"حسین امیر عبداللہیان" کے نسخوں کے درمیان فرق

کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
(ایک ہی صارف کا 5 درمیانی نسخے نہیں دکھائے گئے)
سطر 24: سطر 24:


== تعلیم ==
== تعلیم ==
امیر عبداللہیان نے وزارت خارجہ کی فیکلٹی سے سفارتی تعلقات میں بیچلر ڈگری، تہران یونیورسٹی کی فیکلٹی آف لاء اینڈ پولیٹیکل سائنسز سے بین الاقوامی تعلقات میں ماسٹر ڈگری (1375) اور تہران یونیورسٹی سے بین الاقوامی تعلقات میں ڈاکٹریٹ کی ڈگری حاصل کی۔
*  انہوں نے تہران یونیورسٹی سے انٹرنیشنل ریلیشنز میں پی ایچ ڈی کی سند حاصل کی۔
*  انہوں نے تہران یونیورسٹی سے انٹرنیشنل ریلیشنز میں پی ایچ ڈی کی سند حاصل کی۔
* 1370 بین الاقوامی تعلقات کی فیکلٹی، وزارت خارجہ، گریجویٹ سفارتی تعلقات  
* 1370 بین الاقوامی تعلقات کی فیکلٹی، وزارت خارجہ، گریجویٹ سفارتی تعلقات  
سطر 129: سطر 128:
شیخ غازی حنینہ اور ان کے ساتھیوں نے اپنی طرف سے لبنان اور خطے میں اسلامی اتحاد اور مزاحمت کی حمایت بالخصوص فلسطینی کاز کی حمایت کے سلسلے میں گذشتہ برسوں میں اس ادارے کے مقاصد اور سرگرمیوں پر روشنی ڈالی۔
شیخ غازی حنینہ اور ان کے ساتھیوں نے اپنی طرف سے لبنان اور خطے میں اسلامی اتحاد اور مزاحمت کی حمایت بالخصوص فلسطینی کاز کی حمایت کے سلسلے میں گذشتہ برسوں میں اس ادارے کے مقاصد اور سرگرمیوں پر روشنی ڈالی۔
لبنانی علماء کے وفد نے عالم اسلام کے اتحاد اور قابض رجیم کی جارحیت اور قتل و غارت کے خلاف فلسطینیوں کے جائز حق کی حمایت کے سلسلے میں اسلامی جمہوریہ ایران کے خصوصی کردار کو سراہتے ہوئے کہا کہ مسئلہ فلسطین اسلامی دنیا کا سب سے اہم مسئلہ ہے۔
لبنانی علماء کے وفد نے عالم اسلام کے اتحاد اور قابض رجیم کی جارحیت اور قتل و غارت کے خلاف فلسطینیوں کے جائز حق کی حمایت کے سلسلے میں اسلامی جمہوریہ ایران کے خصوصی کردار کو سراہتے ہوئے کہا کہ مسئلہ فلسطین اسلامی دنیا کا سب سے اہم مسئلہ ہے۔
== ایران کے مغرب مخالف سفارت کار ==
پاسداران انقلاب کے ساتھ قریبی تعلقات رکھنے والے ایک پیشہ ور سفارت کار اور قدامت پسند شخصیت، امیر عبد اللہیان نے 2021 کے انتخابات میں رئیسی کی کامیابی کے بعد عہدہ سنبھالا تھا۔
ایران کے وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان، جو صدر ابراہیم رئیسی کے ساتھ ہیلی کاپٹر حادثے میں جان سے گئے، اپنے شدید اسرائیل مخالف جذبات اور مغرب کے بارے میں شکوک و شبہات کی وجہ سے جانے جاتے تھے۔


پاسداران انقلاب کے ساتھ قریبی تعلقات رکھنے والے ایک پیشہ ور سفارت کار اور قدامت پسند شخصیت، امیر عبد اللہیان نے 2021 کے انتخابات میں رئیسی کی کامیابی کے بعد عہدہ سنبھالا تھا۔
سرکاری ذرائع ابلاغ نے اس وقت ان کی '''محور مقاومت'''  کی حمایت کو سراہا تھا، یہ مسلح گروہ مشرق وسطیٰ میں اپنے روایتی دشمن اسرائیل کے خلاف صف آرا ہے۔
