"نعیم قاسم" کے نسخوں کے درمیان فرق

5,030 بائٹ کا اضافہ ،  بدھ بوقت 14:45
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 18: سطر 18:
}}
}}


'''شیخ نعیم قاسم'''، [[لبنان]] میں [[حزب اللہ لبنان|حزب اللہ]] کے سیکرٹری جنرل، اور [[شیعہ]] شخصیات میں سے ایک ہیں جن کا لبنانی سیاست میں اہم کردار ہے، اور انہوں نے بہت سی سیاسی، سماجی اور ثقافتی سرگرمیاں شروع کی ہیں۔ انہوں نے سید موسی صدر کے تعاون سے، امل پارٹی اور حرکۂ المحرومین کی بنیاد رکھی۔  قاسم نعیم نے 1982ء میں حزب اللہ کے قیام میں اہم کردار ادا کیا اور 1991ء سے آپ مسلسل پانچ مرتبہ حزب اللہ لبنان کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل منتخب ہوئے اور سید حسن نصر اللہ کی شہادت کے بعد آپ کو سیکرٹری جنرل منتخت کیا گیا۔
'''شیخ نعیم قاسم'''، [[لبنان]] میں [[حزب اللہ لبنان|حزب اللہ]] کے سیکرٹری جنرل، اور [[شیعہ]] شخصیات میں سے ایک ہیں جن کا لبنانی سیاست میں اہم کردار ہے، اور انہوں نے بہت سی سیاسی، سماجی اور ثقافتی سرگرمیاں شروع کی ہیں۔ انہوں نے سید موسی صدر کے تعاون سے، امل پارٹی اور حرکۂ المحرومین کی بنیاد رکھی۔  قاسم نعیم نے 1982ء میں حزب اللہ کے قیام میں اہم کردار ادا کیا اور 1991ء سے آپ مسلسل پانچ مرتبہ حزب اللہ لبنان کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل منتخب ہوئے ۔ سیکرٹری جنرل ملک کی اسلامی تحریکوں کے ثقافتی اور جہادی میدانوں میں پانچ دہائیوں سے سرگرم عمل ہیں۔ سید حسن نصر اللہ کی شہادت کے بعد تنظیم کی سپریم کونسل نے آپ کو سیکرٹری جنرل منتخت کیا گیا۔
== سوانح عمری ==
== سوانح عمری ==
نعیم قاسم جمادی الاول 1372ھ/فروری 1953ء کو بیروت کے علاقے  بسطا تحتا میں پیدا ہوئے اور ان کے چھ بچے ہیں جن میں چار لڑکے اور دو لڑکیاں ہیں۔
نعیم قاسم جمادی الاول 1372ھ/فروری 1953ء کو بیروت کے علاقے  بسطا تحتا میں پیدا ہوئے اور ان کے چھ بچے ہیں جن میں چار لڑکے اور دو لڑکیاں ہیں۔


