"مجیب الرحمٰن" کے نسخوں کے درمیان فرق

م
Mahdipor نے صفحہ شیخ مجیب الرحمٰن کو مجیب الرحمٰن کی جانب بدون رجوع مکرر منتقل کیا
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
م (Mahdipor نے صفحہ شیخ مجیب الرحمٰن کو مجیب الرحمٰن کی جانب بدون رجوع مکرر منتقل کیا)
 
(2 صارفین 7 کے درمیانی نسخے نہیں دکھائے گئے)
سطر 1: سطر 1:
 
{{خانہ معلومات شخصیت
<div class="references" style="margin: 0px 0px 10px 0px; max-height: 300px; overflow: auto; padding: 3px; font-size:95%; background: #FFA500; line-height:1.4em; padding-bottom: 7px;"><noinclude>
| title = مجیب الرحمٰن
[[پرونده:Ambox clock.svg|60px|بندانگشتی|راست]]
| image = مجیب الرحمن.jpg
<br>
| name = مجیب الرحمٰن
'''''نویسنده این صفحه در حال ویرایش عمیق است. '''''<br>
| other names = شیخ مجیب الرحمٰن
 
| brith year = 1920 ء
'''یکی از نویسندگان مداخل ویکی وحدت مشغول ویرایش در این صفحه می باشد. این علامت در اینجا درج گردیده تا نمایانگر لزوم باقی گذاشتن صفحه در حال خود است. لطفا تا زمانی که این علامت را نویسنده کنونی بر نداشته است، از ویرایش این صفحه خودداری نمائید. '''
| brith date =  17 مارچ
<br>
| birth place = ضلع تنگی پارہ، بنگلہ دیش
''آخرین مرتبه این صفحه در تاریخ زیر تغییر یافته است: ''{{#time:H:i، j F Y|{{REVISIONTIMESTAMP}}}}؛</small>
| death year = 1975 ء
 
| death date = 15 اگست
<noinclude>
| death place =
</div>
| teachers =
 
| students =
<div class="wikiInfo">
| religion = [[اسلام]]
[[فائل:مجیب الرحمن.jpg|250px|تصغیر|بائیں|شیخ مجیب الرحمٰن]]
| faith = [[سنی]]
{| class="wikitable aboutAuthorTable" style="text-align:Right" |+ |
| works =
!نام
| known for = {{hlist | [[بنگلہ دیش]] کے پہلے صدر| بنگلہ دیش کے بانی| [[عوامی لیگ پارٹی]] کے رہنما}}
!مجیب الرحمٰن
| website =
|-
}}
|پیدا ہونا
|17 مارچ 1920، ضلع تنگی پارہ، بنگلہ دیش
|-
| وفات ہو جانا
|15 اگست 1975، ڈھاکہ
|-
|مذہب
|[[اسلام]]، [[سنی]]
|-
|سرگرمیاں
|[[بنگلہ دیش]] کے پہلے صدر، بنگلہ دیش کے بانی، [[عوامی لیگ پارٹی]] کے رہنما
 
