3,772
ترامیم
Saeedi (تبادلۂ خیال | شراکتیں) کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں |
Saeedi (تبادلۂ خیال | شراکتیں) کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں |
||
سطر 52: | سطر 52: | ||
شیخ حنینہ نے کہا کہ سوال ہوتا ہے کہ کیسے ایک اہل سنت عالم دین کا ولی شیعہ علماء میں سے ایک ہو سکتا ہے؟ اس کے جواب میں کہا جا سکتا ہے کہ ہر انسان کا اپنا ایک مذہب ہوتا ہے، لیکن سختیوں سے گزرنے، ایک امت بننے اور امت مسلمہ کی سعادت کی راہ، ایک محور اور رہبر پر منحصر ہے اور اس عہدے پر رہبرِ انقلابِ اسلامی فائز ہیں، لہٰذا سب کو ان کی پیروی کرنی چاہیئے <ref>[https://ur.hawzahnews.com/news/396402/%D8%A7%D9%85%D8%AA-%D9%85%D8%B3%D9%84%D9%85%DB%81-%DA%A9%DB%8C-%D8%B3%D8%B9%D8%A7%D8%AF%D8%AA-%D8%B1%DB%81%D8%A8%D8%B1-%D8%A7%D9%86%D9%82%D9%84%D8%A7%D8%A8-%D8%A7%D8%B3%D9%84%D8%A7%D9%85%DB%8C-%DA%A9%DB%8C-%D9%BE%DB%8C%D8%B1%D9%88%DB%8C-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%DB%81%DB%92 امت مسلمہ کی سعادت رہبرِ انقلابِ اسلامی کی پیروی میں ہے]-ur.hawzahnews.com- شائع شدہ از: 4 فروری 2024ء- اخذ شدہ بہ تاریخ: 7 نومبر 2024ء۔</ref>۔ | شیخ حنینہ نے کہا کہ سوال ہوتا ہے کہ کیسے ایک اہل سنت عالم دین کا ولی شیعہ علماء میں سے ایک ہو سکتا ہے؟ اس کے جواب میں کہا جا سکتا ہے کہ ہر انسان کا اپنا ایک مذہب ہوتا ہے، لیکن سختیوں سے گزرنے، ایک امت بننے اور امت مسلمہ کی سعادت کی راہ، ایک محور اور رہبر پر منحصر ہے اور اس عہدے پر رہبرِ انقلابِ اسلامی فائز ہیں، لہٰذا سب کو ان کی پیروی کرنی چاہیئے <ref>[https://ur.hawzahnews.com/news/396402/%D8%A7%D9%85%D8%AA-%D9%85%D8%B3%D9%84%D9%85%DB%81-%DA%A9%DB%8C-%D8%B3%D8%B9%D8%A7%D8%AF%D8%AA-%D8%B1%DB%81%D8%A8%D8%B1-%D8%A7%D9%86%D9%82%D9%84%D8%A7%D8%A8-%D8%A7%D8%B3%D9%84%D8%A7%D9%85%DB%8C-%DA%A9%DB%8C-%D9%BE%DB%8C%D8%B1%D9%88%DB%8C-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%DB%81%DB%92 امت مسلمہ کی سعادت رہبرِ انقلابِ اسلامی کی پیروی میں ہے]-ur.hawzahnews.com- شائع شدہ از: 4 فروری 2024ء- اخذ شدہ بہ تاریخ: 7 نومبر 2024ء۔</ref>۔ | ||
== لبنان میں شیعہ اور سنی اتحاد کے ذریعے ہی اسرائیل کا خاتمہ ہوگا == | |||
رئیس مسلم علماء کونسل لبنان کے بورڈ آف ٹرسٹیز کے چیئرمین نے کہا ہے کہ لبنان میں شیعہ اور سنی اتحاد کے ساتھ اسرائیل کا مقابلہ کر رہے ہیں اور اس اتحاد کے ذریعے صہیونی دشمن کو شکست دیں گے۔ | |||
حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، رئیس مسلم علماء کونسل لبنان کے بورڈ آف ٹرسٹیز کے چیئرمین، شیخ غاذی یوسف حنینہ نے کہا ہے کہ لبنان میں شیعہ اور سنی اتحاد کے ساتھ اسرائیل کا مقابلہ کر رہے ہیں اور اس اتحاد کے ذریعے صہیونی دشمن کو شکست دیں گے۔ انہوں نے [[سید روح اللہ موسوی خمینی|امام خمینی (رح)]] کے اس پیغام کو دہرایا کہ مسلمانوں کو متحد ہو کر صہیونیوں کا مقابلہ کرنا چاہیے۔ | |||
بوشہر میں امام خمینی (رح) قرآنی مدرسہ کے طلباء سے خطاب کرتے ہوئے شیخ غاذی حنینه نے کہا کہ لبنان میں شیعہ اور سنی آبادی تقریباً برابر ہے، شمالی علاقوں میں زیادہ تر سنی جبکہ جنوبی لبنان میں شیعہ آبادی ہے۔ | |||
انہوں نے مزید کہا کہ مسلم علماء کونسل لبنان کا قیام 42 سال قبل ہوا تھا، جس میں 340 علمائے کرام شامل ہیں۔ اس تنظیم کا مقصد شیعہ و سنی اتحاد کو فروغ دینا اور فلسطین کے عوام کی حمایت کرتے ہوئے اسرائیلی قبضے سے آزادی حاصل کرنا ہے۔ | |||
شیخ یوسف غازی نے اس بات کا ذکر کیا کہ ابتدائی دور میں لبنان کے علماء نے امام خمینی (رح) سے ملاقات کی اور صہیونی دشمن کے خلاف اتحاد کا فیصلہ کیا، جس کی امام خمینی (رح) نے بھرپور تائید کی۔ انہوں نے کہا کہ اس تحریک کے بعد اسلامی جمہوریہ ایران نے لبنان کی مزاحمتی تحریک کی حمایت کی، خاص طور پر اسلحے کی فراہمی میں اہم کردار ادا کیا۔ | |||
انہوں نے مزید کہا کہ لبنان میں اسلامی مزاحمتی تحریک نے اسرائیلی جارحیت کے خلاف کامیابیاں حاصل کی ہیں اور اس میں ایران کا کردار کلیدی ہے۔ انہوں نے کہا کہ فلسطین کی تحریک حماس کو اسلحے کی فراہمی کا منصوبہ بھی شہید قاسم سلیمانی کی قیادت میں عمل میں آیا۔ | |||
آخر میں انہوں نے کہا کہ لبنان کے شیعہ اور سنی متحد ہیں اور امام خمینی (رح) کے فرمان کے مطابق صہیونیوں کو شکست دینے کے لیے اپنے اتحاد کو برقرار رکھے ہوئے ہیں | |||
<ref>[https://ur.hawzahnews.com/news/403408/%D9%84%D8%A8%D9%86%D8%A7%D9%86-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%B4%DB%8C%D8%B9%DB%81-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D8%B3%D9%86%DB%8C-%D8%A7%D8%AA%D8%AD%D8%A7%D8%AF-%DA%A9%DB%92-%D8%B0%D8%B1%DB%8C%D8%B9%DB%92-%DB%81%DB%8C-%D8%A7%D8%B3%D8%B1%D8%A7%D8%A6%DB%8C%D9%84-%DA%A9%D8%A7-%D8%AE%D8%A7%D8%AA%D9%85%DB%81-%DB%81%D9%88%DA%AF%D8%A7 لبنان میں شیعہ اور سنی اتحاد کے ذریعے ہی اسرائیل کا خاتمہ ہوگا]- ur.hawzahnews.com- شائع شدہ از: 16 اکتوبر 2024ء- اخذ شدہ بہ تاریخ: 7 نومبر 2024ء۔</ref>۔ |