"جنگ یوم کپور" کے نسخوں کے درمیان فرق

کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
 
(ایک ہی صارف کا 37 درمیانی نسخے نہیں دکھائے گئے)
سطر 1: سطر 1:
{{ترمیم}}
{{خانہ معلومات واقعہ
{{خانہ معلومات واقعہ
| عنوان =  
| عنوان =  
سطر 12: سطر 11:
}}
}}


'''جنگ یوم کپور''' یا جنگ عرب  یا جنگ رمضان عربوں اور [[اسرائیل]] کے درمیان آخری جنگ ہے جو 6 سے 25 اکتوبر 1973 تک 20 دن تک جاری رہی۔ یہ جنگ نہر سویز اور گولان کی پہاڑیوں کے مشرق میں اسرائیلی افواج کے ٹھکانوں کے خلاف [[مصر]] اور [[شام]] کے اچانک حملے سے شروع ہوئی، وہ علاقے جو چھ دن کی جنگ میں چھ سال قبل اسرائیلی فوجوں نے اپنے قبضے میں لے لیے تھے۔
'''جنگ یوم کپور''' (عربی:'''حرب أكتوبر أو حرب العاشر من رمضان''') یا جنگ عرب  یا جنگ رمضان عربوں اور [[اسرائیل]] کے درمیان آخری جنگ ہے جو 6 سے 25 اکتوبر 1973 تک 20 دن تک جاری رہی۔ یہ جنگ نہر سویز اور گولان کی پہاڑیوں کے مشرق میں اسرائیلی افواج کے ٹھکانوں کے خلاف [[مصر]] اور [[شام]] کے اچانک حملے سے شروع ہوئی، وہ علاقے جو چھ دن کی جنگ میں چھ سال قبل اسرائیلی فوجوں نے اپنے قبضے میں لے لیے تھے۔
حملہ یوم کپور کے آخری گھنٹوں میں شروع ہوا، جو کہ یہودیت کا مقدس ترین دن ہے۔ چونکہ یہ جنگ اکتوبر کے مہینے اور رمضان کے مہینے میں ہوئی تھی، اس لیے اسے جنگ اکتوبر اور رمضان کی جنگ بھی کہا جاتا ہے۔ اس جنگ نے بڑے پیمانے پر بین الاقوامی موقف کو بھڑکا دیا اور اس دوران اس وقت کی دو سپر پاور امریکہ اور سابق سوویت یونین نے بڑی مقدار میں فوجی ساز و سامان اور رسد بھیج کر اپنے اتحادیوں کی حمایت کی۔
حملہ یوم کپور کے آخری گھنٹوں میں شروع ہوا، جو کہ یہودیت کا مقدس ترین دن ہے۔ چونکہ یہ جنگ اکتوبر کے مہینے اور رمضان کے مہینے میں ہوئی تھی، اس لیے اسے جنگ اکتوبر اور رمضان کی جنگ بھی کہا جاتا ہے۔ اس جنگ نے بڑے پیمانے پر بین الاقوامی موقف کو بھڑکا دیا اور اس دوران اس وقت کی دو سپر پاور امریکہ اور سابق سوویت یونین نے بڑی مقدار میں فوجی ساز و سامان اور رسد بھیج کر اپنے اتحادیوں کی حمایت کی۔
== جنگ کا تعارف ==
== جنگ کا تعارف ==
سطر 49: سطر 48:
* اسرائیل نے جنگ جاری رکھی، مصر-سوئز کے صحرائی راستے کو منقطع کرنے اور سویز شہر پر قبضہ کرنے کے لیے، 23 اکتوبر کو، اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے جنگ بندی کی منظوری کے لیے ایک اور قرارداد جاری کی، اور مصر اور اسرائیل اس سے بھی اتفاق کیا.
* اسرائیل نے جنگ جاری رکھی، مصر-سوئز کے صحرائی راستے کو منقطع کرنے اور سویز شہر پر قبضہ کرنے کے لیے، 23 اکتوبر کو، اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے جنگ بندی کی منظوری کے لیے ایک اور قرارداد جاری کی، اور مصر اور اسرائیل اس سے بھی اتفاق کیا.