== تعلیم ==
== تعلیم ==
شیخ قاسم نعیم نے دینی تعلیم اپنے استاد آیت اللہ محمد حسین فضل اللہ سے حاصل کی اور لبنان کی یونیورسٹی سے کیمسٹری میں بیچلر کی ڈگری حاصل کی۔
انہوں نے 70 کی دہائی میں ہی لبنان کی اسلامی تحریکوں میں کام کرنا شروع کیا اور امام موسیٰ صدر کے ساتھ مل کر محروموں کی تحریک کی  بنیاد ڈالی۔
1970ء میں انہوں نے لبنان کی یونیورسٹی میں تربیتی علوم کی فکلٹی میں داخلہ لیا اور اس یونیورسٹی میں فرانسیسی زبان میں کیمسٹری کے شعبے کا انتخاب کیا۔ گریجویشن کے بعد لبنان کے ہائی اسکولوں میں 6 سال تک اسی شعبے میں تدریس کی۔
انہوں نے اپنی یونیورسٹی کی تعلیم کے دوران مسجد میں بچوں کے لئے کلاسیں منعقد کیں  جب کہ اس وقت وہ صرف 18 سال کے تھے۔ انہوں نے اس دوران اپنی حوزوی تعلیم بھی جاری رکھی اور [[فقہ]] و اصول میں علامہ سید محمد حسین فضل اللہ کے شاگرد رہے۔
اپنی یونیورسٹی کی تعلیم کے دوران، لبنان کی مسلم طلباء یونین کے قیام میں حصہ لیا اور 1974ء سے 1988ء تک مذہبی اور اسلامی تعلیمی سوسائٹی کے سربراہ رہے۔
انہوں نے فن خطابت کی تعلیم سیکھی ‌‌ اور دینی کی دورس میں شرکت کی اور 1971 میں 18 سال کی عمر میں انہوں نے فرانسیسی زبان میں کیمسٹری پڑھنے کے لیے بیروت کے کالج آف ایجوکیشن (ڈار میل اینڈ فیمیل ٹیچرز) میں شمولیت اختیار کی۔ انہوں نے بہت سی اسلامی کتابوں کا مطالعہ کیا اور ابتدائی مذہبی اسباق تیار کیے، پھر مسجد میں بچوں کے لیے ہفتہ وار سیشن میں اسباق کا انعقاد کیا، اور آپ کی عمر صرف اٹھارہ سال تھی۔  
انہوں نے فن خطابت کی تعلیم سیکھی ‌‌ اور دینی کی دورس میں شرکت کی اور 1971 میں 18 سال کی عمر میں انہوں نے فرانسیسی زبان میں کیمسٹری پڑھنے کے لیے بیروت کے کالج آف ایجوکیشن (ڈار میل اینڈ فیمیل ٹیچرز) میں شمولیت اختیار کی۔ انہوں نے بہت سی اسلامی کتابوں کا مطالعہ کیا اور ابتدائی مذہبی اسباق تیار کیے، پھر مسجد میں بچوں کے لیے ہفتہ وار سیشن میں اسباق کا انعقاد کیا، اور آپ کی عمر صرف اٹھارہ سال تھی۔  


سطر 41: سطر 48:


1978 میں سید حسین الحسینی کے ہاتھوں تحریک کی قیادت سنبھالنے پر۔ ایک سال بھی ایسا نہیں گزرا تھا کہ [[ایران]] کے اسلامی انقلاب کو امام خمینی رحمۃ اللہ علیہ کے ہاتھوں 11 فروری 1979 کو فتح نصیب ہوئی۔ تحریک سے مستعفی ہو گئے،  
1978 میں سید حسین الحسینی کے ہاتھوں تحریک کی قیادت سنبھالنے پر۔ ایک سال بھی ایسا نہیں گزرا تھا کہ [[ایران]] کے اسلامی انقلاب کو امام خمینی رحمۃ اللہ علیہ کے ہاتھوں 11 فروری 1979 کو فتح نصیب ہوئی۔ تحریک سے مستعفی ہو گئے،  
== تبلیغی سرگرمیاں ==
== اجتماعی سرگرمیاں ==
انہوں نے بیروت اور جنوبی مضافات کی متعدد مساجد اور حسینیہ میں درس و تدریس کے ذریعے اپنی اسلامی تبلیغی سرگرمیاں جاری رکھیں۔ شیخ نعیم پورے لبنان میں وسیع پیمانے پر تبلیغ کرنے میں دلچسپی رکھتے تھے، البر اور الارشاد مسجد میں مصيطبة ہفتہ وار تعلیمی سرگرمیوں پر توجہ مرکوز کرتے تھے، جو دس سال سے زیادہ جاری رہے، پھر ہفتہ وار اسباق کو [[محمد بن حسن المهدی|امام مہدی علیہ السلام]] مسجد کی طرف منتقل کیا۔ مسجد شیاح میں تین سال تک، حسينيۂ برج البراجنة اور دیگر مساجد میں تین سے پانچ سال تک ہر ہفتہ تفسیر اور مذہبی اور دینی تعلیم پڑھا تے رہے۔
لبنان کی حزب اللہ کے نئے سکریٹری جنرل نے 1974 میں امام موسیٰ صدر کی طرف سے لبنان کی تحریک محرومین کی عسکری شاخ کے طور پر امل موومنٹ کی تشکیل کے فوراً بعد اس گروپ میں شمولیت اختیار کی اور اس تحریک کے ثقافتی انچارج منتخب ہوئے۔ اس کے بعد آپ امل تحریک کی سپریم کونسل کے سیکرٹری بن گئے۔
 