|-
|}
</div>


'''شیخ مجیب الرحمن''' [[عوامی لیگ]] کے بانی اور رہنما اور [[بنگلہ دیش]] کے بانی ہیں۔ 1971 میں ان کی قیادت میں مشرقی پاکستان (بنگلہ دیش) مغربی [[پاکستان]] (اب پاکستان) سے الگ ہو کر بنگلہ دیش کا ملک بنا۔ وہ بنگلہ دیش کے پہلے صدر ہیں۔ 1975 کی فوجی بغاوت میں، جو ان کے خلاف ہوئی تھی، وہ اپنے خاندان سمیت مارا گیا تھا <ref>[https://ur.wikipedia.org/wiki/%D8%B4%DB%8C%D8%AE_%D9%85%D8%AC%DB%8C%D8%A8_%D8%A7%D9%84%D8%B1%D8%AD%D9%85%D9%B0%D9%86 اردو ویکیپیڈیا سے ماخوذ]</ref>۔
'''شیخ مجیب الرحمن''' [[عوامی لیگ]] کے بانی اور رہنما اور [[بنگلہ دیش]] کے بانی ہیں۔ 1971 میں ان کی قیادت میں مشرقی پاکستان (بنگلہ دیش) مغربی [[پاکستان]] (اب پاکستان) سے الگ ہو کر بنگلہ دیش کا ملک بنا۔ وہ بنگلہ دیش کے پہلے صدر ہیں۔ 1975 کی فوجی بغاوت میں، جو ان کے خلاف ہوئی تھی، وہ اپنے خاندان سمیت مارا گیا تھا <ref>[https://ur.wikipedia.org/wiki/%D8%B4%DB%8C%D8%AE_%D9%85%D8%AC%DB%8C%D8%A8_%D8%A7%D9%84%D8%B1%D8%AD%D9%85%D9%B0%D9%86 اردو ویکیپیڈیا سے ماخوذ]</ref>۔
سطر 60: سطر 45:
1970 کی دہائی کے آغاز سے ہی برصغیر پاک و ہند شدید سیاسی تناؤ اور جنگوں کا منظر تھا۔ اپنی آزادی کے بعد سے، [[پاکستان]] کو دو حصوں، مشرقی اور مغربی، جو برصغیر پاک و ہند کے دونوں جانب واقع تھے، میں تقسیم ہونے کی وجہ سے غیر متوازن صورتحال تھی۔ بڑی آبادی اور کم قدرتی وسائل کے ساتھ مشرقی پاکستان مغربی پاکستان کی نسبت زیادہ غربت اور معاشی مسائل کا شکار ہے اور یہ احساس کہ پاکستان کے رہنما جو کہ مغربی پاکستان کی آبادی سے زیادہ تھے، اس صورتحال پر زیادہ توجہ نہیں دیتے۔ مشرقی پاکستان میں عدم اطمینان کا احساس مشرقی پاکستان کے لوگوں کو بھڑکا دیا گیا۔ اس لیے مشرقی پاکستان کی آزادی کی تیاریاں کی گئیں لیکن مغربی پاکستان نے اس کی مخالفت کی۔<br>
1970 کی دہائی کے آغاز سے ہی برصغیر پاک و ہند شدید سیاسی تناؤ اور جنگوں کا منظر تھا۔ اپنی آزادی کے بعد سے، [[پاکستان]] کو دو حصوں، مشرقی اور مغربی، جو برصغیر پاک و ہند کے دونوں جانب واقع تھے، میں تقسیم ہونے کی وجہ سے غیر متوازن صورتحال تھی۔ بڑی آبادی اور کم قدرتی وسائل کے ساتھ مشرقی پاکستان مغربی پاکستان کی نسبت زیادہ غربت اور معاشی مسائل کا شکار ہے اور یہ احساس کہ پاکستان کے رہنما جو کہ مغربی پاکستان کی آبادی سے زیادہ تھے، اس صورتحال پر زیادہ توجہ نہیں دیتے۔ مشرقی پاکستان میں عدم اطمینان کا احساس مشرقی پاکستان کے لوگوں کو بھڑکا دیا گیا۔ اس لیے مشرقی پاکستان کی آزادی کی تیاریاں کی گئیں لیکن مغربی پاکستان نے اس کی مخالفت کی۔<br>