* سادات نے سوویت یونین اور امریکہ سے کہا کہ وہ جنگ بندی کو یقینی بنانے کے لیے فوج بھیجیں۔
* سادات نے سوویت یونین اور امریکہ سے کہا کہ وہ جنگ بندی کو یقینی بنانے کے لیے فوج بھیجیں۔
== عربوں کے لیے جنگی نقصانات ==
8528 شہری اور فوجی ہلاک اور 19549 زخمی ہوئے۔
* مصر: 500 ٹینک، 120 جنگی طیارے اور 15 ہیلی کاپٹر تباہ ہوئے۔
* شام: 500 ٹینک، 117 جنگی طیارے اور 13 ہیلی کاپٹر تباہ ہوئے۔
* [[عراق]]: 137 ٹینک اور 26 جنگی طیارے تباہ ہوئے۔
* [[اردن]]: 18 ٹینک تباہ ہوئے۔
== اسرائیل کے لیے جنگی نقصانات ==
2656 ہلاک اور 7250 زخمی ہوئے۔
* 340 سے زائد قیدی۔
* 400 ٹینک تباہ اور دیگر ٹینکوں پر عرب فوج نے قبضہ کر لیا۔
* 300 سے زائد جنگی طیاروں اور 25 ہیلی کاپٹروں کی تباہی
== اس وقت ایران کے اقدامات ==
اس جنگ کے دوران [[ایران]] کی پہلوی حکومت نے اس جنگ میں شامل دونوں فریقوں کو مدد فراہم کی۔ ایک طرف وہ اسرائیل کو تیل بیچتا رہا اور اس طریقے سے اسرائیل کی ضروریات پوری کرتا رہا اور دوسری طرف سوویت یونین کے طیاروں کو اپنی فضائی حدود فراہم کرتا رہا تاکہ وہ ایران کی فضائی حدود کے ذریعے عراق کو رسد کی امداد فراہم کر سکیں۔
اس نے مصر کو تیل بھی فروخت کیا جس کی وجہ سے اگلے برسوں میں ایران اور مصر کے تعلقات میں توسیع ہوئی۔
اس جنگ کے خاتمے کے بعد ایران کی شاہی حکومت نے بھی اسرائیل اور مصر کے درمیان ثالث کا کردار ادا کرنے کی کوشش کی اور جنگ کے دوران قبضے میں لی گئی زمینوں کو واپس کرنے کے لیے اسرائیل کی حوصلہ افزائی کرنے والوں میں سے ایک تھی۔
== ایک سپر جاسوس کی موت ==
[[فائل:ابرجاسوس.jpg|250px|بدون_چوکھٹا|بائیں]]
جنگ میں مصر اور شام کی ابتدائی کامیابیاں قابل ذکر تھیں لیکن اسرائیلی حکومت کی فوج نے حیرانی کے باوجود فوری مداخلت کی اور فضائی حملوں سے دونوں ممالک کی فوجوں کو مفلوج کر دیا اور حملہ ناکام ہو گیا۔ کئی دہائیوں تک جمال عبدالناصر کے داماد اور انور سادات کے معاون اشرف مروان کا کردار واضح نہیں تھا اور اسرائیلیوں کے درمیان تنازعہ میں اس کی جاسوسی کی دستاویزات کب سامنے آئیں۔
مروان اپنے لندن کے اپارٹمنٹ کی بالکونی سے گرا، حالانکہ اس کا خاندان، یہ ماننے کو تیار نہیں کہ وہ اسرائیل کے لیے جاسوسی کر رہا تھا، اس نے قتل کا الزام موساد پر لگایا۔
اس جنگ کی پچاسویں سالگرہ کے موقع پر اسرائیل میں دستاویزات اور انٹرویوز پر مبنی ایک دستاویزی فلم نشر کی گئی، جس سے معلوم ہوتا ہے کہ مروان نے کچھ دن پہلے یعنی 3 ستمبر 1973 کو موساد کو آگاہ کیا تھا۔
اس معلومات کے مطابق اس وقت اسرائیلی فضائیہ کے کمانڈر بنی پیلڈ نے مصر اور شام پر احتیاطی بمباری کا مطالبہ کیا تھا لیکن اس وقت کی اسرائیل کی وزیر اعظم گولڈا مائر نے اس حملے کی مخالفت کی تھی اور بعد ازاں مصر اور شام پر بمباری کی گئی تھی۔ اس حکومت کے اداروں کی خفیہ تحقیقات میں اس جنگ کے ابتدائی دور میں صیہونیوں کے نقصانات کا ذمہ دار تھا۔
== یوم کپور سے یوم الاقصیٰ تک ==
