3,445
ترامیم
Saeedi (تبادلۂ خیال | شراکتیں) کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں |
Saeedi (تبادلۂ خیال | شراکتیں) کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں |
||
(2 صارفین 17 کے درمیانی نسخے نہیں دکھائے گئے) | |||
سطر 1: | سطر 1: | ||
{{Infobox person | {{Infobox person | ||
| title = محسن عبد الحمید | | title = محسن عبد الحمید | ||
| image = | | image = محسن عبد الحميد.jpg | ||
| name = | | name = | ||
| other names = | | other names = | ||
| brith year = 1937 ء | | brith year = 1937 ء | ||
سطر 10: | سطر 10: | ||
| death date = | | death date = | ||
| death place = | | death place = | ||
| teachers = مصطفی | | teachers = {{hlist|مصطفی جواد| محمد مهدی البصیر| کمال ابراهیم| احمد عبدالستار الجواری| محمد تقی هلالی مراکشی}} | ||
| students = | | students = | ||
| religion = [[اسلام]] | | religion = [[اسلام]] | ||
| faith = [[اہل السنۃ والجماعت|سنی]] | | faith = [[اہل السنۃ والجماعت|سنی]] | ||
| works = | | works = | ||
| known for = مع رسول | | known for = {{ افقی باکس کی فہرست|مع رسول اللہ|العلم ليس كافراً| حركة الإسلام ومفكّروا الغرب| حقيقة البابية والبهائية| تجديد الفكر الإسلامی| المنهج الشمولی في فهم الإسلام}} | ||
| website = اسلامی علماء کونسل | | website = اسلامی علماء کونسل | ||
}} | }} | ||
سطر 25: | سطر 25: | ||
وہاں محسن کی ملاقات اسلامی تحریک کے ارکان کے ایک گروپ سے ہوئی جن میں جناب سلیمان امین الکابلی بھی شامل تھے، جنہوں نے انہیں استاد [[حسن البنا]] کی تحریروں کا مجموعہ دیا، انہیں پڑھ کر ان پر بہت اثر ہوا اور ان کے ذہن و فکر کو روشن کیا۔ [[اسلام]] میں شامل گروہوں کے فکری تضادات اور انحرافات کی طرف متوجہ ہوئے۔ چنانچہ انہوں نے اٹلس اسٹریٹ پر واقع اسلامک برادرز لائبریری جانا شروع کیا اور وہاں گھنٹوں کتابیں پڑھنے میں گزارے، خاص کر گرمیوں کی چھٹیوں میں۔ انہوں نے جن کتابوں کا مطالعہ کیا ان میں مصنفین کی تخلیقات تھیں جیسے: [[سید قطب]]، محمد غزالی، محمد قطب، الباہی الخولی، عبد القادر اودے اور دیگر اسلامی مصنفین۔ | وہاں محسن کی ملاقات اسلامی تحریک کے ارکان کے ایک گروپ سے ہوئی جن میں جناب سلیمان امین الکابلی بھی شامل تھے، جنہوں نے انہیں استاد [[حسن البنا]] کی تحریروں کا مجموعہ دیا، انہیں پڑھ کر ان پر بہت اثر ہوا اور ان کے ذہن و فکر کو روشن کیا۔ [[اسلام]] میں شامل گروہوں کے فکری تضادات اور انحرافات کی طرف متوجہ ہوئے۔ چنانچہ انہوں نے اٹلس اسٹریٹ پر واقع اسلامک برادرز لائبریری جانا شروع کیا اور وہاں گھنٹوں کتابیں پڑھنے میں گزارے، خاص کر گرمیوں کی چھٹیوں میں۔ انہوں نے جن کتابوں کا مطالعہ کیا ان میں مصنفین کی تخلیقات تھیں جیسے: [[سید قطب]]، محمد غزالی، محمد قطب، الباہی الخولی، عبد القادر اودے اور دیگر اسلامی مصنفین۔ | ||
== تعلیم == | == تعلیم == | ||
انہوں نے پرائمری اور مڈل کی تعلیم سلیمانیہ شہر میں حاصل کی۔ اور 1959ء میں بغداد کے ہائی اسکول آف ٹیچرز (موجودہ کالج آف ایجوکیشن) سے عربی زبان کے شعبہ میں گریجویشن کیا۔ انہوں نے 1384ھ/1968ء میں ماسٹر ڈگری اور 1392ھ/1972ء میں ڈاکٹریٹ کی ڈگری قاہرہ یونیورسٹی کی فیکلٹی آف آرٹس سے قرآن کریم کی تفسیر میں اپنے مقالے ( الآلوسي مفسراً) موضوع پر حاصل کی۔ اس طرح، آپ قاہرہ یونیورسٹی میں اسلامی مطالعہ میں داخل ہونے والے پہلے طالب علم بن گئے، کیونکہ اسلامی علوم الازہر یونیورسٹی سے مخصوص تھے <ref>[https://ektab.com/ د. محسن عبد الحميد(ڈاکٹر محسن عبد المحید] ektab.com(عربی)-شائع شدہ:18مارچ 2005ء-اخذ شدہ:14اپریل 2024ء۔</ref>۔ | انہوں نے پرائمری اور مڈل کی تعلیم سلیمانیہ شہر میں حاصل کی۔ اور 1959ء میں بغداد کے ہائی اسکول آف ٹیچرز (موجودہ کالج آف ایجوکیشن) سے عربی زبان کے شعبہ میں گریجویشن کیا۔ انہوں نے 1384ھ/1968ء میں ماسٹر ڈگری اور 1392ھ/1972ء میں ڈاکٹریٹ کی ڈگری قاہرہ یونیورسٹی کی فیکلٹی آف آرٹس سے قرآن کریم کی تفسیر میں اپنے مقالے ( الآلوسي مفسراً) موضوع پر حاصل کی۔ اس طرح، آپ قاہرہ یونیورسٹی میں اسلامی مطالعہ میں داخل ہونے والے پہلے طالب علم بن گئے، کیونکہ اسلامی علوم الازہر یونیورسٹی سے مخصوص تھے <ref>[https://ektab.com/د. محسن عبد الحميد(ڈاکٹر محسن عبد المحید] -ektab.com(عربی زبان)-شائع شدہ از:18مارچ 2005ء-اخذ شدہ بہ تاریخ:14اپریل 2024ء۔</ref>۔ | ||
ان کے اساتذہ میں شامل ہیں: مصطفی جواد، محمد مہدی البصیر، کمال ابراہیم، احمد عبدالستار الجوری اور محمد طغی ہلالی مراکشی۔ | ان کے اساتذہ میں شامل ہیں: مصطفی جواد، محمد مہدی البصیر، کمال ابراہیم، احمد عبدالستار الجوری اور محمد طغی ہلالی مراکشی۔ | ||
سطر 47: | سطر 47: | ||
انہیں صدام حسین کے دور میں قید کیا گیا اور پھر اسلامی اور عرب شخصیات کی مداخلت کے بعد رہا کر دیا گیا، اس کے باوجود انہوں نے عراق نہیں چھوڑا، بلکہ اپنا مشہور قول کہتا تھا کہ :"والله لو وضعوا المشنقة في باب داري لن أغادر العراق" خدا کی قسم اگر وہ میرے دروازے پر پھانسی چڑھا دیں تو میں عراق نہیں چھوڑوں گا۔ محسن عبدالحمید عراقی اسلامک پارٹی کی نمایاں شخصیات میں سے ایک ہیں، جہاں انہوں نے پارٹی کی شوریٰ کونسل کے چیئرمین کے طور پر خدمات انجام دیں۔ آپ 2003 میں عراق پر امریکی حملے کے بعد عراقی گورننگ کونسل کے رکن تھے، اور مارچ 2004 کے مہینے تک کونسل کے صدر کے طور پر خدمات انجام دیں۔ | انہیں صدام حسین کے دور میں قید کیا گیا اور پھر اسلامی اور عرب شخصیات کی مداخلت کے بعد رہا کر دیا گیا، اس کے باوجود انہوں نے عراق نہیں چھوڑا، بلکہ اپنا مشہور قول کہتا تھا کہ :"والله لو وضعوا المشنقة في باب داري لن أغادر العراق" خدا کی قسم اگر وہ میرے دروازے پر پھانسی چڑھا دیں تو میں عراق نہیں چھوڑوں گا۔ محسن عبدالحمید عراقی اسلامک پارٹی کی نمایاں شخصیات میں سے ایک ہیں، جہاں انہوں نے پارٹی کی شوریٰ کونسل کے چیئرمین کے طور پر خدمات انجام دیں۔ آپ 2003 میں عراق پر امریکی حملے کے بعد عراقی گورننگ کونسل کے رکن تھے، اور مارچ 2004 کے مہینے تک کونسل کے صدر کے طور پر خدمات انجام دیں۔ | ||
انہوں نے عراقی عوام کے درمیان قومی مفاہمت پر زور دیا، بعثیوں کو جذب کرنے کی ضرورت پر زور دیا جن کے ہاتھ عراقی خون سے رنگے ہوئے نہیں ہیں۔ اس نے اس وقت عارضی ریاستی انتظامی قانون کی منظوری دی، اسے تمام عراقیوں کے لیے ایک آئین کے طور پر بیان کیا نہ کہ سنیوں، شیعوں یا دوسروں کے لیے۔ | انہوں نے عراقی عوام کے درمیان قومی مفاہمت پر زور دیا، بعثیوں کو جذب کرنے کی ضرورت پر زور دیا جن کے ہاتھ عراقی خون سے رنگے ہوئے نہیں ہیں۔ اس نے اس وقت عارضی ریاستی انتظامی قانون کی منظوری دی، اسے تمام عراقیوں کے لیے ایک آئین کے طور پر بیان کیا نہ کہ سنیوں، شیعوں یا دوسروں کے لیے۔ | ||
