"سید رضی جعفر نقوی" کے نسخوں کے درمیان فرق

کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
(ایک ہی صارف کا 6 درمیانی نسخے نہیں دکھائے گئے)
سطر 1: سطر 1:
'''سید رضی جعفر نقوی'''
{{Infobox person
| title =  سید رضی جعفر نقوی
| image =
| name = 
| other names =
| brith year = 1979 ء
| brith date = 22اکتوبر
| birth place = ہندوستان
| death year =
| death date =
| death place =
| teachers = {{افقی باکس کی فہرست|آیت اللہ سید محسن حکیم طباطبائی |آیت اللہ سید ابو القاسم خوئی|[[سید روح اللہ موسوی خمینی|آیت اللہ سید روح اللہ خمینی]]
|آیت اللہ سید محمد باقر الصدر| }}
| students =
| religion = [[اسلام]]
| faith = [[شیعہ]]
| works = {{افقی باکس کی فہرست|غزوات امیر المؤمنین|[[علی بن حسین|سیّد الساجدین علیہ السلام]] |[[حسن بن علی|مولا حسن علیہ السلام]] - سوانح حیات|[[حسین بن علی|مولا حسین علیہ السلام]] - سوانح حیات| }}
| known for = {{افقی باکس کی فہرست | جعفریہ آلائنس کا صدر| }}
}}
'''سید رضی جعفر نقوی'''ایک پاکستانی [[شیعہ]] عالم دین اور اتحاد بین المسلمیں ہیں۔ آپ حوزہ علمیہ قم اور نجف اشرف سے ان دونوں مراکز علمی کے بزرگ اساتذہ اور مجتہدین سے تعلیم حاصل کر چکے ہیں۔ پاکستان میں آپ ایک محقق، مصنف اور مبلغ کے طور پر جانا جاتا ہے۔ اس وقت سید رضی جعفریہ آلائنس کا صدر ہیں۔
== سوانح عمری ==
== سوانح عمری ==
سید رضی جعفر نقوی بہ مقام کھجوا ضلع سارن صوبہ بہار کے ایک علمی گھرانے میں 22اکتوبر 1947ء کو پیدا ہوئے آپ کے والد مولانا سید علی حیدر مشاہیر شیعہ علماء میں سے تھے اور آپ کے خاندان کی اشاعت مذہب شیعہ کے لیے خدمات بہت زیادہ ہیں۔
سید رضی جعفر نقوی بہ مقام کھجوا ضلع سارن صوبہ بہار کے ایک علمی گھرانے میں 22اکتوبر 1947ء کو پیدا ہوئے آپ کے والد مولانا سید علی حیدر مشاہیر شیعہ علماء میں سے تھے اور آپ کے خاندان کی اشاعت مذہب شیعہ کے لیے خدمات بہت زیادہ ہیں۔
== تعلیم ==
== تعلیم ==
آپ نے اپنے والد ہی کی نگرانی میں قرآن پاک اور دینیات کی تعلیم حاصل کی۔ گورئمنٹ اسکول سے مڈل کا امتحان پاس کیا بارہ سال کی عمر میں سلطان المدارس لکھنؤ میں داخلہ لیا۔ 1962ء میں سند الافاضل کی سند حاصل کی اسی دوراک آپ نے الہ آباد میں بورڈ سے مولوی اور عالم کا امتحان پاس کیا، علی گڑھ یونیورسٹی سے ایب کا امتحان کیا۔ 1965ء میں آپ پاکستان آگئے اور جامعہ امامیہ مدرسۂ الواعظین میں داخل ہوکر ممتاز الواعظین کی سند حاصل کی اور کراچی بورڈ سے فاضل عربی کا امتحان پاس کیا اور اسی یونیورسٹی سے گریجوشین کیا۔ اس کے بعد آپ قم چلے گئے اور آقای اعتمادی سے رسائل و مکاسب تک تعلیم حاصل کی۔
آپ نے اپنے والد ہی کی نگرانی میں قرآن پاک اور دینیات کی تعلیم حاصل کی۔ گورئمنٹ اسکول سے مڈل کا امتحان پاس کیا بارہ سال کی عمر میں سلطان المدارس لکھنؤ میں داخلہ لیا۔ 1962ء میں سند الافاضل کی سند حاصل کی اسی دوراک آپ نے الہ آباد میں بورڈ سے مولوی اور عالم کا امتحان پاس کیا، علی گڑھ یونیورسٹی سے ایب کا امتحان کیا۔  


