"مصطفی طلبہ" کے نسخوں کے درمیان فرق
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں |
|||
سطر 19: | سطر 19: | ||
}} | }} | ||
'''مصطفیٰ فہمی طلبہ حسن''' (عربی میں:مصطفى فهمي طلبة حسن، پیدائش:1953ء) جسے '''مصطفیٰ طلبہ'''، کے نام سے جانا جاتا ہے، ایک مصری-انگریزی ڈاکٹر، جنرل سرجری کے استاذ، اور تاجر ہیں، جو اخوان المسلمین کونسل کے بعد 17 دسمبر 2021 سے عارضی کمیٹی کے سرکاری نمائندے ہیں۔ وہ [[اخوان المسلمین]] کے عمومی رہنما کے طور پر بھی کام کرتے ہیں۔ <ref>[https://web.archive.org/web/20211222115452/https://ikhwanonline.com/article/250233 بيان من الإخوان المسلمين بشأن قرارات مجلس الشورى العام] (جنرل کونسل کے فیصلوں پر اخوان المسلمین کا بیان)-آرکائیو شدہ ikhwanonline.com (عربی زبان)-شائع شدہ از:13 اکتوبر 2021ء-اخذ شده به تاریخ:18 فروری | '''مصطفیٰ فہمی طلبہ حسن''' (عربی میں:مصطفى فهمي طلبة حسن، پیدائش:1953ء) جسے '''مصطفیٰ طلبہ'''، کے نام سے جانا جاتا ہے، ایک مصری-انگریزی ڈاکٹر، جنرل سرجری کے استاذ، اور تاجر ہیں، جو اخوان المسلمین کونسل کے بعد 17 دسمبر 2021 سے عارضی کمیٹی کے سرکاری نمائندے ہیں۔ وہ [[اخوان المسلمین]] کے عمومی رہنما کے طور پر بھی کام کرتے ہیں۔ <ref>[https://web.archive.org/web/20211222115452/https://ikhwanonline.com/article/250233 بيان من الإخوان المسلمين بشأن قرارات مجلس الشورى العام] (جنرل کونسل کے فیصلوں پر اخوان المسلمین کا بیان)-آرکائیو شدہ ikhwanonline.com (عربی زبان)-شائع شدہ از:13 اکتوبر 2021ء-اخذ شده به تاریخ:18 فروری 2024ء۔</ref> | ||
== سوانح عمری == | == سوانح عمری == | ||
مصطفی طلبہ 1950ء کی دہائی میں پیدا ہوئے۔ وہ ڈاکٹر اور جنرل سرجری کے استاذ ہیں اور ان کے پاس برطانوی شہریت ہے۔ اپنے بھائی علی فہمی طلبہ کے ساتھ، جن کا انتقال 2022 میں ہوا، وہ اخوان المسلمین کی سرمایہ کاری کے انتظام کے ذمہ دار ہیں۔ اس کا نام [[مصر]] میں دہشت گردوں کی فہرستوں میں شامل تھا۔ <ref>[https://web.archive.org/web/20211218233849/https://www.alarabiya.net/arab-and-world/egypt/2021/12/18/%D9%85%D8%B1%D8%B4%D8%AF-%D8%A7%D9%84%D8%A7%D8%AE%D9%88%D8%A7%D9%86-%D8%A7%D9%84%D8%AC%D8%AF%D9%8A%D8%AF-%D8%B7%D8%A8%D9%8A%D8%A8-%D8%A8%D8%B1%D9%8A%D8%B7 مرشد الإخوان الجديد.. طبيب بريطاني أدرجته مصر بقوائم الإرهاب] (اخوان المسلمین کا نیا گائیڈ... ایک برطانوی ڈاکٹر کو مصر نے دہشت گرد قرار دیا)-آرکائیو شده alarabiya.net (عربی زبان)-شائع شدہ از:18 دسمبر 2021ء-اخذ شده به تاریخ: 18 فروری | مصطفی طلبہ 1950ء کی دہائی میں پیدا ہوئے۔ وہ ڈاکٹر اور جنرل سرجری کے استاذ ہیں اور ان کے پاس برطانوی شہریت ہے۔ اپنے بھائی علی فہمی طلبہ کے ساتھ، جن کا انتقال 2022 میں ہوا، وہ اخوان المسلمین کی سرمایہ کاری کے انتظام کے ذمہ دار ہیں۔ اس کا نام [[مصر]] میں دہشت گردوں کی فہرستوں میں شامل تھا۔ <ref>[https://web.archive.org/web/20211218233849/https://www.alarabiya.net/arab-and-world/egypt/2021/12/18/%D9%85%D8%B1%D8%B4%D8%AF-%D8%A7%D9%84%D8%A7%D8%AE%D9%88%D8%A7%D9%86-%D8%A7%D9%84%D8%AC%D8%AF%D9%8A%D8%AF-%D8%B7%D8%A8%D9%8A%D8%A8-%D8%A8%D8%B1%D9%8A%D8%B7 مرشد الإخوان الجديد.. طبيب بريطاني أدرجته مصر بقوائم الإرهاب] (اخوان المسلمین کا نیا گائیڈ... ایک برطانوی ڈاکٹر کو مصر نے دہشت گرد قرار دیا)-آرکائیو شده alarabiya.net (عربی زبان)-شائع شدہ از:18 دسمبر 2021ء-اخذ شده به تاریخ: 18 فروری 2024ء۔ | ||
</ref> | </ref> | ||
== اخوان المسلمین سے اس کی وابستگی == | == اخوان المسلمین سے اس کی وابستگی == | ||
میڈیا کا کہنا ہے کہ: مصطفیٰ طلبه [[مصر]] میں بیرون ملک اخوان المسلمین کے ستونوں میں سے ایک ہیں۔ وہ برطانیہ اور دیگر مغربی ممالک میں بڑی سرمایہ کاری کے ساتھ ایک بزنس مین کے طور پر اپنے معاشی اثر و رسوخ کے لیے جانا جاتا ہے۔ ان کے صدر [[محمد مرسی]] کے ساتھ بھی تعلقات تھے، جو جیل میں انتقال کر گئے تھے، اور جب مرسی نے 2013 میں کاروباری شخصیات کے ایک گروپ کے ساتھ سافٹ ویئر اور انفارمیشن سسٹم کے شعبے میں کئی مشترکہ منصوبوں پر اتفاق کرنے کے لیے برازیل کا سفر کیا تو وہ مرسی کے تجارتی وفد کا حصہ تھے۔ | میڈیا کا کہنا ہے کہ: مصطفیٰ طلبه [[مصر]] میں بیرون ملک اخوان المسلمین کے ستونوں میں سے ایک ہیں۔ وہ برطانیہ اور دیگر مغربی ممالک میں بڑی سرمایہ کاری کے ساتھ ایک بزنس مین کے طور پر اپنے معاشی اثر و رسوخ کے لیے جانا جاتا ہے۔ ان کے صدر [[محمد مرسی]] کے ساتھ بھی تعلقات تھے، جو جیل میں انتقال کر گئے تھے، اور جب مرسی نے 2013 میں کاروباری شخصیات کے ایک گروپ کے ساتھ سافٹ ویئر اور انفارمیشن سسٹم کے شعبے میں کئی مشترکہ منصوبوں پر اتفاق کرنے کے لیے برازیل کا سفر کیا تو وہ مرسی کے تجارتی وفد کا حصہ تھے۔ <ref>[https://al-ain.com/article/mustafa-tolba-intelligence مصطفى طلبة.. قفاز بريطاني في نزال إخوان مصر](مصطفی طلبہ... مصر میں اخوان المسلمون کی جنگ میں انگریزی کے دستانے)-al-ain.com (عربی زبان)-شائع شدہ از:2021/12/19-اخذ شده به تاریخ:2 مارچ 2024ء۔</ref> | ||
== حوالہ جات == | == حوالہ جات == | ||
{{حوالہ جات}} | {{حوالہ جات}} |
نسخہ بمطابق 09:38، 2 مارچ 2024ء
