3,880
ترامیم
Saeedi (تبادلۂ خیال | شراکتیں) |
Saeedi (تبادلۂ خیال | شراکتیں) کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں |
||
سطر 10: | سطر 10: | ||
بعض روایات کے مطابق جواد الائمہ کی ولادت سے پہلے بعض واقفیوں نے کہا تھا کہ علی بن موسیٰ امام کیسے ہوسکتے ہیں جب کہ ان کی اپنی کوئی اولاد نہیں تھی۔ چنانچہ جب امام جواد کی ولادت ہوئی تو امام رضا علیہ السلام نے انہیں شیعوں کے لیے مبارک ولادت قرار دیا۔ تاہم، آپ کی ولادت کے بعد بھی، بعض واقفیوں نے امام رضا علیہ السلام کی طرف ان کی انتساب کا انکار کیا۔ وہ کہتے تھے کہ جواد علیہ السلام چہرے کے لحاظ سے اپنے والد سے مشابہت نہیں رکھتے، یہاں تک کہ وہ چہرے کے ماہرین کو لے آئے اور وہ امام جواد علیہ السلام کو امام رضا علیہ السلام کا بیٹا ہونے پر یقین آگیا۔ | بعض روایات کے مطابق جواد الائمہ کی ولادت سے پہلے بعض واقفیوں نے کہا تھا کہ علی بن موسیٰ امام کیسے ہوسکتے ہیں جب کہ ان کی اپنی کوئی اولاد نہیں تھی۔ چنانچہ جب امام جواد کی ولادت ہوئی تو امام رضا علیہ السلام نے انہیں شیعوں کے لیے مبارک ولادت قرار دیا۔ تاہم، آپ کی ولادت کے بعد بھی، بعض واقفیوں نے امام رضا علیہ السلام کی طرف ان کی انتساب کا انکار کیا۔ وہ کہتے تھے کہ جواد علیہ السلام چہرے کے لحاظ سے اپنے والد سے مشابہت نہیں رکھتے، یہاں تک کہ وہ چہرے کے ماہرین کو لے آئے اور وہ امام جواد علیہ السلام کو امام رضا علیہ السلام کا بیٹا ہونے پر یقین آگیا۔ | ||
محمد بن علی بن موسی الرضاؑ شیعوں کے نویں پیشوا اور اپنے جد امجد کی امت کے ہدایت کے لئے خدا کی طرف سے انتخاب ہوئے۔ کلینی، شیخ مفید اور شیخ طوسی نے ماہ مبارک رمضان، 195 ہجری کو آپ کی ولادت کا مہینہ قرار دیا ہے | محمد بن علی بن موسی الرضاؑ شیعوں کے نویں پیشوا اور اپنے جد امجد کی امت کے ہدایت کے لئے خدا کی طرف سے انتخاب ہوئے۔ کلینی، شیخ مفید اور شیخ طوسی نے ماہ مبارک رمضان، 195 ہجری کو آپ کی ولادت کا مہینہ قرار دیا ہے. آپؑ پچیس سال کی عمر میں 220 ہجری کو شہر بغداد میں شہید ہوئے۔ آپؑ کی امامت اور جانشینی کی مدت سترہ سال ہے۔ آپ کی والدہ کنیز،اور ان کا نام سبیکہ اور نوبہ کے ر ہنے والی تھیں۔ حضرت امام رضاؑ کی عمر مبارک کے چالیس سال گزر چکے تھے لیکن کوئی اولاد نہ تھی اور یہ بات شیعوں کےلئے کافی پریشان کن تھی کیونکہ حضرت رسول خدا اور ائمہؑ سے جو روایات نقل ہوئی تھیں اس کی روشنی میں نویں امامؑ آٹھویں امامؑ کے ہی فرزند ہوں گے. لہذا انہیں اس بات کا سخت انتظار تھا کہ خداوند عالم حضرت امام رضاؑ کو جلد ایک فرزند سے نوازے، اس لئے کبھی امام رضاؑ کی خدمت میں شرفیاب ہو کر اس بات کی درخواست کر تے تھے کہ وہ خدا سے دعا مانگیں کہ خداوند عالم انہیں ایک فرزند عنایت فرمائے لیکن امامؑ ان کو تسلی دیتے تھے کہ " خدواند عالم مجھے ایک فرزند عطا کرے گا اور وہ میرے بعد امام ہو گا"۔ بعض روایات کے مطابق 10 رجب 195ھ کو امام محمد تقی ؑ کی ولادت ہوئی [https://ur.hawzahnews.com/news/377270/%D8%A7%D9%85%D8%A7%D9%85-%D9%85%D8%AD%D9%85%D8%AF-%D8%AA%D9%82%DB%8C-%D8%AC%D9%88%D8%A7%D8%AF-%D8%A7%D9%84%D8%A7%D8%A6%D9%85%DB%81-%DA%A9%DB%8C-%D8%B3%DB%8C%D8%A7%D8%B3%DB%8C-%D8%B2%D9%86%D8%AF%DA%AF%DB%8C-%D9%BE%D8%B1-%D8%A7%DB%8C%DA%A9-%D9%86%D8%B8%D8%B1 امام محمد تقی ؑ (جواد الائمہؑ) کی سیاسی زندگی پر ایک نظر]-ur.hawzahnews.com- | ||
== ازواج == | == ازواج == |