ایران کے اعلیٰ سفارت کار کے طور پر امیر عبداللہیان کے دور میں ایران کی سفارتی تنہائی ختم کرنے اور سخت امریکی پابندیوں کے اثرات کم کرنے کے لیے سفارتی سرگرمیاں تیز کی گئی تھیں۔
انہوں نے خاص طور پر ایران کے عرب ہمسایوں بشمول علاقائی مسلم طاقت سعودی عرب کے ساتھ تعلقات استوار کرنے کی کوشش کی۔
چین کی ثالثی میں ہونے والے تاریخی معاہدے میں تہران اور ریاض نے مارچ 2023 میں تعلقات بحال کرنے اور اپنے اپنے سفارت خانے دوبارہ کھولنے پر اتفاق کیا تھا۔
حسین امیر عبداللہیان کی موت کے بعد ان کے نائب برائے سیاسی امور علی باقری کو خارجہ تعلقات کی کمیٹی میں شامل کیا گیا ہے۔
علی باقری ایران کے تجربہ کار جوہری مذاکرات کار  اور مغرب کے سخت ناقد ہیں۔ باقری کو ایران کے قدامت پسندوں کا قریبی سمجھا جاتا ہے اور وہ سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای کے اندرونی حلقے کے رکن ہیں، جو باقری کے بھائی کے سسر ہیں
سابق صدر محمود احمدی نژاد کے دور حکومت میں امیر عبداللہیان عرب اور افریقی امور کے نائب وزیر خارجہ کے طور پر خدمات انجام دے چکے ہیں۔
آپ ایران کے جوہری پروگرام پر تعطل کا شکار مذاکرات دوبارہ شروع کرنے کی کوششوں میں شامل تھے، جب 2015 میں مغربی حکومتوں کے ساتھ معاہدہ ختم ہو گیا تھا کیونکہ امریکہ نے 2018 میں یکطرفہ طور پر معاہدے سے دستبرداری اختیار کر لی تھی۔ تاہم بات چیت تعطل کا شکار ہے<ref>[https://www.independenturdu.com/node/168651 حسین امیر عبداللہیان: ایران کے مغرب مخالف سفارت کار]-independenturdu.com- شا‏ئع شدہ از: 20مئی 2024ء- اخذ شدہ بہ تاریخ: 21 مئی 2024ء۔</ref>۔
== بچے ==
== بچے ==
شہید امیر عبداللہیان کے دو نوعمر بیٹے ہیں۔
شہید امیر عبداللہیان کے دو نوعمر بیٹے ہیں۔
سطر 143: سطر 156:


حجت الاسلام محسنی نے کہا کہ شہدائے خدمت آیت اللہ رئیسی اور  امیر عبداللہیان نے ملک اور عوام کی حالت کو بہتر بنانے کے لئے اپنی توانائیاں صرف کیں، اس لئے وہ عوام کی طرف سے شکر گزاری کے مستحق ہیں <ref>[https://ur.mehrnews.com/news/1924116/%D8%B4%DB%81%DB%8C%D8%AF-%D8%B9%D8%A8%D8%AF%D8%A7%D9%84%D9%84%DB%81%DB%8C%D8%A7%D9%86-%D8%A7%DB%8C%DA%A9-%D8%A7%D9%86%D9%82%D9%84%D8%A7%D8%A8%DB%8C-%D8%B1%D9%88%D8%AD-%DA%A9%DB%92-%D8%AD%D8%A7%D9%85%D9%84-%D8%A7%D8%B9%D9%84%DB%8C-%D8%B3%D9%81%D8%A7%D8%B1%D8%AA-%DA%A9%D8%A7%D8%B1-%D8%AA%DA%BE%DB%92-%D8%A7%DB%8C%D8%B1%D8%A7%D9%86%DB%8Cشہید عبداللہیان ایک انقلابی روح کے حامل اعلی سفارت کار تھے، ایرانی چیف جسٹس]-ur.mehrnews.com-شائع شدہ از: 21 مئی 2024ء- اخذ شدہ بہ تاریخ: 21 مئی 2024ء۔</ref>۔