1970 کی دہائی کے آغاز سے ہی برصغیر پاک و ہند شدید سیاسی تناؤ اور جنگوں کا منظر تھا۔ اپنی آزادی کے بعد سے، پاکستان کو دو حصوں، مشرقی اور مغربی، جو برصغیر پاک و ہند کے دونوں جانب واقع تھے، میں تقسیم ہونے کی وجہ سے غیر متوازن صورتحال تھی۔ بڑی آبادی اور کم قدرتی وسائل کے ساتھ مشرقی پاکستان مغربی پاکستان کی نسبت زیادہ غربت اور معاشی مسائل کا شکار ہے اور یہ احساس کہ پاکستان کے رہنما جو کہ مغربی پاکستان کی آبادی سے زیادہ تھے، اس صورتحال پر زیادہ توجہ نہیں دیتے۔ مشرقی پاکستان میں عدم اطمینان کا احساس مشرقی پاکستان کے لوگوں کو بھڑکا دیا گیا۔ اس لیے مشرقی پاکستان کی آزادی کی تیاریاں کی گئیں لیکن مغربی پاکستان نے اس کی مخالفت کی <ref>[http://t27.ir/calender/4550/%D8%A2%D8%BA%D8%A7%D8%B2-%D8%AC%D9%86%DA%AF-%D9%87%D9%86%D8%AF-%D9%88-%D9%BE%D8%A7%D9%83%D8%B3%D8%AA%D8%A7%D9%86-%D8%A8%D8%B1-%D8%B3%D8%B1-%D8%B3%D8%B1%D8%B2%D9%85%DB%8C%D9%86-%D8%A8%D9%86%DA%AF%D9%84%D8%A7%D8%AF%D8%B4-1971%D9%85 ٹوبی سائٹ سے لیا گیا]</ref>۔
1970 کی دہائی کے آغاز سے ہی برصغیر پاک و ہند شدید سیاسی تناؤ اور جنگوں کا منظر تھا۔ اپنی آزادی کے بعد سے، پاکستان کو دو حصوں، مشرقی اور مغربی، جو برصغیر پاک و ہند کے دونوں جانب واقع تھے، میں تقسیم ہونے کی وجہ سے غیر متوازن صورتحال تھی۔ بڑی آبادی اور کم قدرتی وسائل کے ساتھ مشرقی پاکستان مغربی پاکستان کی نسبت زیادہ غربت اور معاشی مسائل کا شکار ہے اور یہ احساس کہ پاکستان کے رہنما جو کہ مغربی پاکستان کی آبادی سے زیادہ تھے، اس صورتحال پر زیادہ توجہ نہیں دیتے۔ مشرقی پاکستان میں عدم اطمینان کا احساس مشرقی پاکستان کے لوگوں کو بھڑکا دیا گیا۔ اس لیے مشرقی پاکستان کی آزادی کی تیاریاں کی گئیں لیکن مغربی پاکستان نے اس کی مخالفت کی <ref>[http://t27.ir/calender/4550/%D8%A2%D8%BA%D8%A7%D8%B2-%D8%AC%D9%86%DA%AF-%D9%87%D9%86%D8%AF-%D9%88-%D9%BE%D8%A7%D9%83%D8%B3%D8%AA%D8%A7%D9%86-%D8%A8%D8%B1-%D8%B3%D8%B1-%D8%B3%D8%B1%D8%B2%D9%85%DB%8C%D9%86-%D8%A8%D9%86%DA%AF%D9%84%D8%A7%D8%AF%D8%B4-1971%D9%85 ٹوبی سائٹ سے لیا گیا]</ref>۔
== بنگلہ دیش کی آزادی میں مجیب الرحمان کی قیادت ==
'''مجیب الرحمن''' ایک سوشلسٹ جمہوریہ چاہتے تھے۔ ملک پاکستان کے قیام اور بنگالی بولنے والی آبادی پر اردو زبان کے نفاذ کے بعد 1952 میں مشرقی پاکستان میں حکومت کی طرف سے مادری زبان کی تحریک قائم کی گئی، اس تحریک میں وہ فرنٹ لائن لیڈر کے طور پر نمودار ہوئے اور اس کے لیے جدوجہد کی۔ جمہوریت کے حقوق، اور ان کی کوششوں کے نتیجے میں بالآخر بنگلہ دیش کا قیام عمل میں آیا۔ انہوں نے 1350 میں کلکتہ، [[ہندوستان]] میں بنگلہ دیش کی جلاوطن حکومت بنائی اور اس ملک کے وزیر اعظم بنے۔<br>
اپنی کتاب میں، وہ اپنے بنگالی ہونے کے بارے میں یہ کہتے ہیں: یقیناً، کوئی بھی زبان بنگالی کی طرح لفظ "حسد" کے مترادف نہیں ہے۔ بنگالی زبان میں حسد کا مطلب ہے "مرنا اور دوسروں کی اچھی زندگی سے تکلیف اٹھانا۔" جب میری شادی ہوئی تو میری عمر 13 سال تھی، رونو، میری بیوی اس وقت صرف تین سال کی تھی۔ ہم بنگالیوں کے دو رخ ہیں، ایک طرف ہم مانتے ہیں کہ ہم [[مسلمان]] ہیں اور دوسری طرف ہم بنگالی ہیں۔ دنیا میں چند ممالک ایسے ہیں جن کی مٹی بنگال کی مٹی جیسی زرخیز ہے لیکن ہم پھر بھی غریب ہیں۔ اقلیت کو اس بات کی اجازت نہیں دی جا سکتی کہ وہ اکثریت کی نشوونما اور ترقی کو روکے اور اس سے زیادہ کون خوش ہے جسے والدین کی رضامندی حاصل ہو۔


