"اخوان المسلمین شام" کے نسخوں کے درمیان فرق

کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
(«{{خانہ معلومات پارٹی | عنوان = اخوان المسلمین شام | نام = اخوان المسلمین شام | قیام کی تاریخ = 1949 ء، ۱۳۲۷ ش‌، ۱۳۶۷ ق | بانی = {{افقی باکس کی فہرست | محمد ریاض الشقفه}} | رہنما = * محمد فاروق طیفور * محمد حاتم الطبشی * علی صدرالدین البیانونی * محم...» مواد پر مشتمل نیا صفحہ بنایا)
 
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 4: سطر 4:
| قیام کی تاریخ = 1949 ء، ۱۳۲۷ ش‌، ۱۳۶۷ ق
| قیام کی تاریخ = 1949 ء، ۱۳۲۷ ش‌، ۱۳۶۷ ق
| بانی =  {{افقی باکس کی فہرست | محمد ریاض الشقفه}}  
| بانی =  {{افقی باکس کی فہرست | محمد ریاض الشقفه}}  
| رہنما =     
| رہنما =    * محمد فاروق طیفور
* محمد فاروق طیفور
*    محمد حاتم الطبشی
*    محمد حاتم الطبشی
*    علی صدرالدین البیانونی
*    علی صدرالدین البیانونی
*    محمود یونس الشریبنی
*    محمود یونس الشریبنی
*    جلال‌الدین ابراهیم سعده
*    جلال‌الدین ابراهیم سعده
| مقاصد = {{افقی باکس کی فہرست |اسلام مخالف عناصر سے مقابله  | سماجی اور سیاسی امور میں اسلامی احکام کا نفاذ}}   
| مقاصد = {{افقی باکس کی فہرست |اسلام مخالف عناصر سے مقابله  | سماجی اور سیاسی امور میں اسلامی احکام کا نفاذ}}   
}}
}}
== اخوان المسلمین شام
 
==
== اخوان المسلمین شام ==  
== اخوان المسلمین شام ==  
   ایک اسلام پسند سنی  تنظیم هے-  جو  مصر کی بین الاقوامی تنظیم  " اخوان المسلمین"  کا    شاخ هے ۔ یه تنظیم شام کے سیاسی اور ثقافتی حالات پر گهری نظر رکھتی هے اور تنظیمی ڈھانچه اور نظم کے اعتبار سے ایک منظم  تنظیم هے ۔ شام پر مسلط سیاسی نظام کے مخالف هونے کے باوجود اس تنظیم نے شام کے تمام سیاسی  اور معاشرتی امور پر گهرا اثر چھوڑا هے . اس  تنظیم پر پابندی اور اهم ممبران اور راهنماوں کی  جلاوطنی  کے با وجود شام میں هونے والی خانه جنگی کے ایک سال بعد  اس نے شام کی قومی اسمبلی کی تشکیل میں بڑا کردار ادا کیا  هے ۔ اخوان المسلمین  کے ممبران همیشه شام کی حکومت کے بڑےبڑے عهدوں پر فائز رهے هیں۔
   ایک اسلام پسند سنی  تنظیم هے-  جو  مصر کی بین الاقوامی تنظیم  " اخوان المسلمین"  کا    شاخ هے ۔ یه تنظیم شام کے سیاسی اور ثقافتی حالات پر گهری نظر رکھتی هے اور تنظیمی ڈھانچه اور نظم کے اعتبار سے ایک منظم  تنظیم هے ۔ شام پر مسلط سیاسی نظام کے مخالف هونے کے باوجود اس تنظیم نے شام کے تمام سیاسی  اور معاشرتی امور پر گهرا اثر چھوڑا هے . اس  تنظیم پر پابندی اور اهم ممبران اور راهنماوں کی  جلاوطنی  کے با وجود شام میں هونے والی خانه جنگی کے ایک سال بعد  اس نے شام کی قومی اسمبلی کی تشکیل میں بڑا کردار ادا کیا  هے ۔ اخوان المسلمین  کے ممبران همیشه شام کی حکومت کے بڑےبڑے عهدوں پر فائز رهے هیں۔
271

ترامیم