ارشد مدنی
سید ارشد مدنی ایک ہندوستانی دیوبندی عالم دین، مصنف اور استاذ حدیث ہیں۔ وہ جمعیت علمائے ہند کے قومی صدر، دارالعلوم دیوبند کے استاذِ حدیث و موجودہ صدر مدرس، رابطہ عالم اسلامی، مکہ مکرمہ کے مؤقر رکن اور آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کے نائب صدر ہیں۔ وہ مسلمانان ہند کی ایک مضبوط آواز تصور کیے جاتے ہیں۔ ان کا نام 500 انتہائی بااثر مسلم شخصیات کی فہرست میں شامل ہے۔
سید ارشد مدنی | |
---|---|
پورا نام | سید ارشد مدنی |
ذاتی معلومات | |
پیدائش کی جگہ | ہندوستان |
اساتذہ |
|
مذہب | اسلام، سنی |
اثرات |
|
مناصب |
|
سوانح عمری
ید ارشد مدنی 1360ھ بہ مطابق 1941 کو سید حسین احمد مدنی کی چوتھی اہلیہ معروف بَہ آپا جان سے پیدا ہوئے۔ان کے بڑے بھائی سید اسعد مدنی تھے، جو حسین احمد مدنی کی تیسری اہلیہ سے تھے آپ کا سلسلہ نسب امام حسین علیہ السلام کی نسل سے ہے۔
تعلیم
سید ارشد مدنی نے تعلیم کی ابتدا حسین احمد مدنی کے معتمد و خلیفہ اصغر علی سہسپوری کے پاس کی، جن کے پاس انھوں نے 8 سال کی عمر میں حفظ قرآن کی تکمیل کی، اس کے بعد دار العلوم دیوبند ہی میں فارسی کا 5 سالہ نصاب مکمل کیا، پھر سنہ 1955 سے دار العلوم دیوبند ہی میں عربی تعلیم کا آغاز کیا اور 1963 کو دار العلوم دیوبند سے دورۂ حدیث کی تکمیل کی۔ ان کے شرکائے دورۂ حدیث میں سید حسین احمد عارف گیاوی بھی شامل تھے۔
اساتذه
انھوں نے دار العلوم دیوبند میں صحیح البخاری؛ سید فخر الدین احمد سے، جامع ترمذی جلد اول اور صحیح مسلم؛ محمد ابراہیم بلیاوی سے، جامع ترمذی جلد ثانی، شمائل ترمذی اور سنن ابی داؤد؛ سید فخر الحسن مراد آبادی سے، صحیح مسلم (از کتاب الطہارۃ تا ختم کتاب) اور سنن ابن ماجہ؛ نصیر احمد خان بلند شہری سے، سنن نسائی؛ ظہور احمد دیوبندی سے، شرح معانی الآثار؛ مہدی حسن شاہجہاں پوری سے، موطأ امام مالک؛ محمد طیب قاسمی سے اور موطأ امام محمد؛ عبد الاحد دیوبندی سے پڑھی [1]
ان کے دیگر اساتذۂ دار العلوم دیوبند میں محمد اعزاز علی امروہوی، جلیل احمد کیرانوی، اختر حسین دیوبندی اور وحید الزماں کیرانوی شامل ہیں [2]
تدریس
حوالہ جات
- ↑ ہردوئی، محمد طیب قاسمی. دار العلوم ڈائری: تلامذۂ فخر المحدثین نمبر (ایڈیشن 2017). دیوبند: ادارہ پیغامِ محمود. صفحہ 35.
- ↑ مظفر نگری، محمد تسلیم عارفی؛ سہارنپوری، عبد اللہ شیر خان. "الاجازة المسندة لسائر الكتب التالية و الفنون المتداولة من الشيخ السيد أرشد المدني حفظه اللّٰه". أساتذة دار العلوم و أسانيدهم في الحديث (بزبان اردو و عربی) (ایڈیشن 1444ھ بہ مطابق 2023ء). دیوبند: مکتبۃ الحرمین. صفحات 40–43۔