ایران میں اسلامی انقلاب کے بعد شیخ نعیم قاسم نے امل موومنٹ سے استعفیٰ دے دیا اور اعلی حوزوی تعلیم مکمل کی اور بیروت اور اس کے جنوبی مضافات میں مساجد اور حسینیہ میں کلاسز کا انعقاد کرکے اپنی مذہبی سرگرمیاں جاری رکھیں۔ انہوں نے اپنے آپ کو 10 سال سے زیادہ عرصے تک اس کام کے لیے وقف کیا اور بہت سی مساجد اور حسینیہ میں دینی کلاسز کا انعقاد کیا۔
== حزب اللہ بننے میں ان کا کردار ==
نعیم قاسم 1982ء میں لبنان میں حزب اللہ کے قیام کے عمل میں نمایاں افراد میں سے ایک تھے اور حزب اللہ کی کونسل کے رکن کے طور پر منتخب ہوئے اور حزب اللہ کی تعلیمی اور ثقافتی ذمہ داریاں سونپنے تک 3 مرتبہ اس کونسل میں موجود رہے۔
بیروت میں وہ حزب اللہ کی ایگزیکٹو کونسل کے نائب سربراہ اور پھر سربراہ بنے اور آخر کار 1991 میں وہ حزب اللہ کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل کے طور پر منتخب ہوئے۔
   
ان کی ذمہ داریوں میں سے ایک حزب اللہ کے پارلیمانی نمائندوں کی فعالیتوں اور ان کی سیاسی سرگرمیوں کی پیروی کرنا ہے۔
حزب اللہ کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل کی حیثیت سے شیخ نعیم قاسم کی طویل مدت میں بہت سی پیشرفتیں شامل تھیں جن میں جولائی 1993ء اور 1996ء کی جنگ، 2000ء میں لبنان کی آزادی اور 2006ء میں 33 روزہ جنگ کے علاوہ 2017ء کے تنازعات سرفہرست ہیں اور اس وقت حزب اللہ کی عسکری صلاحیتوں میں تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے۔
== تعلیمی سرگرمیاں ==
== تعلیمی سرگرمیاں ==
انہوں نے 1977 میں جمعیۂ الاسلامیۂ الدینی الاسلامی (اسلامک ریلیجن ایجوکیشن ایسوسی ایشن) کے قیام میں اپنا حصہ ڈالا، جس کا تعلق سرکاری اور نجی اسکولوں میں دین اسلام کی تعلیم سے متعلق ہے، ہر اسکول میں ایک مرد یا خاتون ٹیچر بھیجنا ہے تاکہ ہر کلاس سیکشن کو دین کے ایک یا دو حصے کی تعلیم دیے جائیں۔ جس کے اساتذہ پورے لبنان میں پھیل چکے ہیں اور پانچ سو سے زیادہ اسکولوں میں تین سو سے زیادہ ہیں۔
انہوں نے 1977 میں جمعیۂ الاسلامیۂ الدینی الاسلامی (اسلامک ریلیجن ایجوکیشن ایسوسی ایشن) کے قیام میں اپنا حصہ ڈالا، جس کا تعلق سرکاری اور نجی اسکولوں میں دین اسلام کی تعلیم سے متعلق ہے، ہر اسکول میں ایک مرد یا خاتون ٹیچر بھیجنا ہے تاکہ ہر کلاس سیکشن کو دین کے ایک یا دو حصے کی تعلیم دیے جائیں۔ جس کے اساتذہ پورے لبنان میں پھیل چکے ہیں اور پانچ سو سے زیادہ اسکولوں میں تین سو سے زیادہ ہیں۔
اس کے علاوہ بیروت کے جنوبی مضافات، طائر، نبطیہ اور قصرنبا میں چھ المصطفیٰ (ص) اسکولوں کی بنیاد رکھی، جو سرکاری لبنانی نصاب پڑھائیں
اس کے علاوہ بیروت کے جنوبی مضافات، طائر، نبطیہ اور قصرنبا میں چھ المصطفیٰ (ص) اسکولوں کی بنیاد رکھی، جو سرکاری لبنانی نصاب پڑھائیں۔
 
