Jump to content

"عبد الرحمن ملازہی" کے نسخوں کے درمیان فرق

سطر 41: سطر 41:
=== صہیونیوں کے ظلم و ستم نے مسلمانوں کے سکون اور خاموشی کی کوئی گنجائش نہیں چھوڑی ===
=== صہیونیوں کے ظلم و ستم نے مسلمانوں کے سکون اور خاموشی کی کوئی گنجائش نہیں چھوڑی ===
چابہار کے سنی امام جمعہ نے کہا: اب ایک غیر معمولی صورتحال پیدا ہو گئی ہے اور غزہ میں ظلم و ستم حد سے بڑھ گیا ہے، بے حسی اور ظلم کے ساتھ، ہسپتالوں میں بچوں اور مریضوں اور بے گھر افراد کو مقبوضہ فلسطین میں قتل اور لوٹ مار کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ اس صورتحال میں عرب رہنماؤں کی خاموشی شرمناک ہے<ref>[https://farsnews.ir/sistan_baluchestan/1699175294000099540/%D9%81%DB%8C%D9%84%D9%85|-%D9%85%D9%88%D9%84%D9%88%DB%8C-%D8%B9%D8%A8%D8%AF%D8%A7%D9%84%D8%B1%D8%AD%D9%85%D9%86-%D9%85%D9%84%D8%A7%D8%B2%D9%87%DB%8C:-%D8%B8%D9%84%D9%85-%D8%B5%D9%87%DB%8C%D9%88%D9%86%DB%8C%D8%B3%D8%AA%E2%80%8C%D9%87%D8%A7-%D8%AC%D8%A7%DB%8C%DB%8C-%D8%A8%D8%B1%D8%A7%DB%8C-%D8%A2%D8%B1%D8%A7%D9%85%D8%B4-%D9%88-%D8%B3%DA%A9%D9%88%D8%AA-%D9%85%D8%B3%D9%84%D9%85%D8%A7%D9%86%D8%A7%D9%86-%D9%86%DA%AF%D8%B0%D8%A7%D8%B4%D8%AA%D9%87-%D8%A7%D8%B3%D8%AA مولوی عبدالرحمن ملازهی: ظلم صهیونیست‌ها جایی برای آرامش و سکوت مسلمانان نگذاشته است](مولوی عبد الرحمن ملازہی: صہیونیوں کے ظلم نے مسلمانوں کے لیے سکوت اور آرامش کے لیے کوئی جگہ نہیں چھوڑی ہے)-farsnews.ir- شائع 5 نومبر 2023ء- اخذ شدہ بہ تاریخ: 21 نومبر 2024ء۔</ref>۔
چابہار کے سنی امام جمعہ نے کہا: اب ایک غیر معمولی صورتحال پیدا ہو گئی ہے اور غزہ میں ظلم و ستم حد سے بڑھ گیا ہے، بے حسی اور ظلم کے ساتھ، ہسپتالوں میں بچوں اور مریضوں اور بے گھر افراد کو مقبوضہ فلسطین میں قتل اور لوٹ مار کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ اس صورتحال میں عرب رہنماؤں کی خاموشی شرمناک ہے<ref>[https://farsnews.ir/sistan_baluchestan/1699175294000099540/%D9%81%DB%8C%D9%84%D9%85|-%D9%85%D9%88%D9%84%D9%88%DB%8C-%D8%B9%D8%A8%D8%AF%D8%A7%D9%84%D8%B1%D8%AD%D9%85%D9%86-%D9%85%D9%84%D8%A7%D8%B2%D9%87%DB%8C:-%D8%B8%D9%84%D9%85-%D8%B5%D9%87%DB%8C%D9%88%D9%86%DB%8C%D8%B3%D8%AA%E2%80%8C%D9%87%D8%A7-%D8%AC%D8%A7%DB%8C%DB%8C-%D8%A8%D8%B1%D8%A7%DB%8C-%D8%A2%D8%B1%D8%A7%D9%85%D8%B4-%D9%88-%D8%B3%DA%A9%D9%88%D8%AA-%D9%85%D8%B3%D9%84%D9%85%D8%A7%D9%86%D8%A7%D9%86-%D9%86%DA%AF%D8%B0%D8%A7%D8%B4%D8%AA%D9%87-%D8%A7%D8%B3%D8%AA مولوی عبدالرحمن ملازهی: ظلم صهیونیست‌ها جایی برای آرامش و سکوت مسلمانان نگذاشته است](مولوی عبد الرحمن ملازہی: صہیونیوں کے ظلم نے مسلمانوں کے لیے سکوت اور آرامش کے لیے کوئی جگہ نہیں چھوڑی ہے)-farsnews.ir- شائع 5 نومبر 2023ء- اخذ شدہ بہ تاریخ: 21 نومبر 2024ء۔</ref>۔
=== مسلمانوں کی مقدس چیزوں کی توہین مغرب کے اسلام کے پھیلاؤ کے خوف کی وجہ سے ہے ===
ایران کے ایک سنی عالم دین نے کہا: آج کسی بھی [[مسلمان]] کو پیغمبر اکرم (ص) کی شان میں گستاخی کرنے پر خاموش نہیں رہنا چاہیے، بلکہ کوئی عقلمندانہ پکار پکارے جو ان مشکلات سے نکلنے کا راستہ کھولے۔ کفار مسلمانوں کے اتحاد و اتفاق سے سبق حاصل کریں۔