1965ء میں آپ پاکستان آگئے اور جامعہ امامیہ مدرسۂ الواعظین میں داخل ہوکر ممتاز الواعظین کی سند حاصل کی اور کراچی بورڈ سے فاضل عربی کا امتحان پاس کیا اور اسی یونیورسٹی سے گریجوشین کیا۔ اس کے بعد آپ قم چلے گئے اور آقای اعتمادی سے رسائل و مکاسب تک تعلیم حاصل کی۔
یہاں سے فارغ ہونے کے بعد نجف اشرف چلے گئے وہاں آپ 1968ء میں 1975ء تک رہے۔
یہاں سے فارغ ہونے کے بعد نجف اشرف چلے گئے وہاں آپ 1968ء میں 1975ء تک رہے۔
== اساتذہ ==
== اساتذہ ==
سطر 14: سطر 34:
* آیت اللہ سید عبد الاعلی سبزواری  
* آیت اللہ سید عبد الاعلی سبزواری  
* آیت اللہ شیخ مجتبی لنکرانی
* آیت اللہ شیخ مجتبی لنکرانی
* آیت اللہ شیخ راستی
* آیت اللہ شیخ راستی <ref>سید عارف حسین نقوی، تذکرۂ علمای امامیہ پاکستان، مرکز تحقیقات فارسی ایران و پاکستان اسلام آباد، 1984ء۔</ref>۔
{{اختتام}}
{{اختتام}}
== وطن واپسی ==
== وطن واپسی ==
وطن واپسی پر آپ جامعہ امامیہ کراچی کے صدر مدرس ہوگئے اسی دوران آپ نے کراچی یونیورسٹی سے ایم اے (عربی) کا متحان پاس کیا۔
وطن واپسی پر آپ جامعہ امامیہ کراچی کے صدر مدرس ہوگئے اسی دوران آپ نے کراچی یونیورسٹی سے ایم اے (عربی) کا متحان پاس کیا۔
== تبلیغی خدمات ==
پاکستان کے اکثر شہروں اور بیرون پاکستان مسقط، دوبئی، کویت، بغداد، لکھنؤ، پٹنہ، مانچسٹر اور لندن میں مجالس پڑھ چکے ہیں


== حضور اکرم (ص) کی ذات اقدس روشنی کا عظیم مینارہ ہے ==
== حضور اکرم (ص) کی ذات اقدس روشنی کا عظیم مینارہ ہے ==
سطر 87: سطر 109:


یہ کاغذی تنظیم ثابت ہوئی ہیں جنہوں نے صرف بیان بازی کی ہے عملی اقدامات نہیں اٹھائے فلسطینی مائیں بہنیں بیٹیاں مدد کے لیے پکار رہی ہیں مگر عالمی برادری کی مجرمانہ خاموشی کیساتھ مسلم حکمران نہ صرف سوئے ہوئے ہیں بلکہ عرب بادشاہتیں تو یہود ونصاریٰ کے پشتیبان بنے ہوئے ہیں مسلم حکمرانوں کو چائیے کہ وہ بیانات اور ٹویٹ سے آگے نکلے روزانہ کی بنیاد پر فلسطین میں ظلم کی ایک نئی تاریخ رقم ہورہی ہے عالم اسلام کو اپنی قوت کا مظاہرہ کرتے ہوئے فلسطینی مزاحمتی تحریکوں کی مالی سفارتی مدد کرنی چائیے تاکہ وہ بیت المقدس کی آزادی کی جنگ لڑ سکیں اگر ظالم اسرائیل کا ہاتھ نہیں روکا گیا تو تمام خطے کا امن خطرے میں پڑ جائے گا <ref>[https://shianews.com.pk/if-the-hand-of-the-oppressor-israel-is-not-stopped-the-peace-of-the-whole-region-will-be-endangered-allama-syed-razi-jafar-naqvi/ اگر ظالم اسرائیل کا ہاتھ نہیں روکا گیا تو تمام خطے کا امن خطرے میں پڑ جائے گا ۔ علامہ سید رضی جعفر نقوی]-shianews.com.pk- شائع شدہ از: 16 مئی 2021ء- اخذ شدہ بہ تاریخ: 22جون 2024ء۔</ref>۔