انہوں نے بیروت اور جنوبی مضافات کی متعدد مساجد اور حسینیہ میں درس و تدریس کے ذریعے اپنی اسلامی تبلیغی سرگرمیاں جاری رکھیں۔ شیخ نعیم پورے لبنان میں وسیع پیمانے پر تبلیغ کرنے میں دلچسپی رکھتے تھے، البر اور الارشاد مسجد میں مصيطبة  ہفتہ وار تعلیمی سرگرمیوں پر توجہ مرکوز کرتے تھے، جو دس سال سے زیادہ جاری رہے، پھر ہفتہ وار اسباق کو [[محمد بن حسن المهدی|امام مہدی علیہ السلام]] مسجد کی طرف منتقل کیا۔ مسجد شیاح میں تین سال تک، حسينيۂ برج البراجنة  اور دیگر مساجد میں تین سے پانچ سال تک ہر ہفتہ تفسیر اور مذہبی اور دینی تعلیم پڑھا تے رہے۔
== انقلاب اسلامی ایران سے وابستگی ==
== انقلاب اسلامی ایران سے وابستگی ==
انہوں نے ایرانی اسلامی انقلاب کی فتح کے ساتھ امام خمینی رحمۃ اللہ علیہ کی قیادت کی وابستگی ظاہر کی، اور ایران میں اسلامی انقلاب کی حمایت کرنے والی اسلامی کمیٹیوں میں حصہ لیا، جس میں منظر عام پر کام کرنے والی تمام اسلامی جماعتیں شامل تھیں۔ اور جس نے انقلاب کے بارے میں میڈیا سرگرمیاں، مارچ اور لیکچرز کیے۔ اسلامی کمیٹیوں اور اس کے جانشین، اسلامی دعوت پارٹی لبنان برانچ، بقاع کے علماء کے ساتھ اور اسلامی امل موومنٹ کے درمیان 1982 میں ملاقاتوں کے بعد، حزب اللہ کی بنیاد رکھی گئی۔
انہوں نے ایرانی اسلامی انقلاب کی فتح کے ساتھ امام خمینی رحمۃ اللہ علیہ کی قیادت کی وابستگی ظاہر کی، اور ایران میں اسلامی انقلاب کی حمایت کرنے والی اسلامی کمیٹیوں میں حصہ لیا، جس میں منظر عام پر کام کرنے والی تمام اسلامی جماعتیں شامل تھیں۔ اور جس نے انقلاب کے بارے میں میڈیا سرگرمیاں، مارچ اور لیکچرز کیے۔ اسلامی کمیٹیوں اور اس کے جانشین، اسلامی دعوت پارٹی لبنان برانچ، بقاع کے علماء کے ساتھ اور اسلامی امل موومنٹ کے درمیان 1982 میں ملاقاتوں کے بعد، حزب اللہ کی بنیاد رکھی گئی۔
سطر 128: سطر 145:


== علمی آثار ==
== علمی آثار ==
شیخ نعیم قاسم کئی کتابوں کے مصنف ہیں جن میں سے ایک کتاب "حزب اللہ" ہے جس میں انہوں نے اس تحریک کے مقاصد، تاریخ اور سیاسی نظریات کی وضاحت کی ہے۔
اسی طرح دیگر کتابیں: "امام خمینی اصالت اور جدت کے درمیان" اور انقلاب اسلامی ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای کے بارے میں  "احیاء گر رہنما" نیز "مزاحمتی معاشرہ؛، ارادہ شہادت اور فتح مندی" جیسے قلمی آثار قابل ذکر ہیں۔
ان کے بعض آثار کی فہرست مندرجہ ذيل ہے:
{{کالم کی فہرست|4}}
{{کالم کی فہرست|4}}
* معالم للحياة من نهج الأمير(ع).
* معالم للحياة من نهج الأمير(ع).