"احمد الزین" کے نسخوں کے درمیان فرق

کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
ٹیگ: بصری ترمیم موبائل ترمیم موبائل ویب ترمیم
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
ٹیگ: بصری ترمیم موبائل ترمیم موبائل ویب ترمیم
سطر 29: سطر 29:
== امام موسی صدر کے بارے میں موقف ==
== امام موسی صدر کے بارے میں موقف ==
آپ امام موسیٰ صدر کے ساتھ اپنی وابستگی کے بارے میں کہا کرتے تھے:  
آپ امام موسیٰ صدر کے ساتھ اپنی وابستگی کے بارے میں کہا کرتے تھے:  
"میرے پیارے دوست! میں نے اپنے سے زیادہ عزیز دوست کو کھو دیا اور لبنان نے [[اسلام]] اور تہذیب کے میدان میں ایک عظیم رہنما اور ایک روشن خیال اسلامی سکالر سے محروم کر دیا۔ وہ غائب ہو گیا اور اسے اغوا کر لیا گیا اور یہ وہ مذموم منصوبہ تھا جس کا ہم نے مشاہدہ کیا۔ امام موسیٰ صدر تشریف لائے اور [[شیعہ]] مسلمانوں کو متحد کیا اور ان کے لیے ادارے بنائے اور ان کو اندھی اطاعت اور ان پر دوسرے خطوں کے تسلط سے آزاد کرایا اور آپ کا یہ عمل صرف شیعہ مسلمانوں تک محدود نہیں تھا، آپ نے اس سے آگے بڑھ کر شیعوں کے درمیان اتحاد پیدا کیا۔ پھر اس نے اس دعوت سے آگے بڑھ کر سب کو لبنان میں مسلمانوں اور عیسائیوں کے درمیان قومی اتحاد کی دعوت دی اور وہ اپنی ذہانت اور بصیرت سے لبنانیوں پر بڑا اثر ڈالنے میں کامیاب ہوا جیسا کہ ہم دیکھ سکتے ہیں کہ اس نے تقریریں کیں۔ اور وہ گرجا گھروں میں داخل ہوئے اور چرچ میں تقریریں کیں جہاں وہ محبت سے اس کی باتیں سنتے تھے۔ اور قومی اتحاد کو مضبوط کرنے کے لیے، ہم دیکھتے ہیں کہ وہ جنوب میں ایک وفد تشکیل دیتا ہے جس میں جنوبی لبنان کے اسلامی اور عیسائی قبیلوں کے سربراہان شامل ہوتے ہیں، جن میں [[اہل السنۃ والجماعت|سنی]] مفتی، دروز مذہبی جج، کیتھولک آرچ بشپ، اور آرتھوڈوکس کی سینئر عیسائی شخصیات موجود ہیں۔ امام موسیٰ صدر نے انہیں اس کمیٹی میں جمع کیا، تاکہ انہیں بتایا جائے کہ اسلام عدل اور انسانیت کا مذہب ہے، جو تمام قبیلوں کے لوگوں کو محبت اور عدل کی بنیاد پر جمع کرتا ہے. اس عالم دین نے قومی اور اسلامی میدان میں اتحاد پیدا کرنے میں بڑا کردار ادا کیا اور ان کی کوشش تھی کہ تمام [[مسلمان]] آپس کے اختلافات کو ایک طرف رکھ دیں۔
"میرے پیارے دوست! میں نے اپنے سے زیادہ عزیز دوست کو کھو دیا اور لبنان نے [[اسلام]] اور تہذیب کے میدان میں ایک عظیم رہنما اور ایک روشن خیال اسلامی سکالر سے محروم کر دیا۔ وہ غائب ہو گیا اور اسے اغوا کر لیا گیا اور یہ وہ مذموم منصوبہ تھا جس کا ہم نے مشاہدہ کیا۔ امام موسیٰ صدر تشریف لائے اور [[شیعہ]] مسلمانوں کو متحد کیا اور ان کے لیے ادارے بنائے اور ان کو اندھی اطاعت اور ان پر دوسرے خطوں کے تسلط سے آزاد کرایا اور آپ کا یہ عمل صرف شیعہ مسلمانوں تک محدود نہیں تھا، آپ نے اس سے آگے بڑھ کر مسلمانوں کے درمیان اتحاد پیدا کیا۔ پھر انہوں نے اس دعوت سے آگے بڑھ کر سب کو لبنان میں مسلمانوں اور عیسائیوں کے درمیان قومی اتحاد کی دعوت دی اور وہ اپنی ذہانت اور بصیرت سے لبنانیوں پر بڑا اثر ڈالنے میں کامیاب ہوئےجیسا کہ ہم انکی تقاریر میں دیکھ سکتے ہیں ۔ وہ گرجا گھروں میں داخل ہوئے اور چرچ میں تقریریں کیں جہاں وہ محبت سے ان  کی باتیں سنتے تھے۔ اور قومی اتحاد کو مضبوط کرنے کے لیے، ہم دیکھتے ہیں کہ انہوں نے جنوب میں ایک وفد تشکیل دیا جس میں جنوبی لبنان کے اسلامی اور عیسائی قبیلوں کے سربراہان شامل ہوتے ہیں، جن میں [[اہل السنۃ والجماعت|سنی]] مفتی، دروز مذہبی جج، کیتھولک آرچ بشپ، اور آرتھوڈوکس کی سینئر عیسائی شخصیات موجود تھیں۔ امام موسیٰ صدر نے انہیں اس کمیٹی میں جمع کیا، تاکہ انہیں بتایا جائے کہ اسلام عدل اور انسانیت کا مذہب ہے، جو تمام قبیلوں کے لوگوں کو محبت اور عدل کی بنیاد پر جمع کرتا ہے. اس عالم دین نے قومی اور اسلامی میدان میں اتحاد پیدا کرنے میں بڑا کردار ادا کیا اور ان کی کوشش تھی کہ تمام [[مسلمان]] آپس کے اختلافات کو ایک طرف رکھ دیں۔
<ref>[https://www.mehrnews.com/news/5160776/ شیخ احمد الزین رییس جمعیت علمای مسلمان لبنان درگذشت](لبنان کے مسلم اسکالرز کی ایسوسی ایشن کے چیئرمین قاضی شیخ احمد الزین کے انتقال کرگئے)-mehrnews.com(فارسی زبان)-شائع شدہ از:23 جنوری 2021ء-اخذ شده به تاریخ:29 فروری 2024ء۔</ref>۔
<ref>[https://www.mehrnews.com/news/5160776/ شیخ احمد الزین رییس جمعیت علمای مسلمان لبنان درگذشت](لبنان کے مسلم اسکالرز کی ایسوسی ایشن کے چیئرمین قاضی شیخ احمد الزین کے انتقال کرگئے)-mehrnews.com(فارسی زبان)-شائع شدہ از:23 جنوری 2021ء-اخذ شده به تاریخ:29 فروری 2024ء۔</ref>۔


confirmed
821

ترامیم