مندرجات کا رخ کریں

"سانچہ:صفحۂ اول/تیسرے نوٹس اور تجزیے" کے نسخوں کے درمیان فرق

ویکی‌وحدت سے
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
ٹیگ: دستی ردِّ ترمیم
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
 
(2 صارفین 40 کے درمیانی نسخے نہیں دکھائے گئے)
سطر 1: سطر 1:
 
[[فائل: نظم نوین جهانی یادداشت.jpg|بدون_چوکھٹا|بائیں]]
[[فائل:یاہو.jpg|بدون_چوکھٹا|بائیں]]
* '''[[نیو ورلڈ آرڈر(نیا عالمی نظام )(نوٹس)|نیو ورلڈ آرڈر(نیا عالمی نظام )]]'''ایک ایسا عنوان ہے جو بین الاقوامی اور علاقائی فضا سے متعلق ہے۔ یہ فضا ابہام سے بھرپور اور بظاہر طاقتور رجحانات کا سامنا کر رہی ہے۔ امریکہ نے سن 1990 (1369 ہجری شمسی) سے، دو قطبی نظام کے خاتمے اور سوویت یونین کے انہدام کے بعد، ایک ایسے عالمی اور علاقائی نظام کو قائم کرنے کی کوشش کی جسے اُس وقت "بین الاقوامی نیا نظم" (International New Order) کہا جاتا تھا۔
'''[[غزہ جنگ؛ نیتن یاہو کے خواب جو حسرت میں بدل گئے (مضمون)]]''' [[اسرائیل|صیہونی]] وزیراعظم نیتن یاہو نے [[غزہ]] جنگ کا آغاز چار بڑے اہداف کے اعلان کے ساتھ کیا۔ انہوں نے بڑے طمطراق سے کہا تھا کہ وہ ان اہداف کو حاصل کرکے ہی دم لیں گے، لیکن اہداف کا حصول تو دور کی بات، انہیں شرمناک شکست قبول کرتے ہوئے [[حماس]] کے ساتھ جنگ بندی معاہدہ کرنا پڑا۔!

حالیہ نسخہ بمطابق 15:52، 26 نومبر 2025ء

  • نیو ورلڈ آرڈر(نیا عالمی نظام )ایک ایسا عنوان ہے جو بین الاقوامی اور علاقائی فضا سے متعلق ہے۔ یہ فضا ابہام سے بھرپور اور بظاہر طاقتور رجحانات کا سامنا کر رہی ہے۔ امریکہ نے سن 1990 (1369 ہجری شمسی) سے، دو قطبی نظام کے خاتمے اور سوویت یونین کے انہدام کے بعد، ایک ایسے عالمی اور علاقائی نظام کو قائم کرنے کی کوشش کی جسے اُس وقت "بین الاقوامی نیا نظم" (International New Order) کہا جاتا تھا۔