Jump to content

"سید علی فضل الله" کے نسخوں کے درمیان فرق

60 بائٹ کا اضافہ ،  گزشتہ کل بوقت 14:27
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 38: سطر 38:
* عالمی کونسل برائے تقریب مذاہب اسلامی
* عالمی کونسل برائے تقریب مذاہب اسلامی
== علمی آثار ==
== علمی آثار ==
کتاب الجہاد (کتاب جہاد)
* کتاب الجہاد (کتاب جہاد)
* سلسلة مفاهيم إسلامية صدر منها 30 عنواناً وتحت الطبع 20 عنواناً (اسلامی مفاہیم اور افکار کا سلسلہ جس میں 30 عنوانات منظر عام پر آچکی ہیں اور 20 عنوانات منظر عام پر آنے والی ہیں)  
* سلسلة مفاهيم إسلامية صدر منها 30 عنواناً وتحت الطبع 20 عنواناً (اسلامی مفاہیم اور افکار کا سلسلہ جس میں 30 عنوانات منظر عام پر آچکی ہیں اور 20 عنوانات منظر عام پر آنے والی ہیں)  
* أمناء الرسالة ومنارات الإنسانية(انسانیت کے پیغام اور روشنیوں کے امین)
* أمناء الرسالة ومنارات الإنسانية(انسانیت کے پیغام اور روشنیوں کے امین)
* مناسباتنا.. محطات وعي الزمن (ہمارے واقعات... وقت کی آگہی کے اسٹیشن)
* مناسباتنا.. محطات وعي الزمن (ہمارے واقعات... وقت کی آگہی کے اسٹیشن)
* مدرسة البلاء في [[قرآن|القرآن الكريم]]( قرآن پاک میں بلا اور امتحان
* مدرسة البلاء في [[قرآن|القرآن الكريم]]( قرآن پاک میں بلا اور امتحان
* فقہ الخصانۂ
* کلمات فی الانسان
== میرے والد اور ایران کے اعلیٰ عہدے داروں کی محبت اور مسلسل رابطے ==
== میرے والد اور ایران کے اعلیٰ عہدے داروں کی محبت اور مسلسل رابطے ==
آیت اللہ فضل اللہ کے فرزند نے کہا: اسلامی جمہوریہ ہمیشہ علامہ فضل اللہ کے دل میں جگہ رکھتا تھا اور ان کی نگاہیں اسی پر جمی تھیں۔ سید علی فضل اللہ نے وحدت اسلامی کے حوالے سے علامہ فضل اللہ کی سرتوڑ دلچسپی کی طرف اشارہ کرتے ہوئے مزید کہا: ایک ملاقات میں انہوں نے ایک عہدیدار سے کہا کہ اگر معاملہ اس مقام پر پہنچ گیا کہ ہر کوئی مجھ پر پتھر برسائے گا یا میری بے عزتی اور توہین کی جائے گی تو میں میں اسلامی جمہوریہ ایران کی حمایت سے دستبردار نہیں ہوں گا۔  
آیت اللہ فضل اللہ کے فرزند نے کہا: اسلامی جمہوریہ ہمیشہ علامہ فضل اللہ کے دل میں جگہ رکھتا تھا اور ان کی نگاہیں اسی پر جمی تھیں۔ سید علی فضل اللہ نے وحدت اسلامی کے حوالے سے علامہ فضل اللہ کی سرتوڑ دلچسپی کی طرف اشارہ کرتے ہوئے مزید کہا: ایک ملاقات میں انہوں نے ایک عہدیدار سے کہا کہ اگر معاملہ اس مقام پر پہنچ گیا کہ ہر کوئی مجھ پر پتھر برسائے گا یا میری بے عزتی اور توہین کی جائے گی تو میں میں اسلامی جمہوریہ ایران کی حمایت سے دستبردار نہیں ہوں گا۔