انہوں نے کردوں کے کردوں کے وفاقی نظام کے مطالبے کا حوالہ دیتے ہوئے عراق کے نظام حکومت کے طور پر وفاقیت کے خیال کے احترام پر زور دیا، انہوں نے کہا کہ ہم اس فریم ورک کے اندر وہ وفاقیت چاہتے ہیں جو متحد ہو اور تقسیم نہ ہو۔ اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ عراق کو متحد ہونا چاہیے، تقسیم کا باعث نہیں بنتا <ref>[https://www.aljazeera.net/encyclopedia/2014/12/4/ محسن عبد الحميد] aljazeera.net(عربی)-شائع شدہ:4 دسمبر 2014ء-اخذ شدہ:14اپریل 2024ء۔</ref>۔ | انہوں نے کردوں کے کردوں کے وفاقی نظام کے مطالبے کا حوالہ دیتے ہوئے عراق کے نظام حکومت کے طور پر وفاقیت کے خیال کے احترام پر زور دیا، انہوں نے کہا کہ ہم اس فریم ورک کے اندر وہ وفاقیت چاہتے ہیں جو متحد ہو اور تقسیم نہ ہو۔ اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ عراق کو متحد ہونا چاہیے، تقسیم کا باعث نہیں بنتا <ref>[https://www.aljazeera.net/encyclopedia/2014/12/4/ محسن عبد الحميد]-aljazeera.net(عربی)-شائع شدہ:4 دسمبر 2014ء-اخذ شدہ:14اپریل 2024ء۔</ref>۔ | ||
== علمی آثار == | == علمی آثار == | ||
{{کالم کی فہرست| | {{کالم کی فہرست|3}} | ||
* العلم ليس كافراً، | * العلم ليس كافراً، | ||
* حركة الإسلام ومفكّروا الغرب، | * حركة الإسلام ومفكّروا الغرب، | ||
* حقيقة البابية والبهائية، تجديد الفكر الإسلامي، | * حقيقة البابية والبهائية، تجديد الفكر الإسلامي، | ||
* المنهج الشمولي في فهم الإسلام، | * المنهج الشمولي في فهم الإسلام، | ||
* الاتجاه الباطني في تفسير القرآن <ref>[https://www.habous.gov.ma/daouat-alhaq/item/6083 | * الاتجاه الباطني في تفسير القرآن <ref>[https://www.habous.gov.ma/daouat-alhaq/item/6083 الاتجاه الباطني في تفسير القرآن](قرآن کی تفسیر اور باطنیت) -habous.gov.ma (عربی)-شائع شدہ:12نومبر 1983ء-اخذ شدہ:14اپریل 2024ء۔</ref>۔ | ||
* السلسلة البيضاء الوجودية وواجهات الصهيونية، | * السلسلة البيضاء الوجودية وواجهات الصهيونية، | ||
* مع [[حضرت محمد صلی اللہ علیہ و آلہ|رسول اللَّه]]، | * مع [[حضرت محمد صلی اللہ علیہ و آلہ|رسول اللَّه]]، | ||
سطر 62: | سطر 62: | ||
* النظام الروحي في الإسلام ومقوّمات شريعته، | * النظام الروحي في الإسلام ومقوّمات شريعته، | ||
* اللغة العربية بين شعوبنا، | * اللغة العربية بين شعوبنا، | ||
* الترجيح والتوفيق بين نصوص القرآن<ref>[https://tafsir.net/article/5096/at-trjyh-waltwfyq-byn-nsws-al-qr-aan الترجيح والتوفيق بين نصوص القرآن] (قرآن کے نصوص قرآنی کے درمیان ترحیح اور توفیق) tafsir.net(عربی) -شائع شدہ: 18جون 2006ء- اخذ شدہ:14اپریل 2024ء۔</ref>۔ | * الترجيح والتوفيق بين نصوص القرآن <ref>[https://tafsir.net/article/5096/at-trjyh-waltwfyq-byn-nsws-al-qr-aan الترجيح والتوفيق بين نصوص القرآن] (قرآن کے نصوص قرآنی کے درمیان ترحیح اور توفیق) tafsir.net(عربی) -شائع شدہ: 18جون 2006ء- اخذ شدہ:14اپریل 2024ء۔</ref>۔ | ||
* المنهج الشمولي في فهم الإسلام، | * المنهج الشمولي في فهم الإسلام، | ||
* من المنظومة الغربية إلى المنظومة الإسلامية، | * من المنظومة الغربية إلى المنظومة الإسلامية، | ||
سطر 70: | سطر 70: | ||
* المرأة في ظلّ الحضارة الغربية، | * المرأة في ظلّ الحضارة الغربية، | ||
* منهج التغيير الاجتماعي في الإسلام، | * منهج التغيير الاجتماعي في الإسلام، | ||
* الإسلام والتنمية الاجتماعية. | * الإسلام والتنمية الاجتماعية.<ref>[https://www.habous.gov.ma/daouat-alhaq/item/6083محسن عبد المحید] iumsonline.org(عربی)-شائع شدہ:18مارچ 2005ء-اخذ شدہ: 14اپریل 2024ء۔</ref>۔ | ||
{{اختتام}} | |||
== حوالہ جات == | |||
[[زمرہ:شخصیات]] | |||
[[زمرہ:عراق]] |