3,958
ترامیم
Saeedi (تبادلۂ خیال | شراکتیں) |
Saeedi (تبادلۂ خیال | شراکتیں) |
||
سطر 27: | سطر 27: | ||
نوجوان اور F-4 لڑاکا کرد گر کر تباہ ہو گئے اور دونوں پیراشوٹ کے ذریعے دو مختلف جگہوں پر اترے، اور پائلٹ یشیا ایویرام کو اسرائیلی گشتی جنگجوؤں نے بچایا، اور رون آراد کو امل موومنٹ فورسز نے پکڑ کر [[حزب اللہ لبنان|حزب اللہ]] کے حوالے کر دیا۔ مذاکرات کی کوششوں کے باوجود صہیونی اراد کو رہا کرنے میں ناکام رہے اور آخر کار جون 2008 میں حزب اللہ نے اعلان کیا کہ عراد مر گیا ہے۔ اس لیے ران اراد ایک معاہدے تک پہنچنے میں صیہونی حکومت کی پے در پے ناکامیوں کی علامت بن گیا اور تبادلے کے منصوبے کے حامیوں نے بھی اس طرح کی تباہی کے اعادہ کو روکنے کے لیے اس منصوبے کو قبول کیا۔ اس منصوبے کے مخالفین کے مقابلے میں، وہ اس طرح کے معاہدے کو اسرائیل کی بڑی تباہیوں اور ناکامیوں میں سے ایک سمجھتے تھے۔ | نوجوان اور F-4 لڑاکا کرد گر کر تباہ ہو گئے اور دونوں پیراشوٹ کے ذریعے دو مختلف جگہوں پر اترے، اور پائلٹ یشیا ایویرام کو اسرائیلی گشتی جنگجوؤں نے بچایا، اور رون آراد کو امل موومنٹ فورسز نے پکڑ کر [[حزب اللہ لبنان|حزب اللہ]] کے حوالے کر دیا۔ مذاکرات کی کوششوں کے باوجود صہیونی اراد کو رہا کرنے میں ناکام رہے اور آخر کار جون 2008 میں حزب اللہ نے اعلان کیا کہ عراد مر گیا ہے۔ اس لیے ران اراد ایک معاہدے تک پہنچنے میں صیہونی حکومت کی پے در پے ناکامیوں کی علامت بن گیا اور تبادلے کے منصوبے کے حامیوں نے بھی اس طرح کی تباہی کے اعادہ کو روکنے کے لیے اس منصوبے کو قبول کیا۔ اس منصوبے کے مخالفین کے مقابلے میں، وہ اس طرح کے معاہدے کو اسرائیل کی بڑی تباہیوں اور ناکامیوں میں سے ایک سمجھتے تھے۔ | ||
== میڈیا == | |||
11 اکتوبر 2011ء کو العربیہ نیٹ ورک نے ایک رپورٹ میں اعلان کیا کہ تحریک حماس اور صیہونی حکومت نے جرمنی اور مصر کی ثالثی سے گیلاد شالیت کی رہائی کے معاملے پر ایک معاہدہ کیا اور نیتن یاہو نے بھی اس کے متن کی منظوری دے دی۔ کابینہ کے خصوصی اجلاس میں معاہدہ ہوا اور آخر کار اس معاہدے پر قاہرہ میں جرمنی اور مصر کی ثالثی سے دستخط ہوئے۔ | |||
=== اسرائیلی تجزیہ کار === | |||
معاہدے کی منظوری کے اعلان کے ساتھ ہی صیہونی حکومت کے پریس نے اس مسئلے کو بڑے پیمانے پر کوریج دی۔ صیہونی تجزیہ نگار ڈین شفتان نے ممکنہ تبادلے کے معاہدے کو صیہونی حکومت کے قیام کے بعد فلسطینیوں کی سب سے بڑی فتح قرار دیا۔ | |||
=== اسرائیلی حکام === | |||
صیہونی حکومت کے اس وقت کے صدر شمعون پیریز نے اس معاہدے پر وزیر اعظم (نیتن یاہو) کا شکریہ ادا کیا، جسے انہوں نے ایک بہادر فیصلے سے تعبیر کیا۔ بنجمن نیتن یاہو نے اس معاہدے کو صیہونی حکومت کے سیکورٹی خطرات اور شالیط کی ان کے خاندان کو واپسی کے درمیان توازن قائم کرنے پر بھی غور کیا۔ تاہم صیہونی حکومت کے ترجمان Avi Pazner نے Farnes 24 ٹی وی چینل کے ساتھ گفتگو میں اعلان کیا کہ شالیط کے تبادلے کے سامنے 1027 فلسطینی قیدیوں کی رہائی گزشتہ پانچ سالوں میں اسرائیل کا سب سے بڑا المیہ ہے۔ | |||
== رہا کر دیے گئے کمانڈرز اور اہم شخصیات == | == رہا کر دیے گئے کمانڈرز اور اہم شخصیات == | ||
* [[یحییٰ سنور]] کو ابو ابراہیم کے نام سے جانا جاتا ہے، اسلامی مزاحمتی تحریک حماس کے سیاسی بیورو کے سربراہ۔ | * [[یحییٰ سنور]] کو ابو ابراہیم کے نام سے جانا جاتا ہے، اسلامی مزاحمتی تحریک حماس کے سیاسی بیورو کے سربراہ۔ |