یہ کاغذی تنظیم ثابت ہوئی ہیں جنہوں نے صرف بیان بازی کی ہے عملی اقدامات نہیں اٹھائے فلسطینی مائیں بہنیں بیٹیاں مدد کے لیے پکار رہی ہیں مگر عالمی برادری کی مجرمانہ خاموشی کیساتھ مسلم حکمران نہ صرف سوئے ہوئے ہیں بلکہ عرب بادشاہتیں تو یہود ونصاریٰ کے پشتیبان بنے ہوئے ہیں مسلم حکمرانوں کو چائیے کہ وہ بیانات اور ٹویٹ سے آگے نکلے روزانہ کی بنیاد پر فلسطین میں ظلم کی ایک نئی تاریخ رقم ہورہی ہے عالم اسلام کو اپنی قوت کا مظاہرہ کرتے ہوئے فلسطینی مزاحمتی تحریکوں کی مالی سفارتی مدد کرنی چائیے تاکہ وہ بیت المقدس کی آزادی کی جنگ لڑ سکیں اگر ظالم اسرائیل کا ہاتھ نہیں روکا گیا تو تمام خطے کا امن خطرے میں پڑ جائے گا <ref>[https://shianews.com.pk/if-the-hand-of-the-oppressor-israel-is-not-stopped-the-peace-of-the-whole-region-will-be-endangered-allama-syed-razi-jafar-naqvi/ اگر ظالم اسرائیل کا ہاتھ نہیں روکا گیا تو تمام خطے کا امن خطرے میں پڑ جائے گا ۔ علامہ سید رضی جعفر نقوی]-shianews.com.pk- شائع شدہ از: 16 مئی 2021ء- اخذ شدہ بہ تاریخ: 22جون 2024ء۔</ref>۔
== مسئلہ فلسطین کا حل اقوام متحدہ کی قرارداد کے مطابق ہونا چاہئے ==
جعفریہ الائنس پاکستان کے صدر  سید رضی جعفر نقوی نے فلسطین کے لیے امریکی امن منصوبے پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ علیحدہ ریاست فلسطینیوں کا حق ہے امریکہ یا کسی اور ملک کو فلسطینیوں کے مستقبل کا فیصلہ کرنے کا اختیار نہیں فلسطین پر اقوام متحدہ کی قراردادیں موجود ہیں اسرائیل ناجائز یہودی ریاست ہے اسے کسی غیرت مند [[مسلمان]] نے تسلیم کیا اور نہ ہی امت مسلمہ کسی منصوبے کو تسلیم کرے گی۔
[[فلسطین]] کا واحد حل جہاد ہے جو اپنی سرزمین کو واپس لینے کے لئے واجب ہے فلسطین کے مسئلے کا حل اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق ہونا چاہئے لیکن افسوس امریکہ اپنی طاقت کے نشے میں مسلمانوں کے حقوق کو تسلیم کرنے کے لئے تیار نہیں۔ س وقت خطے میں امریکا بھارت اور اسرائیل کا گٹھ جوڑ اْمتِ مسلمہ اور پاکستان کیخلاف تیار ہو رہا ہے،امریکا صدی کی ڈیل کے نام پر فلسطین پر اسرائیل کو مسلط کرنا چاہتا ہے اور اسی طرح کشمیر پر بھارت کا تسلط قائم کرکے وہاں مسلمانوں کی نسل کشی چاہتا ہے جو پاکستان کے غیور عوام کبھی نہیں ہونے دیں گے<ref>[https://jang.com.pk/news/728264 مسئلہ فلسطین کا حل اقوام متحدہ کی قرارداد کے مطابق ہونا چاہئے،علامہ رضی جعفر]-jang.com.pk-شائع شدہ از:
31جنوری 2020ء- اخذ شدہ بہ تاریخ: 22جون 2024ء۔</ref>۔
=== فلسطینی مائیں پکار رہی ہیں، مسلم حکمران ٹوئیٹ سے آگے نکلیں ===
فلسطینی مائیں پکار رہی ہیں، مسلم حکمران ٹوئیٹ سے آگے نکلیں۔
ایک بیان میں سربراہ جعفریہ الائنس نے کہا کہ فلسطینی مزاحمتی تحریکوں کی مالی، سفارتی مدد کرنی چاہیئے تاکہ وہ بیت المقدس کی آزادی کی جنگ لڑ سکیں، اگر ظالم اسرائیل کا ہاتھ نہیں روکا گیا تو تمام خطے کا امن خطرے میں پڑ جائے گا۔