تسنیم خبررساں ادارے کے نامہ نگار کو انٹرویو دیتے ہوئے چابہار کے اہل سنت کے امام مولوی عبدالرحمٰن ملازہی نے اسلام کی مقدس چیزوں بالخصوص پیغمبر اسلام (ص) کے مقدس مقام کی توہین کے دشمنوں کے اہداف کے بارے میں کہا۔
ایک مسلمان، میں ان الفاظ کو سن کر خوش نہیں ہوں، میں خاتم صلی اللہ علیہ وسلم کی عظمت پر شرمندہ ہوں اور یہ اقتباسات سننا بھی مشکل ہے۔ کیونکہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے اس بلند مقام کو کوئی انسان نہیں سمجھ سکتا سوائے رب العالمین کے ۔ امام جمعہ اہل سنت چابہار نے ان اعمال کے بارے میں انتقام کی تعبیر استعمال کرنے کی وجہ کے بارے میں کہا: یہ ایک لازمی تعبیر ہے کیونکہ پیغمبر اسلام (ص) تمام جہانوں اور حتی کفار کے لیے بھی رحمت تھے۔ علماء کے مطابق، جب ہم کفار کے ساتھ ان کے برتاؤ کو دیکھتے ہیں تو ہمیں معلوم ہوتا ہے کہ وہ لعنت اور تباہی کے لیے بالکل منہ نہیں کھولتے اور اپنی دعاؤں میں ان سے رہنمائی مانگتے ہیں اور اس سے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی رحمت عالم کا وقار بلند ہوتا ہے۔
مولوی عبدالرحمٰن ملازہی نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ دنیا پیغمبر اکرم (ص) کی تمام مہربانیوں، رحمتوں اور مہربانیوں سے متاثر ہوئی ہے اور واضح کیا: اعداد و شمار اور رپورٹوں سے معلوم ہوتا ہے کہ ہر روز پیغمبر اکرم (ص) کے اخلاقی فضائل پر غور کرنے والوں کی تعداد میں اضافہ ہوتا ہے۔ وہ دین اسلام اور پیغمبر اسلام صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی خوبصورت، انسانی اور آسمانی تعلیمات میں دلچسپی رکھتے ہیں۔ ان ممالک میں اسلام کی طرف رجحان میں تیزی سے بڑھ رہا ہے اور وہ غیر مسلموں کو سینما گھر اور عبادت گاہیں بھی فراہم کرتے ہیں تاکہ ان میں مساجد اور اسلامی مراکز تعمیر کر سکیں۔
انہوں نے تاکید کی: اسلام کی قبولیت اور اس دین کی طرف لوگوں کا رجحان بہت زیادہ ہے اور استکبار اور کفر کی دنیا اپنے لوگوں کے اسلام کی طرف رجحان سے خوفزدہ ہے اور یہ حرکتیں ان کے اسلام کے پھیلنے کے خوف کی وجہ سے ہیں۔ اور اسلامی تعلیمات کی طرف لوگوں کے رجحان کو وہ توہین آمیز اور قابل نفرت قرار دیتے ہیں۔
اس سنی عالم نے اپنی بات کو جاری رکھتے ہوئے کہا: دنیا کے مختلف حصوں میں لوگ روز بروز مسلمان ہوتے جا رہے ہیں اور اس کی وجہ سے مغربیوں میں خوف و ہراس پھیل گیا ہے کہ وہ تقدس کو مختلف انداز میں متعارف کرائیں اور ان کی توہین کریں۔
مولوی ملازہی نے اس سوال کے جواب میں کہ ان تحریکوں کے تئیں مسلمانوں کا کیا فرض ہے؟ انہوں نے کہا: جیسا کہ قرآن نے امت کے اتحاد کو سیاسی اور عارضی مسئلہ کے طور پر نہیں بلکہ ایک دینی خاندان کے طور پر اٹھایا ہے، آج ہمیں اتحاد کی ضرورت ہے اور اگر کسی وجہ سے ہمارا اتحاد اب تک کمزور ہے تو ہمیں اس کو مضبوط کرنا چاہیے۔ ہوشیار رہیں کہ دشمن کی آگ کو بھڑکانے نہ دیں اور ہم متحد رہیں اور خاموش نہ رہیں بلکہ ایک ایسی دانش مندی کریں جو ان رکاوٹوں سے نکلنے کا راستہ کھولے اور کفار مسلمانوں کے اس اتحاد و اتفاق سے سبق سیکھیں<ref>[https://hajj.ir/fa/50895 وحشت غرب از گسترش اسلام، سبب شد تا آن‌ها به پیامبر توهین کنند](اسلام کا پھیلاؤ سے خوفزدہ ہوکر مغرب کا پیغمبر کی توہین کا سبب بنا)-hajj.ir/fa(فارسی زبان)- شائع شدہ از:27 جنوری 2015ء- اخذ شدہ بہ تاریخ: 21 نومبر 2024ء۔</ref>


== علمی آثار ==
== علمی آثار ==