حجت الاسلام محسنی نے کہا کہ شہدائے خدمت آیت اللہ رئیسی اور  امیر عبداللہیان نے ملک اور عوام کی حالت کو بہتر بنانے کے لئے اپنی توانائیاں صرف کیں، اس لئے وہ عوام کی طرف سے شکر گزاری کے مستحق ہیں <ref>[https://ur.mehrnews.com/news/1924116/%D8%B4%DB%81%DB%8C%D8%AF-%D8%B9%D8%A8%D8%AF%D8%A7%D9%84%D9%84%DB%81%DB%8C%D8%A7%D9%86-%D8%A7%DB%8C%DA%A9-%D8%A7%D9%86%D9%82%D9%84%D8%A7%D8%A8%DB%8C-%D8%B1%D9%88%D8%AD-%DA%A9%DB%92-%D8%AD%D8%A7%D9%85%D9%84-%D8%A7%D8%B9%D9%84%DB%8C-%D8%B3%D9%81%D8%A7%D8%B1%D8%AA-%DA%A9%D8%A7%D8%B1-%D8%AA%DA%BE%DB%92-%D8%A7%DB%8C%D8%B1%D8%A7%D9%86%DB%8Cشہید عبداللہیان ایک انقلابی روح کے حامل اعلی سفارت کار تھے، ایرانی چیف جسٹس]-ur.mehrnews.com-شائع شدہ از: 21 مئی 2024ء- اخذ شدہ بہ تاریخ: 21 مئی 2024ء۔</ref>۔
== شہید عبداللہیان کو شاہ عبدالعظیم حسنی کے حرم میں دفن کیا جائے گا ==
مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، شہید صدر رئیسی کے ساتھ صوبہ مشرقی آذبائجان میں حادثے کا شکار ہونے والے شہید امیر عبداللہیان کو شاہ عبدالعظیم حسنی کے حرم میں دفن کیا جائے گا۔
جمعرات کی صبح نو بجے وزیرخارجہ حسین امیر عبداللہیان کا جسد خاکی وزارت خارجہ کے دفتر کے باہر خیابان فردوسی میں تشییع کے بعد حرم حضرت عبدالعظیم حسنی لے جایا جائے گا جہاں دن گیارہ بجے ان کی تدفین کی جائے گی۔
یاد رہے کہ شہید عبداللہیان گذشتہ تیس سالوں سے وزارت خارجہ میں مختلف عہدوں پر کام کررہے تھے۔ صدر رئیسی کے برسراقتدار آنے کے بعد ان کو ملک کا وزیرخارجہ بنایا گیا تھا۔
شہید عبداللہیان شہید صدر رئیسی کے ساتھ صوبہ مشرقی آذربائیجان کے دورے کے دوران ہیلی کاپٹر حادثے کا شکا ہوگئے تھے<ref>[https://ur.mehrnews.com/news/1924140/%D8%B4%DB%81%DB%8C%D8%AF-%D8%B9%D8%A8%D8%AF%D8%A7%D9%84%D9%84%DB%81%DB%8C%D8%A7%D9%86-%DA%A9%D9%88-%D8%B4%D8%A7%DB%81-%D8%B9%D8%A8%D8%AF%D8%A7%D9%84%D8%B9%D8%B8%DB%8C%D9%85-%D8%AD%D8%B3%D9%86%DB%8C-%DA%A9%DB%92-%D8%AD%D8%B1%D9%85-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%AF%D9%81%D9%86-%DA%A9%DB%8C%D8%A7-%D8%AC%D8%A7%D8%A6%DB%92 شہید عبداللہیان کو شاہ عبدالعظیم حسنی کے حرم میں دفن کیا جائے گا]-ur.mehrnews.com- شا‏ئع شدہ از: 21 مئی 2024ء- اخذ شدہ بہ تاریخ: 22 مئی 2024ء۔</ref>۔
== امیر عبداللہیان نے پاک ایران تعلقات کو مضبوط بنانے میں اہم کردار ادا کیا ==
تہران میں پاکستان کے سفیر نے وزیرخارجہ امیر عبداللہیان کی شہادت کے حوالے سے کہا کہ انہوں نے ایران اور پاکستان کے تعلقات کو مستحکم کرنے میں اہم کردار ادا کیا اور ان کی خدمات کو نسلوں تک یاد رکھا جائے گا۔
مہر نیوز کے مطابق، تہران میں پاکستان کے سفیر نے وزیر خارجہ امیر عبداللہیان کی شہادت کے حوالے سے کہا کہ انہوں نے ایران اور پاکستان کے تعلقات مضبوط بنانے میں اہم کردار ادا کیا۔
شہید ایک مضبوط اخلاق کے مالک تھے۔ آپ  اپنے ساتھیوں، دوستوں اور یہاں تک کہ اجنبیوں کے ساتھ بات چیت میں اپنے معمولی اور دوستانہ انداز کے لیے جانے جاتے تھے۔