= حوالہ جات =
= بنگلہ دیش میں ان کی صدارت =
جیسا کہ عوامی لیگ نے سوشلزم اور سیکولرازم کی حمایت کی، بنگلہ دیش کی حکومت نے اصلاحات کا ایک سلسلہ شروع کیا۔ سڑکیں، ٹیکسٹائل کی صنعتیں اور جہاز سازی کو قومیا لیا گیا۔ نیا آئین ایک سال کے اندر تیار کیا گیا اور بنگلہ دیش کو ایک سوشلسٹ اور سیکولر جمہوریہ قرار دیا۔ نئے آئین کے مطابق مارچ 1973 کے انتخابات میں عوامی لیگ نے 300 میں سے 292 نشستیں حاصل کیں۔ مجیب الرحمن نے تمام جماعتوں خصوصاً جماعت اسلامی اور جماعت اسلامی کے طلباء جنہوں نے پاکستان کے اتحاد کے لیے کام کیا تھا، کو خلاف قانون قرار دیا۔<br>
انہوں نے بھارت کے ساتھ خصوصی تعلقات استوار کیے کیونکہ بنگلہ دیش کی پاکستان سے علیحدگی میں بھارت کا سب سے بڑا ہاتھ تھا۔ اس طرح 1973 میں بھارت کے ساتھ دوستی کا معاہدہ ہوا۔ بھارت نے اپنی امداد کی بھاری قیمت مانگی۔ ہندوستانی افواج نے بنگلہ دیش کو خالی کرنے سے پہلے فیکٹری کی کچھ مشینری ہندوستان منتقل کی۔ تجارتی معاملات میں ہندوستان کو اپنی خصوصی مراعات کی وجہ سے برتری حاصل ہوئی اور بنگلہ دیش کی معیشت ہندوستان پر منحصر ہوگئی۔ مغربی بنگال کے ہندو بھی سازگار ماحول دیکھ کر مشرقی پاکستان واپس چلے گئے۔ 1974 میں ملک میں بہت بڑا قحط پڑا ۔
= فوجی بغاوت اور دہشت گردی =
ان تمام عوامل نے ایک بار پھر بنگلہ دیش میں بدامنی کی لہر دوڑا دی اور عوامی لیگ اور مجیب الرحمان کے خلاف آوازیں بلند ہونے لگیں۔ وہ اس تکلیف پر قابو پانا چاہتا تھا۔ دسمبر 1974 میں ہنگامی حالت کا اعلان کیا گیا اور آئین کو معطل کر دیا گیا۔ آئین میں بہت سی اصلاحات بھی کی گئیں، ملک میں صدارتی نظام نافذ کیا گیا اور جنوری 1975 میں وہ صدر بنے اور محمد منصور علی بنگلہ دیش کے وزیراعظم بن گئے۔ ان اصلاحات سے اس نے تمام اختیارات حاصل کر لیے۔<br>
عوامی لیگ کے کچھ رہنماؤں کے خلاف فوجی اہلکاروں کی ذاتی رنجش جس کی وجہ سے وہ اپنی نوکریوں سے ہاتھ دھو بیٹھے۔ مجیب الرحمن فوج سے بہت نالاں تھے۔ وہ ایک قومی ملیشیا کا حامی تھا۔ اور فوج کو کمزور رکھنے کی کوشش کی۔ فاروق رحمان فوج کے ملٹری میجر مجیب الرحمن کو بہت پسند کرتے تھے۔ ان کے مطابق وہ بنگلہ دیش کی آزادی کے سب سے بڑے رہنما تھے۔ یہ دلچسپی بعد میں تین بڑی شکایتوں اور آخرکار نفرت میں بدل گئی۔ 15 اگست 1975 کو فوج نے بغاوت کر دی اور بنگلہ دیش کے رہنما کو قتل کر دیا۔ مجیب الرحمان کو ان کے خاندان کے 10 افراد سمیت قتل کیا گیا۔ ان کی صرف دو بیٹیاں حسینہ واجد (بنگالی میں شیخ حسینہ) اور شیخ ریحانہ، جو یورپ میں تھیں، بچ گئیں۔ شیخ حسینہ واجد بعد میں اس ملک کی وزیر اعظم بنیں <ref>[https://www.wujood.com/41063/ اردو زبان کی ویب سائٹ سے لی گئی ہے]</ref> ۔<br>
کچھ مورخین نے لکھا ہے کہ اس کے منصوبوں اور روس اور چین سے اس کی قربت نے امریکیوں کو پریشان کر دیا تھا اور یہ کہ 15 اگست 1975 کی بغاوت شاید سی آئی اے کی مدد سے کی گئی تھی۔
== حوالہ جات ==
{{حوالہ جات}}
[[زمرہ:شخصیات]]
[[زمرہ:شخصیات]]
[[زمرہ:بنگلہ دیش]]
[[زمرہ:بنگلہ دیش]]