3,521
ترامیم
Saeedi (تبادلۂ خیال | شراکتیں) کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں |
Saeedi (تبادلۂ خیال | شراکتیں) |
||
سطر 43: | سطر 43: | ||
{{اختتام}} | {{اختتام}} | ||
== اتحاد کے بارے میں ان نظریہ == | == اتحاد کے بارے میں ان نظریہ == | ||
اتحاد کے بارے آپ کہتے ہیں کہ میں دیکھ رہا ہوں کہ اسلامی مکاتب فکر کے درمیان اتحاد ہے۔ کیونکہ تمام اسلامی مکاتب فکر کے اصل، منبع اور ماخذ ایک ہی ہے جو کہ [[قرآن]] اور سنت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ہے، اس لیے تقابلی فقہ کا مطالعہ کرنے سے | اتحاد کے بارے میں آپ کہتے ہیں کہ میں دیکھ رہا ہوں کہ اسلامی مکاتب فکر کے درمیان اتحاد ہے۔ کیونکہ تمام اسلامی مکاتب فکر کے اصل، منبع اور ماخذ ایک ہی ہے جو کہ [[قرآن]] اور سنت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ہے، اس لیے تقابلی فقہ کا مطالعہ کرنے سے عقل میں لچک اور سوچ اور فکر میں حکمت مل جاتی ہے اور مسلمانوں پر اس کا اچھا اثر پڑتا ہے، آپ اسلامی مکاتب فکر سے جو انتخاب کرتے ہیں جو انسان اور وقت اور جگہ کے مطابق ہو۔ ہم یہ نہیں کہہ سکتے کہ: ہم اسلامی عقائد کو ختم کر دیں گے، اور کہیں گے: ہم ایک نظریہ اپنائیں گے ایسا ممکن نہیں ہے۔ | ||
کیونکہ افکار اور آراء کا مختلف اور متنوع ہونا ایک طبعی اور فطری شئی ہے جس کے ساتھ لوگ پیدا ہوتے ہیں۔ کیونکہ یہ تنوع وحدانیت کی طرف اشارہ کرتا ہے، اور وہ خدا ہے جس کا وجود بابرکت اور اعلی ہے | کیونکہ افکار اور آراء کا مختلف اور متنوع ہونا ایک طبعی اور فطری شئی ہے جس کے ساتھ لوگ پیدا ہوتے ہیں۔ کیونکہ یہ تنوع وحدانیت کی طرف اشارہ کرتا ہے، اور وہ خدا ہے جس کا وجود بابرکت اور اعلی ہے "وَ مِنْ كُلِّ شَيْءٍ خَلَقْنا زَوْجَيْنِ" <ref>ذاریات/49</ref>۔ ہر چیز سے ہم نے دو جوڑے بنائے۔ اس کے لیے، اس کے علاوہ ہر چیز کثیر ہے، اور اس لیے یہ تکثیریت اور یہ تنوع فطری ہے۔ بحیثیت انسان ہمارا مسئلہ دوسروں کو قبول کرنا یا خود سے عدم برداشت کی وجہ سے ہے۔ | ||
=== متنوع اور مختلف نظریات کے فائدے === | === متنوع اور مختلف نظریات کے فائدے === | ||
جہاں تک بنیادی اصول کا تعلق ہے، چیزوں کا تنوع، اقسام کی کثرت اور آراء کا اختلاط ایک ایسی چیز ہے جو شک و شبہ سے بالاتر ہے، بلکہ یہ انسانیت کے لیے فائدے کا باعث ہے"وَ لَوْ لا دَفْعُ اللَّهِ النَّاسَ بَعْضَهُمْ بِبَعْضٍ لَهُدِّمَتْ صَوامِعُ وَ بِيَعٌ وَ صَلَواتٌ وَ مَساجِدُ"<ref>سورہ حج/40</ref>۔ | جہاں تک بنیادی اصول کا تعلق ہے، چیزوں کا تنوع، اقسام کی کثرت اور آراء کا اختلاط ایک ایسی چیز ہے جو شک و شبہ سے بالاتر ہے، بلکہ یہ انسانیت کے لیے فائدے کا باعث ہے"وَ لَوْ لا دَفْعُ اللَّهِ النَّاسَ بَعْضَهُمْ بِبَعْضٍ لَهُدِّمَتْ صَوامِعُ وَ بِيَعٌ وَ صَلَواتٌ وَ مَساجِدُ"<ref>سورہ حج/40</ref>۔ |