"موسی آیدین" کے نسخوں کے درمیان فرق

25 بائٹ کا ازالہ ،  گزشتہ کل بوقت 13:40
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 18: سطر 18:
}}
}}


'''موسی ایدین'''
'''موسی ایدین''' ترک مفکر
== غزہ میں مزاحمت نے منافقین سے نقاب ہٹا دیا۔ ==
== غزہ میں مزاحمت نے منافقین سے نقاب ہٹا دیا۔ ==
ایک ترک مفکر موسیٰ آیدین نے اسلامی ممالک کے چہروں سے نقاب ہٹانے کو جو کہ ضرورت کے وقت فلسطین کی حمایت کا مطالبہ کر رہے تھے، کو غزہ میں مزاحمت کی کامیابیوں میں سے ایک قرار دیا۔  
ترک مفکر موسیٰ آیدین نے اسلامی ممالک کے چہروں سے نقاب ہٹانے کو جو کہ ضرورت کے وقت فلسطین کی حمایت کا مطالبہ کر رہے تھے، کو غزہ میں [[محور مزاحمت|مزاحمت]] کی کامیابیوں میں سے ایک قرار دیا۔  
بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق انجمن اسلامی مذاہب کے زیراہتمام آج (منگل) کو منعقد ہونے والے الاقصی طوفان کے حوالے سے چھٹے بین الاقوامی ویبینار میں ترکی سے تعلق رکھنے والے کوٹھاریہ انسٹی ٹیوٹ کے سربراہ موسیٰ آیدین نے شرکت کی۔ شہید مطہری نے واقعہ کربلا کے بارے میں کہا: کربلا ایک تاریک صفحہ ہے اور اس کا پردہ روشن ہے۔
انجمن اسلامی مذاہب کے زیراہتمام آج (منگل) کو منعقد ہونے والے [[طوفان الاقصی]] کے حوالے سے چھٹے بین الاقوامی ویبینار میں ترکی سے تعلق رکھنے والے کوثر انسٹی ٹیوٹ کے سربراہ موسیٰ آیدین نے شرکت کی۔
 
شہید مطہری نے واقعہ کربلا کے بارے میں کہا: کربلا کا دو صحفہ ہے  ایک تاریک صفحہ ہے اور دوسرا  روشن چہرہ۔
انہوں نے اس بارے میں وضاحت کرتے ہوئے کہا: تاریک پردے میں موجود سفاکیت وہ مظالم ہیں جو وحشیوں کے ایک گروہ کے ذریعہ کئے گئے ہیں جو انسانیت سے بے خبر ہیں۔ یہاں آنسو ہیں، درد ہے، المیہ ہے، لیکن کربلا کے ایک اور صفحے میں بہادری ہے، اعزازات ہیں، ایسے مناظر ہیں جہاں انسانی قدریں جھلکتی ہیں۔ اعلیٰ ترین درجہ، قربانی۔ یہ صفحہ وہ صفحہ ہے جہاں انسانی اقدار اور خدائی اقدار کا اظہار ہوتا ہے۔
انہوں نے اس بارے میں وضاحت کرتے ہوئے کہا: تاریک پردے میں موجود سفاکیت وہ مظالم ہیں جو وحشیوں کے ایک گروہ کے ذریعہ کئے گئے ہیں جو انسانیت سے بے خبر ہیں۔ یہاں آنسو ہیں، درد ہے، المیہ ہے، لیکن کربلا کے ایک اور صفحے میں بہادری ہے، اعزازات ہیں، ایسے مناظر ہیں جہاں انسانی قدریں جھلکتی ہیں۔ اعلیٰ ترین درجہ، قربانی۔ یہ صفحہ وہ صفحہ ہے جہاں انسانی اقدار اور خدائی اقدار کا اظہار ہوتا ہے۔


اس ترک عالم نے کہا: ہم آج فلسطین کے بارے میں بھی یہی دیکھتے ہیں۔ ایک طرف جبر، ظلم، ناانصافی، آفت اور آنسو ہیں جو انسان کے دماغ میں بھی داخل نہیں ہو سکتے۔ لیکن جب ہم اسے دوسرے زاویے سے دیکھتے ہیں تو یہ مظلوم عوام یعنی فلسطین کے بہادر عوام کی مزاحمت ہے۔ ایمان ہے، انصاف ہے، صبر ہے، راہ خدا میں قربانی ہے، ایسے لوگ ہیں جو پوری طاقت سے دشمن کا مقابلہ کرتے ہیں اور شکست نہیں کھاتے۔
اس ترک عالم نے کہا: ہم آج [[فلسطین]] کے بارے میں بھی یہی دیکھتے ہیں۔ ایک طرف جبر، ظلم، ناانصافی، آفت اور آنسو ہیں جس کا انسان تصور بھی نہیں کرسکتے۔ لیکن جب ہم اسے دوسرے زاویے سے دیکھتے ہیں تو یہ مظلوم عوام یعنی فلسطین کے بہادر عوام کی مزاحمت ہے۔ ایمان ہے، انصاف ہے، صبر ہے، راہ خدا میں قربانی ہے، ایسے لوگ ہیں جو پوری طاقت سے دشمن کا مقابلہ کرتے ہیں اور شکست نہیں کھاتے۔


انہوں نے مزید کہا کہ فلسطین اور غزہ کے واقعے نے تمام تر تکالیف، مصائب اور فتنوں کے ساتھ ہمارے اور تمام لوگوں بالخصوص امت اسلامیہ کے لیے بہت سی حقیقتیں ثابت کر دی ہیں۔ سب سے پہلے تو ساری دنیا نے دیکھا کہ صہیونیوں کا اندرونی چہرہ کتنا کالا ہے۔ پوری دنیا نے دیکھا کہ صہیونیوں کو انسانیت کا کوئی علم نہیں اور وہ انتہائی درجے کی وحشت و بربریت کو انجام دینے کا جذبہ رکھتے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ فلسطین اور غزہ کے واقعے نے تمام تر تکالیف، مصائب اور فتنوں کے ساتھ ہمارے اور تمام لوگوں بالخصوص امت اسلامیہ کے لیے بہت سی حقیقتیں ثابت کر دی ہیں۔ سب سے پہلے تو ساری دنیا نے دیکھا کہ صہیونیوں کا اندرونی چہرہ کتنا کالا اور سیاہ ہے۔ پوری دنیا نے دیکھا کہ صہیونیوں کو انسانیت کا کوئی علم نہیں اور وہ انتہائی درجے کی وحشت و بربریت کو انجام دینے کا جذبہ رکھتے ہیں۔


ایدین نے مزید کہا: دوسری طرف کوئی طاقت ایمان کی طاقت کے مقابلے میں نہیں ٹھہر سکتی، ظالم چاہے مادی، ٹیکنالوجی، ہتھیاروں اور گولہ بارود کے لحاظ سے کتنے ہی طاقتور کیوں نہ ہوں، ان کے پاس ایمان اور ایمان کی طاقت کا مقابلہ کرنے کی طاقت نہیں ہے۔
ایدین نے مزید کہا: دوسری طرف کوئی طاقت ایمان کی طاقت کے مقابلے میں نہیں ٹھہر سکتی، ظالم چاہے مادی، ٹیکنالوجی، ہتھیاروں اور گولہ بارود کے لحاظ سے کتنے ہی طاقتور کیوں نہ ہوں، ان کے پاس ایمان اور ایمان کی طاقت کا مقابلہ کرنے کی طاقت نہیں ہے۔