[[طوفان الاقصیٰ|آپریشن طوفان الاقصیٰ]] 1973ء کی عرب اسرائیل جنگ کی سالگرہ کے موقع پر ہوا، جسے یوم کپور جنگ یا رمضان جنگ بھی کہا جاتا ہے اور فلسطینی اس آپریشن کے دن کو بھی متعارف کراتے ہیں، جس نے شدید نقصان پہنچایا ہے۔ اسرائیل، یوم کپور کے جواب میں یوم الاقصیٰ کے طور پر۔
طوفان الاقصیٰ ایک ایسا آپریشن ہے جس میں ایک ہزار سے زیادہ اسرائیلی ہلاک اور ان میں سے تقریباً تین ہزار زخمی ہوئے۔ اسرائیل کے اعداد و شمار کے مطابق حماس نے 150 کے قریب اسرائیلی شہریوں اور فوجیوں کو یرغمال بنایا ہے۔ تاہم آپریشن طوفان الاقصیٰ کا ایک قابل ذکر نکتہ اس آپریشن کے درمیان میں اسرائیلی حکومت کا وسیع پیمانے پر حیرانی ہے۔
ایک ایسا مسئلہ جو فلسطینی مزاحمت کے لیے ایک بہت بڑی فتح ہے، خاص طور پر اسرائیل کی انٹیلی جنس اور جاسوسی ایجنسیوں کی جانب سے [[غزہ پٹی|غزہ کی پٹی]] پر تسلط اور مسلسل فضائی نگرانی کے ساتھ ساتھ مذکورہ علاقے میں اس حکومت کے جاسوسوں (موساد) کی موجودگی پر غور کرنا۔
== مزید دیکھیے ==
* [[طوفان الاقصیٰ]]
* [[معاہدہ اوسلو]]
* [[حماس]]
== مآخذ ==
* [https://www.aljazeera.net/encyclopedia/2022/10/5/6-%D8%A3%D9%83%D8%AA%D9%88%D8%A8%D8%B1-%D8%B1%D8%A7%D8%A8%D8%B9-%D8%A7%D9%84%D8%AD%D8%B1%D9%88%D8%A8-%D8%A7%D9%84%D8%B9%D8%B1%D8%A8%D9%8A%D8%A9 حرب 6 أكتوبر 1973.. يوم فاجأت الجيوش العربية إسرائيل] (6 اکتوبر 1973 کی جنگ… جس دن عرب فوجوں نے اسرائیل کو حیران کردیا۔)- aljazeera.net(عربی زبان)- شائع شدہ از: 2023/10/06-اخذ شده به تاریخ:21 اپريل 2024ء۔
* [https://eurasiaar.org/yom-kippur-war-egypt-israel/ حرب يوم الغفران.. المعركة التي غيرت إسرائيل] (یوم کپور جنگ... وہ جنگ جس نے اسرائیل کو بدل دیا۔)-eurasiaar.org (عربی زبان)- شائع شدہ از:9 اکتوبر 2021ء- اخذ شده به تاریخ:21 اپريل 2024ء۔
* [https://www.aljazeera.net/politics/2023/10/6/%D8%A8%D8%B9%D8%AF-%D9%86%D8%B5%D9%81-%D9%82%D8%B1%D9%86-%D9%87%D8%B0%D8%A7-%D9%85%D8%A7-%D9%83%D8%B4%D9%81%D9%87-%D8%A7%D9%84%D8%A3%D8%B1%D8%B4%D9%8A%D9%81 حرب أكتوبر .. ما الذي كشفت عنه وثائق الأرشيف الأميركي بعد نصف قرن؟] (اکتوبر جنگ... نصف صدی کے بعد امریکی آرکائیو دستاویزات نے کیا انکشاف کیا؟) - aljazeera.net(عربی زبان)- شائع شدہ از: 2023/10/06-اخذ شده به تاریخ:21 اپريل 2024ء۔
* [https://jangaavaran.ir/yom-kippur-war-1973/ جنگ سال 1973 یوم کیپور (1973 جنگ یوم کپور)]- jangaavaran.ir(فارسی زبان)-شائع شدہ از:19 اپریل 2024ء-اخذ شده به تاریخ:21 اپريل 2024ء۔
* [https://www.isna.ir/news/1402061710619/%D9%85%D9%88%D8%B3%D8%A7%D8%AF-%D8%AF%D8%B1%DB%8C%D8%A7%D9%81%D8%AA-%D8%A7%D8%B7%D9%84%D8%A7%D8%B9%D8%A7%D8%AA-%D8%A7%D8%B2-%D8%AF%D8%A7%D9%85%D8%A7%D8%AF-%D8%AC%D9%85%D8%A7%D9%84-%D8%B9%D8%A8%D8%AF%D8%A7%D9%84%D9%86 موساد دریافت اطلاعات از داماد جمال عبدالناصر در آستانه جنگ یوم کیپور را تایید کرد] (موساد نے یوم کپور جنگ کے موقع پر جمال عبدالناصر کے داماد سے معلومات حاصل کرنے کی تصدیق کی۔)-isna.ir (فارسی زبان)-شائع شدہ از:17 ستمبر 2023ء-اخذ شده به تاریخ:21 اپريل 2024ء۔
{{فلسطین}}
[[زمرہ:فلسطین]]