این مقاله یہ فی الحال مختصر وقت کے بڑی ترمیم کے تحت ہے. یہ ٹیگ یہاں ترمیم کے تنازعات ترمیم کے تنازعات سے بچنے کے لیے رکھا گیا ہے، براہ کرم اس صفحہ میں ترمیم نہ کریں جب تک یہ پیغام ظاہر صفحه انہ ہو. یہ صفحہ آخری بار میں دیکھا گیا تھا تبدیل کر دیا گیا ہے؛ براہ کرم اگر پچھلے چند گھنٹوں میں ترمیم نہیں کی گئی۔،اس سانچے کو حذف کریں۔ اگر آپ ایڈیٹر ہیں جس نے اس سانچے کو شامل کیا ہے، تو براہ کرم اسے ہٹانا یقینی بنائیں یا اسے سے بدل دیں۔ |
مصطفی طلبہ | |
---|---|
پورا نام | مصطفیٰ فہمی طلبہ حسن |
ذاتی معلومات | |
پیدائش | 1953 ء، 1331 ش، 1372 ق |
پیدائش کی جگہ | مصر |
مذہب | اسلام، سنی |
مناصب |
|
مصطفیٰ فہمی طلبہ حسن (عربی میں:مصطفى فهمي طلبة حسن، پیدائش:1953ء) جسے مصطفیٰ طلبہ، کے نام سے جانا جاتا ہے، ایک مصری-انگریزی ڈاکٹر، جنرل سرجری کے استاذ، اور تاجر ہیں، جو اخوان المسلمین کونسل کے بعد 17 دسمبر 2021 سے عارضی کمیٹی کے سرکاری نمائندے ہیں۔ وہ اخوان المسلمین کے عمومی رہنما کے طور پر بھی کام کرتے ہیں۔ [1]
سوانح عمری
مصطفی طلبہ 1950ء کی دہائی میں پیدا ہوئے۔ وہ ڈاکٹر اور جنرل سرجری کے استاذ ہیں اور ان کے پاس برطانوی شہریت ہے۔ اپنے بھائی علی فہمی طلبہ کے ساتھ، جن کا انتقال 2022 میں ہوا، وہ اخوان المسلمین کی سرمایہ کاری کے انتظام کے ذمہ دار ہیں۔ اس کا نام مصر میں دہشت گردوں کی فہرستوں میں شامل تھا۔ [2]
اخوان المسلمین سے اس کی وابستگی
میڈیا کا کہنا ہے کہ: مصطفیٰ طلبه مصر میں بیرون ملک اخوان المسلمین کے ستونوں میں سے ایک ہیں۔ وہ برطانیہ اور دیگر مغربی ممالک میں بڑی سرمایہ کاری کے ساتھ ایک بزنس مین کے طور پر اپنے معاشی اثر و رسوخ کے لیے جانا جاتا ہے۔ ان کے صدر محمد مرسی کے ساتھ بھی تعلقات تھے، جو جیل میں انتقال کر گئے تھے، اور جب مرسی نے 2013 میں کاروباری شخصیات کے ایک گروپ کے ساتھ سافٹ ویئر اور انفارمیشن سسٹم کے شعبے میں کئی مشترکہ منصوبوں پر اتفاق کرنے کے لیے برازیل کا سفر کیا تو وہ مرسی کے تجارتی وفد کا حصہ تھے۔ [3]
حوالہ جات
- ↑ بيان من الإخوان المسلمين بشأن قرارات مجلس الشورى العام (جنرل کونسل کے فیصلوں پر اخوان المسلمین کا بیان)-آرکائیو شدہ ikhwanonline.com (عربی زبان)-شائع شدہ از:13 اکتوبر 2021ء-اخذ شده به تاریخ:18 فروری 2024ء۔
- ↑ مرشد الإخوان الجديد.. طبيب بريطاني أدرجته مصر بقوائم الإرهاب (اخوان المسلمین کا نیا گائیڈ... ایک برطانوی ڈاکٹر کو مصر نے دہشت گرد قرار دیا)-آرکائیو شده alarabiya.net (عربی زبان)-شائع شدہ از:18 دسمبر 2021ء-اخذ شده به تاریخ: 18 فروری 2024ء۔
- ↑ مصطفى طلبة.. قفاز بريطاني في نزال إخوان مصر(مصطفی طلبہ... مصر میں اخوان المسلمون کی جنگ میں انگریزی کے دستانے)-al-ain.com (عربی زبان)-شائع شدہ از:2021/12/19-اخذ شده به تاریخ:2 مارچ 2024ء۔