وفاق ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق، جعفریہ الائنس پاکستان کے صدر سید رضی جعفر نقوی نے کہا ہے کہ عید کے دنوں میں بھی اسرائیل نے معصوم فلسطینیوں پر ظلم کے پہاڑ توڑے، اسرائیل طاقت کے نشے میں تمام انسانی اقدار اور بنیادی حقوق کی دھجیاں اُڑہا ہے لیکن دنیا بھرکے تمام مسلمان فلسطینی بہن بھائیوں کے شانہ بشانہ کھڑے ہیں، موجودہ دور امت مسلمہ کی بیداری کا ہے مگر افسوس اسلامی تعاون تنظیم او آئی سی کا فلسطین اور بیت المقدس کی جدوجہد آزادی کیلئے کوئی عملی کردار نظر نہیں آرہا، یہ کاغذی تنظیم ثابت ہوئی ہیں جنہوں نے صرف بیان بازی کی ہے، عملی اقدامات نہیں کئے۔
ان کا کہنا تھا کہ فلسطینی مائیں بہنیں بیٹیاں مدد کے لئے پکار رہی ہیں، مسلم حکمرانوں کو چاہیئے کہ وہ بیانات اور ٹوئیٹ سے آگے نکلیں، روزانہ کی بنیاد پر فلسطین میں ظلم کی ایک نئی تاریخ رقم ہورہی ہے، عالم اسلام کو اپنی قوت کا مظاہرہ کرتے ہوئے فلسطینی مزاحمتی تحریکوں کی مالی، سفارتی مدد کرنی چاہیئے تاکہ وہ بیت المقدس کی آزادی کی جنگ لڑ سکیں، اگر ظالم اسرائیل کا ہاتھ نہیں روکا گیا تو تمام خطے کا امن خطرے میں پڑ جائے گا <ref>[https://wifaqtimes.com/17406/ فلسطینی مائیں پکار رہی ہیں، مسلم حکمران ٹوئیٹ سے آگے نکلیں، علامہ رضی جعفر نقوی]-wifaqtimes.com- شائع شدہ از: 17 مئی 2021ء- اخذ شدہ بہ تاریخ: 22جون 2024ء۔</ref>۔
== حکومت نے ہمیشہ بیلنس پالیسی کے تحت حق کی آواز کو دبایا ہے ==
وفاق علماء شیعہ پاکستان کے سربراہ نے کہا:کہ ممتاز عالم دین اور معروف سماجی رہنما [[محسن علی نجفی|حجت الاسلام شیخ محسن نجفی]] کا نام فورتھ شیڈول میں شامل کرنا ملت جعفریہ کے ساتھ زیادتی ہے۔
حکومت نے ہمیشہ بیلنس پالیسی کے تحت حق کی آواز کو دبایا ہے۔
رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق وفاق علماء شیعہ پاکستان کے سربراہ حجت الاسلام سید رضی جعفر نقوی نے ملتان پریس کلب میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا : ہم نئے آرمی چیف سے پُراُمید ہیں کہ وہ دہشت گردی کے خلاف اس جنگ کو آگے بڑھائیں گے اور آپریشن ضرب عضب کے ساتھ ساتھ پورے ملک میں ہونے والی دہشت گردی کے خلاف بھی اقدامات کریں گے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ بھارت کی جانب سے کنٹرول لائن پر شرانگیزی قابل مذمت ہے، حکومت کو ہر سطح پر احتجاج کرنے کے ساتھ ساتھ اقدامات بھی کرنے چاہییں۔
انہوں نے کہا کہ حکومت نے ہمیشہ بیلنس پالیسی کے تحت حق کی آواز کو دبایا ہے، دہشت گردوں کے ساتھ ساتھ بے گناہوں کو بھی دہشتگردوں کی لسٹ میں شامل کرکے دہشتگردوں کی حوصلہ افزائی کی ہے، جو حکومت کا قابل مذمت اقدام ہے <ref>[https://ur.rasanews.ir/ur/news/424772/%D8%AD%DA%A9%D9%88%D9%85%D8%AA-%D9%86%DB%92-%DB%81%D9%85%DB%8C%D8%B4%DB%81-%D8%A8%DB%8C%D9%84%D9%86%D8%B3-%D9%BE%D8%A7%D9%84%DB%8C%D8%B3%DB%8C-%DA%A9%DB%92-%D8%AA%D8%AD%D8%AA-%D8%AD%D9%82-%DA%A9%DB%8C-%D8%A2%D9%88%D8%A7%D8%B2-%DA%A9%D9%88-%D8%AF%D8%A8%D8%A7%DB%8C%D8%A7-%DB%81%DB%92 حکومت نے ہمیشہ بیلنس پالیسی کے تحت حق کی آواز کو دبایا ہے]-ur.rasanews.ir- شائع شدہ از: 29 نومبر 2016ء- اخذ شدہ بہ تاریخ: 22جون 2024ء۔</ref>۔
== حوالہ جات ==
== حوالہ جات ==
{{حوالہ جات}}
{{حوالہ جات}}
confirmed
2,782

ترامیم