3,958
ترامیم
Saeedi (تبادلۂ خیال | شراکتیں) |
Saeedi (تبادلۂ خیال | شراکتیں) |
||
سطر 10: | سطر 10: | ||
اسرائیل کی جانب سے اسرائیلی فوجی کی حیثیت کے بارے میں معلومات حاصل کرنے کے مقصد سے یکم اکتوبر 2009 کو ایک جرمن ثالث کے ذریعے اسرائیل اور حماس کے درمیان تبادلہ ہوا اور اسے '''صفقۂ الحرائر'''سلکس ڈیل کا نام دیا گیا، جس کے مطابق اسرائیل نے 20 فلسطینیوں کو رہا کیا۔ مغربی کنارے اور غزہ کی پٹی کے قیدیوں نے، اور اس کے بدلے میں دو منٹ کی ویڈیو میں شالیت کو اچھی حالت میں دکھایا۔ | اسرائیل کی جانب سے اسرائیلی فوجی کی حیثیت کے بارے میں معلومات حاصل کرنے کے مقصد سے یکم اکتوبر 2009 کو ایک جرمن ثالث کے ذریعے اسرائیل اور حماس کے درمیان تبادلہ ہوا اور اسے '''صفقۂ الحرائر'''سلکس ڈیل کا نام دیا گیا، جس کے مطابق اسرائیل نے 20 فلسطینیوں کو رہا کیا۔ مغربی کنارے اور غزہ کی پٹی کے قیدیوں نے، اور اس کے بدلے میں دو منٹ کی ویڈیو میں شالیت کو اچھی حالت میں دکھایا۔ | ||
== گیلاد شالیط کی گرفتاری == | |||
25 جون 2006ء بروز اتوار کی صبح حماس تحریک کے خصوصی یونٹوں کا ایک گروپ غزہ کی پٹی سے زیر زمین اسرائیلی سرحد میں 300 میٹر لمبی کھودی گئی سرنگ سے گزر کر اسرائیلی سرحد میں داخل ہوا۔ گروپوں نے واچ ٹاور، ایک بکتر بند اہلکار اور ایک مرکاوا ٹینک پر حملہ کیا۔ مرکاوا ٹینک پر حملے میں حماس تحریک کے دستوں نے ٹینک میں دستی بم پھینک کر اسے کھول دیا اور اس دھماکے کے دوران دو اسرائیلی فوجی ہلاک اور ایک فوجی شدید زخمی ہو گیا اور چوتھا رکن سارجنٹ گیلاد شالیط نے ہتھیار ڈال کر ٹینک چھوڑ دیا۔ اس کامیاب اور بے مثال آپریشن کے بعد فلسطینی فورسز کامیابی کے ساتھ ان کی حدود میں داخل ہو گئیں۔ شالیط کو 1934 دنوں تک غزہ کی پٹی میں نامعلوم مقام پر قید رکھا گیا۔ اس کی زندگی کی واحد نشانیاں ایک آڈیو ٹیپ، ایک ویڈیو ریکارڈنگ اور تین خطوط تھے۔ | |||
== 2011 میں وفا الاحرار کا معاہدہ == | == 2011 میں وفا الاحرار کا معاہدہ == |