DB%8C%D9%85-%D8%A2%D9%82%D8%A7%D8%AE%D8%A7%D9%86-%DA%A9%DB%8C%D8%B3%D8%AA-%7C-%D8%B1%D9%87%D8%A8%D8%B1-%D8%AC%D8%AF%DB%8C%D8%AF-%D8%A7%D8%B3%D9%85%D8%A7%D8%B9%DB%8C%D9%84%DB%8C%D9%88%D9%86-%DA%A9%D9%87-%D8%A7%D9%86%DA%AF%D9%84%DB%8C%D8%B3%DB%8C%E2%80%8C%D9%87%D8%A7-%D8%A7%D9%88-%D8%B1%D8%A7-%D8%B4%D8%A7%D9%87%D8%B2%D8%A7%D8%AF%D9%87-%D8%A7%DB%8C%D8%B1%D8%A7%D9%86%DB%8C-%D9%86%D8%A7%D9%85%DB%8C%D8%AF%D9%86%D8%AF رحیم آقاخان کیست؟] ( رحیم آغاخان کون ہے؟)-www.rouydad24.ir (زبان فارسی)- تاریخ درج شده: 11/فروری /2025 ء تاریخ اخذ شده:6/مارچ/2025ء</ref>
== پاکستان کا سب سے اعلی اعزار کا حصول ==
== پاکستان کا سب سے اعلی اعزار کا حصول ==
شاہزاده رحیم الحسینی نے 2024 میں اپنے پاکستان کے دورے کے دوران، صدر آصف علی زرداری سے پاکستان کا سب سے اعلیٰ غیر فوجی اعزاز، نشان پاکستان، حاصل کیا۔ یہ ایوارڈ ان افراد کو دیا جاتا ہے جنہوں نے پاکستان کے لیے نمایاں خدمات فراہم کی ہیں۔ اس ایوارڈ کی تفصیل میں کہا گیا ہے: «شاہزاده رحیم آغاخان نے آغاخان ڈویلپمنٹ نیٹ ورک میں اپنے متعدد قیادتی کرداروں کے ذریعے ۲۵ سال سے زائد عرصے تک اپنی زندگی کو ایشیا اور افریقہ کے مختلف علاقوں میں لوگوں کی معیارِ زندگی کو بہتر بنانے کے لیے وقف کیا ہے۔
شاہزاده رحیم الحسینی نے 2024 میں اپنے پاکستان کے دورے کے دوران، صدر آصف علی زرداری سے پاکستان کا سب سے اعلیٰ غیر فوجی اعزاز، نشان پاکستان، حاصل کیا۔ یہ ایوارڈ ان افراد کو دیا جاتا ہے جنہوں نے پاکستان کے لیے نمایاں خدمات فراہم کی ہیں۔ اس ایوارڈ کی تفصیل میں کہا گیا ہے: «شاہزاده رحیم آغاخان نے آغاخان ڈویلپمنٹ نیٹ ورک میں اپنے متعدد قیادتی کرداروں کے ذریعے ۲۵ سال سے زائد عرصے تک اپنی زندگی کو ایشیا اور افریقہ کے مختلف علاقوں میں لوگوں کی معیارِ زندگی کو بہتر بنانے کے لیے وقف کیا ہے۔
== نظریات==
== نظریات==
رحیم آغاخان نے ۲۰۰۷ میں نیو یارک ٹائمز کے ساتھ ایک گفتگو میں کہا: "اگر آپ ترقی پذیر ممالک کا سفر کریں، تو آپ دیکھیں گے کہ غربت ایک ایسا عنصر ہے جو مایوسی اور غم کا باعث بنتی ہے اور یہ کسی بھی قسم کے انتہا پسندی کے لیے سازگار ماحول فراہم کر سکتی ہے۔ غربت کے شکار افراد کی مدد کے لیے تجارت کے ذریعے ہم انتہا پسندی کے خلاف ایک حفاظتی دیوار بنا رہے ہیں۔"
رحیم آغاخان نے ۲۰۰۷ میں نیو یارک ٹائمز کے ساتھ ایک گفتگو میں کہا: "اگر آپ ترقی پذیر ممالک کا سفر کریں، تو آپ دیکھیں گے کہ غربت ایک ایسا عنصر ہے جو مایوسی اور غم کا باعث بنتی ہے اور یہ کسی بھی قسم کے انتہا پسندی کے لیے سازگار ماحول فراہم کر سکتی ہے۔ غربت کے شکار افراد کی مدد کے لیے تجارت کے ذریعے ہم انتہا پسندی کے خلاف ایک حفاظتی دیوار بنا رہے ہیں۔"<ref>[https://amu.tv/fa/155853/ ‌شاهزاده رحیم الحسینی به عنوان پنجاهمین امام اسماعیلیان معرفی شد] ( شہزادہ رحیم الحسینی کو اسماعیلیوں کے 50ویں امام کے طور پر متعارف کرایا گیا۔)-amu.tv (زبان فارسی)- تاریخ درج شده: فروری /2025 ء تاریخ اخذ شده:6/مارچ/2025ء</ref></ref>
== حوالہ جات ==
== حوالہ جات ==
{{حوالہ جات}}
{{حوالہ جات}}
[[زمرہ:شخصیات]]
[[زمرہ:شخصیات]]
568

ترامیم