علی ابن ابی طالب کی اولاد

ویکی‌وحدت سے
نظرثانی بتاریخ 12:02، 29 جنوری 2023ء از Mahdipor (تبادلۂ خیال | شراکتیں)
(فرق) → پرانا نسخہ | تازہ ترین نسخہ (فرق) | تازہ نسخہ ← (فرق)

علی ابن ابی طالب کی اولاد کی تعداد میں ذرائع کا اختلاف ہے۔ شیخ مفید کی ہدایت اور الوری کے بیان کے مطابق علی علیہ السلام کی اولاد کی تعداد 27 افراد، کشف الغمہ اربلی میں 28 افراد، تدزیرہ الخاص میں 34 افراد، طبقات ابن سعد میں 34 افراد، 35 افراد ہیں۔ ینابیع المودہ میں 36 اور تہذیب الکمال میں 36 افراد شامل ہیں [1]۔

حضرت فاطمہ سلام اللہ علیہا کی اولاد

حضرت زہرا سلام اللہ علیہا کے ساتھ آپ کی شادی میں آپ کی اولاد کی تعداد 5 تھی جو یہ ہیں:

للی کے بچے

مسعود کی بیٹی للی بھی رسول اللہ کی زوجہ تھیں اور ان سے ان کے دو بچے تھے، دونوں کربلا میں شہید ہوئے۔

  • عبید اللہ بن علی
  • ابوبکر بن علی

ام البنین کی اولاد

ام البنین جو شہرت کے لحاظ سے حضرت علی علیہ السلام کی دوسری زوجہ تھیں ان کے چار بیٹے تھے جو سب کے سب کربلا میں شہید ہوئے۔

  • عباس بن علی
  • عثمان بن علی
  • جعفر بن علی
  • عبداللہ بن علی

خولہ کے بچے

خولہ جعفر بن قیس کی ایک لونڈی تھی جو جنگ یرموک میں پکڑی گئی اور مدینہ آئی۔ اس نے حضرت سے شادی کی اور ان کا ایک بیٹا محمد حنفیہ تھا۔

اسماء کے بچے

اسماء حضرت علی علیہ السلام عنہ کی بیوی عمیس کی بیٹی تھیں جن سے ان کے دو بچے تھے۔

  • یحییٰ بن علی
  • عون بن علی

صہبا کے بچے

حضرت کو ان سے دو جڑواں بچے پیدا ہوئے۔

  • عمر بن علی
  • رقیہ بنت علی

امامہ کے بچے

امامہ، ابو العاص کی بیٹی، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی نواسی ہیں اور ان کا ایک بیٹا تھا جس کا نام محمد الاوسط تھا۔

ام سعید کے بچے

ام سعید عروہ بن مسعود کی بیٹی ہیں۔ آپ نے حضرت سے شادی کی اور ان کی دو بیٹیاں تھیں جن کا نام ام الحسین اور رملہ کبری تھا۔

محیاء کے بچے

امرالقیس کی بیٹی محیاء کی صرف ایک بیٹی تھی جس کا نام ام یعلی تھا جو چھوٹی عمر میں ہی فوت ہوگئی۔

بیٹیاں جن کی ماں نوکرانی تھی

تیرہ لڑکیاں ہیں، ان کے نام یہ ہیں: ام ہانی، میمونہ، زینب صغری، رملہ صغری، ام کلثوم صغری، فاطمہ، امامہ، خدیجہ کبری، خدیجہ صغری، ام کرم، ام اسلمہ، جمنحہ، نفیسہ اور صفیہ۔

لڑکیاں

رقیہ، ام حسن، ام ہانی، فاطمہ، زینب صغری، میمونہ، نفیسہ، خدیجہ، امامہ، رملہ کوباری، جمنحہ، ام سلمہ، رقیہ صغری، ام کلثوم صغری، رملہ صغری، ام کرم، ام جعفر، اور رپورٹ کے مطابق کچھ سکینہ

حواله جات

  1. مرتضیٰ عاملی، صحیح من سیرت امام علی، جلد 1، صفحہ 279-280