تہران میں پاکستان کے سفیر محمد مدثر ٹیپو نے مہر خبررساں ایجنسی کو انٹرویو دیتے ہوئے شہید امیر عبداللہیان کے حوالے سے کہا کہ ایران اور پاکستان کے تعلقات کو فروغ دینے میں ان کا کردار نہایت اہمیت کا حامل رہا۔
مہر نیوز رپورٹر: آپ شہید عبداللہیان سے مل چکے ہیں، آپ کی نگاہ میں شہید کی سب سے اہم خصوصیات کیا تھیں؟
=== آپ نے انہیں کس قدر محنتی اور فعال پایا؟ ===
پاکستانی سفیر: مجھے عزت مآب صدر رئیسی، وزیر خارجہ اور ان کے ساتھیوں کی شہادت کے بارے میں جان کر بہت دکھ ہوا۔ وزیر خارجہ امیر عبداللہ ایک بہترین انسان تھے۔ میں ان کی عاجزی، اور دور اندیشی سے بہت متاثر ہوا۔
آپ ذاتی طور پر مجھ پر بہت مہربان رہے، ان کی خصوصیات کے بارے میں یہی کہ میرے خیال میں وہ دنیا کے اہم ترین سیاستدانوں میں سے ایک تھے۔
=== آپ نے انہیں ایران کے قومی مفادات کے تحفظ میں کتنا سنجیدہ پایا؟ ===
وہ جیو اسٹریٹیجک مسائل پر گہری نظر رکھتے تھے۔ ان کے پاس زبردست حکمت عملی تھی اور بڑی لگن کے ساتھ ایران کے مفادات کا تحفظ کیا۔
=== ایران اور پاکستان تعلقات کے فروغ میں ان کے اقدامات کس حد تک موثر تھے؟ ===
ان کا پاکستان سے بھی گہرا تعلق تھا۔ آپ پاکستان اور ایران کے تعلقات کو مستحکم دیکھنا چاہتے تھے۔
آپ جنوری کے آخر میں پاکستان گئے تاکہ دونوں ممالک کے رہنماؤں اور عوام کے درمیان مزید اعتماد پیدا کیا جا سکے۔
جب  اپریل میں وزیر خارجہ محترم صدر رئیسی کے ہمراہ پاکستان گئے تو ان کی ہماری اعلی قیادت کے ساتھ شاندار ملاقاتیں ہوئیں اور انہوں نے دوطرفہ تعلقات کو مضبوط بنانے میں اہم کردار ادا کیا اور ان کا یہ کردار آنے والی نسلوں تک یاد رکھا جائے گا۔
ہمارے ملک میں سوگ کا سماں جاری ہے اور لوگ دلی تعزیت کا اظہار کر رہے ہیں۔ یہ دونوں شخصیات پاکستان میں واقعی مقبول تھیں اور پاکستانی عوام کے دلوں میں بستی تھیں۔
پاکستانی عوام تاریخ کے اس نازک اور المناک لمحے میں اپنے ایرانی بھائیوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کرتے ہیں<ref>[https://ur.mehrnews.com/news/1924208/%D8%A7%D9%85%DB%8C%D8%B1-%D8%B9%D8%A8%D8%AF%D8%A7%D9%84%D9%84%DB%81%DB%8C%D8%A7%D9%86-%D9%86%DB%92-%D9%BE%D8%A7%DA%A9-%D8%A7%DB%8C%D8%B1%D8%A7%D9%86-%D8%AA%D8%B9%D9%84%D9%82%D8%A7%D8%AA-%DA%A9%D9%88-%D9%85%D8%B6%D8%A8%D9%88%D8%B7-%D8%A8%D9%86%D8%A7%D9%86%DB%92-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%A7%DB%81%D9%85-%DA%A9%D8%B1%D8%AF%D8%A7%D8%B1 امیر عبداللہیان نے پاک ایران تعلقات کو مضبوط بنانے میں اہم کردار ادا کیا]-شائع شدہ از: 23 مئی 2024ء۔- اخذ شدہ بہ تاریخ: 23 مئی 2024ء۔</ref>۔
== ایرانی وزیر خارجہ حرم شاہ عبدالعظیم حسنی میں سپرد خاک ==
ایرانی وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان حرم شاہ عبدالعظیم حسنی میں سپرد خاک
