"عبد الرحمن ملازہی" کے نسخوں کے درمیان فرق

م (Saeedi نے صفحہ مسودہ:عبد الرحمن ملازہی کو عبد الرحمن ملازہی کی جانب منتقل کیا)
 
سطر 53: سطر 53:
   
   
مولوی ملازہی نے اس سوال کے جواب میں کہ ان تحریکوں کے تئیں مسلمانوں کا کیا فرض ہے؟ انہوں نے کہا: جیسا کہ قرآن نے امت کے اتحاد کو سیاسی اور عارضی مسئلہ کے طور پر نہیں بلکہ ایک دینی خاندان کے طور پر اٹھایا ہے، آج ہمیں اتحاد کی ضرورت ہے اور اگر کسی وجہ سے ہمارا اتحاد اب تک کمزور ہے تو ہمیں اس کو مضبوط کرنا چاہیے۔ ہوشیار رہیں کہ دشمن کی آگ کو بھڑکانے نہ دیں اور ہم متحد رہیں اور خاموش نہ رہیں بلکہ ایک ایسی دانش مندی کریں جو ان رکاوٹوں سے نکلنے کا راستہ کھولے اور کفار مسلمانوں کے اس اتحاد و اتفاق سے سبق سیکھیں<ref>[https://hajj.ir/fa/50895 وحشت غرب از گسترش اسلام، سبب شد تا آن‌ها به پیامبر توهین کنند](اسلام کا پھیلاؤ سے خوفزدہ ہوکر مغرب کا پیغمبر کی توہین کا سبب بنا)-hajj.ir/fa(فارسی زبان)- شائع شدہ از:27 جنوری 2015ء- اخذ شدہ بہ تاریخ: 21 نومبر 2024ء۔</ref>
مولوی ملازہی نے اس سوال کے جواب میں کہ ان تحریکوں کے تئیں مسلمانوں کا کیا فرض ہے؟ انہوں نے کہا: جیسا کہ قرآن نے امت کے اتحاد کو سیاسی اور عارضی مسئلہ کے طور پر نہیں بلکہ ایک دینی خاندان کے طور پر اٹھایا ہے، آج ہمیں اتحاد کی ضرورت ہے اور اگر کسی وجہ سے ہمارا اتحاد اب تک کمزور ہے تو ہمیں اس کو مضبوط کرنا چاہیے۔ ہوشیار رہیں کہ دشمن کی آگ کو بھڑکانے نہ دیں اور ہم متحد رہیں اور خاموش نہ رہیں بلکہ ایک ایسی دانش مندی کریں جو ان رکاوٹوں سے نکلنے کا راستہ کھولے اور کفار مسلمانوں کے اس اتحاد و اتفاق سے سبق سیکھیں<ref>[https://hajj.ir/fa/50895 وحشت غرب از گسترش اسلام، سبب شد تا آن‌ها به پیامبر توهین کنند](اسلام کا پھیلاؤ سے خوفزدہ ہوکر مغرب کا پیغمبر کی توہین کا سبب بنا)-hajj.ir/fa(فارسی زبان)- شائع شدہ از:27 جنوری 2015ء- اخذ شدہ بہ تاریخ: 21 نومبر 2024ء۔</ref>
=== راسک اور چابہار میں دہشت گردی کے واقعے پر چابہار سنی امام جمعہ کا پہلا ردعمل ===
ملا زہی نے اس بات کا تذکرہ کرتے ہوئے کہ کسی مسلمان کے لیے کسی کافر کا ناحق خون بہانا جائز نہیں ہے کہا: جو لوگ یہ سمجھتے ہیں کہ وہ جہاد کر رہے ہیں اور لوگوں کے حقوق کا دفاع کر رہے ہیں انہیں ایک لمحے کے لیے سوچنا چاہیے کہ کیا ان کا کام لوگوں کے حقوق کا دفاع کرنا ہے؟!
خبر رساں ایجنسی خبررساں ادارے کے مطابق مولوی عبدالرحمٰن ملاذہی نے کہا: اس ملک میں رہنے والے ہم سب ایک گھر (خاندان) کے افراد کی طرح ہیں، تو یہ کتنی بدصورتی ہے کہ گھر میں ہمیشہ لڑائی جھگڑا رہتا ہے اور کبھی حالات اس قدر خراب ہوجائے کہ قتل کے مرحلہ تک پہنچ جائے۔
جیسا کہ الینا نے بیان کیا ہے، انہوں نے مزید کہا: ایک مسلمان کو ہر حال میں اسلام پر غور کرنا چاہیے، خاص کر جب بات کسی انسان کے خون کی ہو۔
انہوں نے مزید کہا: جو لوگ جہاد کو مسلمان کا قتل اور ناحق قتل سمجھتے ہیں وہ اس بات پر توجہ دیں کہ [[حدیث]] میں آیا ہے کہ اگر کوئی ذمی یعنی کافر کو اسلامی ریاست کی حفاظت میں قتل کرتا ہے، یا کسی کافر کو مسلمان اس کے بدلے جنت میں داخل ہو گا، قاتل کو جنت کی خوشبو بھی نہیں آتی، حالانکہ جنت کی خوشبو چالیس سال کے فاصلے سے ناک تک پہنچ رہی ہے۔
مولوی ملازہی نے اپنی بات جاری رکھی: اس تصادم میں رامین چابہار گاؤں کا ایک سپاہی بھی شہیدوں میں شامل تھا، اس سپاہی نے کیا جرم کیا؟! کیا یہ جہاد ہے؟ ہم اس جرم کی مذمت کرتے ہیں اور ایک دن وہ خود سمجھ جائیں گے کہ ان کا یہ کام قابل مذمت ہے<ref>[https://www.khabaronline.ir/news/1891964/%D8%A7%D9%88%D9%84%DB%8C%D9%86-%D9%88%D8%A7%DA%A9%D9%86%D8%B4-%D8%A7%D9%85%D8%A7%D9%85-%D8%AC%D9%85%D8%B9%D9%87-%D8%A7%D9%87%D9%84-%D8%B3%D9%86%D8%AA-%DA%86%D8%A7%D8%A8%D9%87%D8%A7%D8%B1-%D8%A8%D9%87-%D8%AD%D8%A7%D8%AF%D8%AB%D9%87-%D8%AA%D8%B1%D9%88%D8%B1%DB%8C%D8%B3%D8%AA%DB%8C-%D8%AF%D8%B1-%D8%B1%D8%A7%D8%B3%DA%A9?utm_source=google.com&utm_medium=organic&utm_campaign=google.com&utm_referrer=google.com  اولین واکنش امام جمعه اهل سنت چابهار به حادثه تروریستی در راسک و چابهار](راسک اور چابہار میں دہشت گردی کے واقعے پر چابہار سنی امام جمعہ کا پہلا ردعمل )-khabaronline.ir/news
(فارسی زبان)- شائع شدہ از: 1 اپریل 2024ء- اخذ شدہ بہ تاریخ: 22 نومبر 2024ء۔</ref>


== علمی آثار ==
== علمی آثار ==