شہید وزیرخارجہ کو شاہ عبدالعظیم حسنی کے حرم میں سپرد خاک کیا گیا۔
مہر خبررساں ایجنسی کے مطابق، شہید ایرانی وزیرخارجہ حسین امیر عبداللہیان کو تہران میں شاہ عبدالعظیم حسنی کے حرم میں دفن کیا گیا۔
شہید عبداللہیان اور دیگر '''شہدائے خدمت'''  کی کل تہران میں تشییع کی گئی تھی جس میں انقلاب اسکوائر سے لے کر آزادی اسکوائر تک لاکھوں لوگوں نے شرکت کی تھی۔
جمعرات کو علی الصبح شہید عبداللہیان کو مشہد میں [[علی بن موسی|حضرت امام رضا علیہ السلام]] کے حرم کے طواف کے لئے لے جایا گیا تھا۔ مشہد سے واپسی کے بعد ان کا جسد خاکی وزارت خارجہ کے دفتر میں رکھا گیا جہاں غیر ملکی مندوبین نے ادائے احترام کیا<ref>[https://ur.mehrnews.com/news/1924230/%D8%A7%DB%8C%D8%B1%D8%A7%D9%86%DB%8C-%D9%88%D8%B2%DB%8C%D8%B1-%D8%AE%D8%A7%D8%B1%D8%AC%DB%81-%D8%AD%D8%B3%DB%8C%D9%86-%D8%A7%D9%85%DB%8C%D8%B1-%D8%B9%D8%A8%D8%AF%D8%A7%D9%84%D9%84%DB%81%DB%8C%D8%A7%D9%86-%D8%AD%D8%B1%D9%85-%D8%B4%D8%A7%DB%81-%D8%B9%D8%A8%D8%AF%D8%A7%D9%84%D8%B9%D8%B8%DB%8C%D9%85-%D8%AD%D8%B3%D9%86%DB%8C ایرانی وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان حرم شاہ عبدالعظیم حسنی میں سپرد خاک]-ur.mehrnews.com-شائع شدہ از: 23 مئی 2024ء- اخذ شدہ بہ تاریخ: 23 مئی 2024ء۔</ref>۔
== حزب اللہ کے سکریٹری جنرل ==
حزب اللہ کے سکریٹری جنرل نے ایران کے وزیر خارجہ شہید عبد الہیان کے بارے میں کہا کہ شہید امیر عبداللہیان [[لبنان]]، [[فلسطین]] اور مزاحمتی تحریکوں میں بہت دلچسپی رکھتے تھے اور یہ ان کی شخصیت کی خصوصیات میں سے تھی۔ ہم نے شہید رئیسی اور امیر عبداللہیان کی طرف سے مدد، حمایت، محبت کے سوا کچھ نہیں دیکھا اور اس کے لیے ہم ان کے بے حد مشکور ہیں۔ ان دونوں کرداروں کی سب سے اہم خصلت عاجزی تھی۔ ان میں غریبوں سے محبت اور احترام پایا جاتا تھا اور یہ مکتب [[اسلام]]، [[حضرت محمد صلی اللہ علیہ و آلہ|پیغمبر اکرم (ص)]] اور [[سید روح اللہ موسوی خمینی|امام خمینی (رح)]] کے اصولوں میں سے ایک اصول ہے۔ اسی طرح شہید آل ہاشم ایک مجاہد او دیانت دار عالم دین تھے <ref>[https://ur.mehrnews.com/news/1924286/%D8%B4%DB%81%DB%8C%D8%AF-%D8%B1%D8%A6%DB%8C%D8%B3%DB%8C-%D8%A7%DB%8C%DA%A9-%D8%B1%D9%88%D9%84-%D9%85%D8%A7%DA%88%D9%84-%D9%86%DB%81%D8%A7%DB%8C%D8%AA-%D8%A8%DB%81%D8%A7%D8%AF%D8%B1-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D8%AE%D8%AF%D9%85%D8%AA-%DA%AF%D8%A7%D8%B1-%D8%A7%D9%86%D8%B3%D8%A7%D9%86-%D8%AA%DA%BE%DB%92 شہید رئیسی ایک رول ماڈل، نہایت بہادر اور خدمت گار انسان تھے، سید حسن نصر اللہ]-ur.mehrnews.com- شائع شدہ از: 24 مئی 2024ء- اخذ شدہ بہ تاریخ: 25 مئی 2024ء۔</ref>۔


== حوالہ جات ==
== حوالہ جات ==
confirmed
2,853

ترامیم